سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جرمنی کی ریاست بواریا کے وزیر (صدر) مارکوس سودر نے بھارت کے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی؛ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعاون کے عزم کا اظہار کیا


بھارت اور جرمنی کے درمیان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعاتکے شعبے میں طویل المدتی تعاون، دو طرفہ اشتراک کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے:  ڈاکٹر جتیندر سنگھ

بھارت اور جرمنی مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجی، صاف توانائی اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کریں گے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت اور جرمنی کی یونیورسٹیوں اور صنعتوں کے مابین "2+2" تعاون کی تعریف کی

انہوں نے خلائی، ایٹمی اور بائیوٹیکنالوجی کے میدانوں میں بھارت کی ابھرتی ہوئی حیثیت اور مصنوعی ذہانت نیز کوانٹم ٹیکنالوجیزجیسی اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا

Posted On: 13 APR 2025 4:21PM by PIB Delhi

ایک اہم سفارتی اور سائنسی ملاقات کے دوران، جرمن ریاست بواریا کے وزیر (صدر) مارکس سودر نے بھارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، ارضیاتی علوم، وزیراعظم دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی، اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعاون کو دہرایا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان راست دو طرفہ ملاقات کے بعد، وزارتی سطح پر اعلیٰ سطحی وفدی اجلاس ہوا۔

جرمن اعلیٰ سطحی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع(ایس ٹی آئی)کے شعبے میں بھارت اور جرمنی کے طویل المدتی تعاون پر زور دیا، اور مصنوعی ذہانت، کوانٹم ٹیکنالوجیز، بائیوٹیکنالوجی، صاف توانائی، برقی نقل و حمل، سائبر فزیکل سسٹمز، اور گرین ہائیڈروجن جیسے ترجیحی شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YBS3.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’’بھارت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی بصیرت افروز قیادت میں مشن موڈ میں مختلف پروگراموں کا آغاز کیا ہے۔ ہم سائنسی اور تکنیکی مداخلت کے ذریعے اقتصادی اور پائیدار حل تلاش کر رہے ہیں، اور اس سلسلے میں جرمنی ہمارا قدرتی شراکت دار ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت اور جرمنی کے درمیان 2+2 تعاون کے ماڈل کی سراہنا کی، جس میں دونوں ممالک کی تعلیمی اور صنعتی شعبوں کی مشترکہ کوششیں شامل ہیں۔ انہوں نے اسے مستقبل کے لیے تیار، اختراعات پر مبنی نظام تشکیل دینے کی سمت ایک سنگ میل قرار دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا’’2+2 تعاون ایک مستقبل کا ماڈل ہے۔ یہ دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں اور صنعتوں کو ایک ساتھ لا کر دنیا بھر کے چیلنجز کو جدت، مشترکہ ترقی، اور تجارتی استعمال کے ذریعے حل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت-جرمنی سائنسی و تکنیکی شراکت داری کی گولڈن جوبلی تقریب کا ذکر کیا، جو گزشتہ سال منائی گئی تھی، اور اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ حال ہی میں جرمنی میں ہونے والے سائنسی و تکنیکی گورننگ باڈی اجلاس نے دونوں ممالک کے درمیان سائنسی تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے دونوں قوموں کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور علمی ورثے پر روشنی ڈالی، اور میکس مولر کے ذریعہ اپینشدوں اور رگویدا کے ابتدائی ترجمے کا ذکر کیا، جو انڈو-یورپی علمی تعلقات کی بنیاد بنے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FKXF.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت کے بایوٹیک کے شعبے میں ابھرتے ہوئے عالمی طاقت بننے کو اجاگر کیا، جہاں 3000 سے زائد اسٹارٹ اپس فعال ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں شروع کی گئیبی آئی او ای 3پالیسی کا ذکر کیا، جو بایوٹیک اختراعات کے ذریعے توانائی، معیشت اور روزگار کو فروغ دینے کے لیے وضع کی گئی ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ بھارت کیخلائی ٹیکنالوجی اور نیوکلیائی شعبے اب نجی اداروں کے لیے کھلے ہیں، جو مشترکہ تعاون کے لیے زبردست مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اسٹارٹ اپس اور یونی کارنز کی تعداد میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے، جو اسے ٹیکنالوجی کی شراکت داری کے لیے ایک متحرک اور پرکشش منزل بناتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Z2FD.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ’’بھارت کےعلمی روابط جرمنی کے ساتھ مسلسل گہرے ہو رہے ہیں، جہاں اس وقت 50,000 سے زائد بھارتی طلباء جرمن جامعات میں زیر تعلیم ہیں، جن میں زیادہ تر سٹیم(ای ٹی ای ایم) مضامین سے وابستہ ہیں۔ یہ تعداد پچھلے سات سال میں تین گنا بڑھ چکی ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس موقع پر جرمن طلباء کی بھارت میں تعلیم خصوصاً مشرقی علوم، بھارتی ثقافت، اور روایتی علمی نظام کے شعبوں میںرجحان میں اضافے کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا، ’’جرمنی بھارتی نوجوانوں کے لیے ایک پسندیدہ تعلیمی منزل کے طور پر ابھرا ہے۔ اب ہم امید کرتے ہیں کہ مزید جرمن طلباء بھارت کے فکری ورثے اور سائنسی صلاحیتوں کو دریافت کریں گے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے حالیہ دورہ برلن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہاں بھارتی کھانوں اور ثقافت کی مقبولیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جہاں مقامی لوگ پُرجوش انداز میں بھارتی ذائقوں کو اپنا رہے ہیں، اور شہر میں درجنوں بھارتی ریستوران کام کر رہے ہیں۔

جرمن وفد کی نمائندگی ڈاکٹر مارکوس سودر اور بھارت میں جرمنی کے سفیر ڈاکٹر فلپ ایکرمَن نے کی، جبکہ دیگر سینئر جرمن عہدیداران بھی اس اجلاس میں شریک ہوئے۔ بھارتی کی طرف سے  محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی)کے سکریٹری ڈاکٹر ابھے کرنڈیکر،  بین الاقوامی تعاون کے سربراہ ڈاکٹر پروین سوماسندرم، اور محکمہ بایوٹیکنالوجی کی سینئر صلاح کار ڈاکٹر الکا شرما، نے سرکت کی۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno-9864


(Release ID: 2121468) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil