کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کوکنگ کول لمیٹڈ (بی سی سی ایل) نے مالی سال2024-25 میں نئے معیارات قائم کیے


تاریخی حصولیابیوں اور تبدیلی کا سال

Posted On: 01 APR 2025 9:16PM by PIB Delhi

کوئل انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کی ایک اہم ذیلی کمپنی بھارت کوکنگ کول لمیٹڈ (بی سی سی ایل) نے مالی سال-25 2024میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئےکوئلہ کی پیداوار، مالی کامیابی، پائیداری اور سماجی ذمہ داری کے میدان میں بے مثال کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ریکارڈ توڑ آپریشنل کارناموں، جدید ترین ڈیجیٹل جدتوں اور صاف توانائی و کمیونٹی ویلفیئر کے لیے پختہ عزم کے ساتھ بی سی سی ایل نے ہندوستان کے کوئلہ سیکٹر میں اپنی نمایاں حیثیت کو ایک بار پھر ثابت کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001NW6G.jpg

بے مثال پیداوار اور آپریشنل ایکسیلنس

 بی سی سی ایل نے اپنی تاریخ ایک بار پھر رقم کی ہے، کیونکہ کمپنی نے اپنی تاسیس کے بعد چوتھی سہ ماہی میں سب سے زیادہ کوئلہ پیداوار (11.44 ملین ٹن) اور مارچ 2025 میں ریکارڈ 4.33 ملین ٹن کوئلہ پیدا کر کے نئی بلندیوں کو چھو ا ہے۔پچھلے 50 برسوں میں سب سے زیادہ بارش (1747 ملی میٹر) کے باوجود کمپنی نے سب سے زیادہ اووربرڈن ہٹانے کا ریکارڈ قائم کیا (181.30 ملین کیوبک میٹر) اور سالانہ کوئلہ پیداوار میں دوسرا سب سے بڑا اعداد و شمار (40.50 ملین ٹن) درج کیا۔بجلی گھروں میں کوئلے کے زیادہ ذخیرے کے باوجود ریل کے ذریعے ترسیل میں 6؍فیصد اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں کوئلے کی فراہمی 38.25 ملین ٹن تک پہنچ گئی – جو اب تک کی دوسری سب سے بڑی مقدار ہے۔زیر زمین کوئلہ پیداوار میں بھی گزشتہ بر س کے مقابلے میں 49؍فیصد کا شاندار اضافہ ہوا۔ اس کے ساتھ ساتھ رواں برس 13.30 ملین ٹن سالانہ صلاحیت رکھنے والے 16 نئے لیز شدہ علاقوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں سے 7.0 ملین ٹن کے لیے الاٹمنٹ ہو چکا ہے۔پہلی بار این ٹی ایس ٹی-کجما، لودھنا علاقے میں اپریل 2024 میں‘‘مائن ڈیولپر اینڈ آپریٹر’’ (ایم ڈی او) ماڈل کے تحت کوئلہ پیداوار کا آغاز ہوا۔اس کے علاوہ، تھرڈ پارٹی سیمپلنگ کے ذریعے کوئلے کے گریڈ کی تصدیق 94؍فیصد رہی، جو کہ کوئلہ کی وزارت  کے ذریعہ مقررہ کردہ 90؍فیصدگائیڈ لان سے کہیں زیادہ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002LKLJ.jpg

مالی حصولیابیاں

بی سی سی ایل نے 5 اگست 2024 کو پہلی بار کوئل انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) کو 44.43 کروڑ روپے کا ڈیویڈنڈ (منافع )ادا کیا۔ یہ سنگِ میل اس وقت حاصل ہوا جب کمپنی نے اپنے تمام پچھلے نقصانات کو مکمل طور پر ختم کر دیا۔کمپنی نےرواں بر س  اپنی تاریخ کی سب سے زیادہ اسکریپ فروخت سے 18.01 کروڑ روپے حاصل کیے۔ اس کے ساتھ ہی بی سی سی ایل کو انکم ٹیکس کی مد میں 104 کروڑ روپے( 63.87 کروڑ روپے اصل رقم اور 40.12 کروڑ روپے سود) واپس ملے اورکمپنی نے گزشتہ 10 برسوں میں سب سے زیادہ 406.00 کروڑ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔مسلسل چوتھے سال بی سی سی ایل نے اپنے سرمایہ جاتی اخراجات (سی اے پی ای ایکس) کا ہدف عبور کیا، جہاں 1,000 کروڑ روپے کے مقابلے میں 1,100 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ اسی دوران،جی ای ایم خرید بڑھ کر4,155.83 کروڑ روپے (3,060 کروڑ روپے کے ہدف کا 136؍فیصد) تک پہنچ گئی، جس میں بھاری مشینری کے لیے 68.06 کروڑروپے اور آئی ٹی اقدامات کے لیے 120.47 کروڑروپےشامل ہیں۔

واشری میں جدت اور مالی فائدہ حاصل کرنے کی حکمت عملی

بی سی سی ایل کی واشریز نے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ خام کوئلہ کی سپلائی 56 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی (گزشتہ 25 سالوں میں سب سے زیادہ، 15؍فیصد کااضافہ) اور اسٹیل سیکٹر کو دھلے ہوئے کوئلے کی فراہمی 17.02 لاکھ ٹن تک  (گزشتہ 20 سالوں میں سب سے زیادہ، 16؍فیصد کااضافہ)کی بلندی تک پہنچ گئی۔ضمنی مصنوعات کے نکاس میں بھی شاندار کارکردگی رہی، جس میں واشری ریجیکٹس 8.67 لاکھ ٹن (77فیصدکا اضافہ) اور دھلے ہوئےبجلی کوئلہ کے28.95 لاکھ ٹن (5؍فیصد اضافہ) کے ساتھ اچھا مظاہرہ ہوا ہے۔ہندوستان میں پہلی بار کوئلہ واشری پر  مالیاتی استفادہ کی پہل کرتے ہوئے بی سی سی ایل نے پرانی اور غیر فعال دگدھا واشری (2.0 ایم ٹی پی اے) کو 25 سال کے لیے 762 کروڑ روپےمیں لیز پر دیا۔اس کے  علاوہ  28؍مارچ2025 کو سدام دیھ واشری (1.6؍ایم ٹی پی اے) کی مالیاتی استفادہ کاری کے لیےری کویسٹ فار پروپوزل(آر ایف پی) جاری کیا گیا۔

ڈیجیٹل تبدیلی اور آپریشنل کارکردگی

سی آئی ایل کی اہم ذیلی کمپنیوں میں سے ایک  بی سی سی ایل نے ایس اے پی بی جی ماڈیول کو نافذ کیا ، جس سے دیکھ بھال الاؤنس میں 86 لاکھ روپے کی بچت ہوئی ۔اس کی ان ہاؤس ٹیم نے گراؤنڈ بریکنگ ای آر پی حل تیار کیے ، جن میں بی پی سی ایل ڈی ڈی یو انٹرفیس ، حساس پوسٹوں اور طویل غیر حاضری کے لیے الرٹ ، سہ ماہی انتظام ، مربوط ایچ ای ایم ایم کی دیکھ بھال کی رپورٹیں اور آلات کی منتقلی سے باخبر رہنا شامل ہیں ۔انٹیگریٹڈ کمانڈ کنٹرول سینٹر (آئی سی سی سی) ای-سکیورٹی اور نگرانی کو بڑھاتا ہے ، جبکہ آر ایف آئی ڈی پر مبنی بوم رکاوٹوں کے ساتھ خودکار روڈ ویبرجز کارروائیوں کو ہموار کرتے ہیں۔ ڈیجیٹل پنشن کلیم پروسیسنگ نے 99؍فیصد پی ایف کلیم سیٹلمنٹ حاصل کرلی ، جس سے شفافیت میں اضافہ ہوا ۔

پائیداری اور نیٹ زیرو کے عزم

بی سی سی ایل نے اپنے نیٹ زیرو اہداف کی جانب اہم پیش رفت کی، جس کے تحت4.088 ایم ڈبلیو پی روف ٹاپ سولر پاور (چھت پر شمسی توانائی کے پینل کی تنصیب)کا کمیشن مکمل کیا گیا،  اس کے ساتھ ہی بھو جودیہ میں25 میگا واٹ اور دگدھا واشری میں20 میگا واٹ شمسی توانائی کے لیے ورک آرڈرز جاری کیے گئے، جبکہ سینٹرل ٹاؤن شپ میں مزید2 میگا واٹ کے لیے ٹینڈر جاری کیا گیا ہے۔توانائی کی کارکردگی کے اقدامات میں 100؍فیصد ایل ای ڈی لائٹنگ ، توانائی سے موثر ایے سی ایز ، 762 سپر فینز ، 45 موثر موٹرز  اور اس کے علاقوں میں آٹوٹیمر سوئچ شامل ہیں۔کمپنی حکمت عملی کے ساتھ اپنے سرکاری نقل و حمل کے بیڑے میں برقی گاڑیوں کی طرف بڑھی ہے ، جسے کوئلہ بھون میں ایک ای وی چارجنگ اسٹیشن کی سہولت  حاصل ہے ، جس کے نتیجے میں ہر ماہ تقریبا 2.50 لاکھ ایندھن کی بچت ہوتی ہے ،کیونکہ چلانے کی لاگت 1؍روپے فی کلومیٹر سے کم ہے ۔کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) جھریا بلاک-1 میں 5 بنیادی سوراخ کھود کر تلاش کی جا رہی ہے ، جبکہ جھریا بلاک-2 کی فزیبلٹی رپورٹ کو منظوری دی گئی ہے ۔

ماحولیاتی اور بنیادی ڈھانچے کے اقدامات

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00337GD.jpg

بی سی سی ایل نے بنجرزمین پر 22 ہیکٹر پرشجر کاری کی  اور آکاشکناری (4.5 ہیکٹر) اور مونڈیہہ (0.9 ہیکٹر) میں دو نئے ایکو پارک قائم کیے اور سال کے دوران اپنے بیڑے میں 4 مکینیکل سویپرز اور 16 فاگ کینن شامل کیے ۔بنیادی ڈھانچے کی نمایاں خصوصیات میں فلٹر پلانٹس کے ذریعے 21.69 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی اور8 کلومیٹرپی کیو سی سڑکیں مکمل ہو چکی ہیں،جن میں سے 14 کلومیٹر زیر تعمیر ہیں ۔کتری اور کھودیا ندیوں پر دو پل ، نہرو کمپلیکس ، جوبلی ہال  اور کمیونٹی ہالوں کی اپ گریڈیشن اور اسپتالوں میں اضافہ (بشمول سینٹرل اسپتال دھنباد میں ایک نیا او پی ڈی) بی سی سی ایل کی سول کامیابیوں کی نشاندہی کرتے ہیں ۔

زمین اور کانوں کی دوبارہ فعالی

بی سی سی ایل نے سرکاری زمین کی منتقلی کے لیے 24.80 کروڑ روپے کی ادائیگی کی اور 25.86 کروڑ روپے میں14.23 ایکڑ کاشتکاری زمین کا حصول کیا، نیز6 افراد کو روزگار بھی فراہم کیا۔  کمپنی نے170 قابضین کو ہٹا کر2.245 ایکڑ زمین کو خالی کرایا اور16,381.09 ہیکٹر زمین کا ڈیٹا پی ایم گتی شکتی پورٹل پر اپلوڈ کیا۔  بند پڑی کانوں کے حوالے سے بی سی سی ایل نے املآباد کولیئری کو دوبارہ کھولنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس کا دف آئندہ 25 سالوں میں 6.2 ملین ٹن کوئلہ پیدا کرنا ہے، اور اس منصوبے میں 4.1؍فیصد ریونیو شیئرنگ کا فائدہ حاصل ہوگا۔  اس کے ساتھ ہی 3 بند کانوں(اے ایس جی کے سی سی، مدھوبند اور پی بی پروجیکٹ) کے لیے کان کنی پروجیکٹس کو منظوری بھی دی گئی، جس سے ترقی اور معاشی نمو کو فروغ ملے گا۔

عوام اور کمیونٹی کو بااختیار بنانا

بی سی سی ایل نے مالی سال کے دوران سی ایس آر(سی ایس آر)کی مد میں  21.89 کروڑروپے (جو مقررہ ہدف  18.76 کروڑ کا 117 ؍فیصد ہے) خرچ کیے۔کمپنی نے 200 پروجیکٹ سے متاثرہ افراد(پی اے پی ایز) کو پیٹرو کیمیکل انجینئرنگ میں تربیت دی،( جنہیں 100 ؍فیصد ملازمت کی پیشکشدی گئی)۔ اسی طرح 75 دیہی نوجوانوں کو ایم ایس ایم ای ٹول روم، سی ٹی ٹی سی کولکاتا میں تربیت دی گئی، اور انہیں بھی 100 ؍فیصدپلیسمنٹ کی پیشکش کی گئی ۔ اس کے علاوہ 150 افراد کو میڈیکل آلات کی تربیت دی گئی، اور 60 کو فیشن ڈیزائننگ کی ٹریننگ دی گئی، جن میں سے 42 کو ملازمت ملی۔بی سی سی ایل نے دھنباد ضلع کے 79 اسکولوں میں اسمارٹ کلاسز اور آئی سی ٹی لیبز نصب کیں، جس پر  10.69 کروڑ روپےخرچ ہوئے اور 5 اسکولوں میںایس ٹی ای ایم تعلیم کا پائلٹ منصوبہ بھی شروع کیا۔فلاحی اقدامات میں  66.98 لاکھ روپے فیس ری ایمبرسمنٹ، 91 طلباء کے لیے  9.34 لاکھ روپے کی اسکالرشپ اور خواتین کے لیے ہراسانی سے پاک کام کی جگہ کی فراہمی شامل رہی۔طبی سہولیات کی بہتری میں نیا ڈی این بی  کورس، آئی سی یو کی توسیع (8 سے 16 بیڈز) اور ماڈیولر کچن کی تنصیب شامل ہے۔سال بھر میں بی سی سی ایل نے 77 جونیئر اوورمین بھرتی کیے، اور 564 ؍منحصر افراد کو مدردی کی بنیاد پر ملازمت فراہم کی۔

مستقبل کے لیے ایک وژن

مالی سال2024-25 بی سی سی ایل کے لیے ایک تبدیلی کا سال ہے، جس میں ریکارڈ پیداوار، مالی استحکام اور پائیدار جدت کو یکجا کیا گیا ہے۔ بی سی سی ایل ہندوستان کی توانائی کی ضروریات کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے کے لیے ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر کام کرنے کے لیے پر عزم ہے، ساتھ ہی ساتھ ایک روشن اور سبز مستقبل کی تعمیر کے لیے بھی پراعتماد ہے۔لودنا ایریا میں دو بھاری کرشرز (ہر ایک 750 ٹی پی ایچ) کی تنصیب کے ساتھ بی سی سی ایل نے جدید کوئلہ پروسیسنگ کو مزید مستحکم کیا ہے، جس سے صارفین  کی تسکین اور خدمات کے معیار کو بہتر بنانے پر اس کی توجہ کی تصدیق ہوتی ہے۔

بی سی سی ایل کی شاندار کارکردگی اسے کوئلہ کے شعبے میں ایک اہم کھلاڑی کے طور پر مستحکم کرتی ہے، جوہندوستان  کی توانائی اور صنعت کی ضروریات کو پائیدار ترقی کے ساتھ پورا کرنے کے لیے پختہ عزم ہے۔

*******                  

ش ح- م ع ن۔ش ب ن

UR No. 9877


(Release ID: 2121710)
Read this release in: English , Hindi