سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
بھارت نے سیول، جنوبی کوریا میں منعقدہ مشن اختراع سالانہ اجتماع 2025 کے دوران اپنی بایو ای3 پالیسی اور مربوط بایوریفائنری پہل قدمیوں کو اجاگر کیا
Posted On:
12 APR 2025 9:38AM by PIB Delhi
حیاتیاتی تکنالوجی کےمحکمے (ڈی بی ٹی)، حکومت ہند نے مشن اختراع (ایم آئی) 2.0 کے حصے کے طور پر نیدرلینڈس کے ساتھ مشترکہ طور پر مشن مربوط بایوریفائنری کی قیادت کی۔ مشن اختراع سالانہ اجتماع 2025، جو صاف ستھری توانائی اختراع کو فروغ دینے والا ایک کثیر الجہتی پلیٹ فارم ہے ، کا اہتمام 9 سے 11 اپریل 2025 کو جنوبی کوریا کے شہر سیول میں کیا گیا ۔ یہ اجتماع صاف ستھری توانائی تکنالوجی کےمعاملے میں عالمی قائدین کو ایک اسٹیج پر لے کر آیا۔ ’’مشن اختراع ‘‘ نام کی یہ اصطلاح وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ، سابق فرانسیسی صدر فرینکوس ہالینڈ کے تعاون سے منعقدہ سی او پی 21 کے دوران ایجاد کی گئی۔ بھارت مشن اختراع پہل قدمی کے تحت ایک سرگرم کردار ادا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
سیول میں منعقدہ سالانہ اجتماع میں، ڈی بی ٹی نے ہندوستانی وفد کا ایک لازمی رکن ہونے کے ناطے، متنوع ایم آئی مشنوں اور پلیٹ فارموں کے درمیان باہمی تعاون کے مواقع پر بات چیت میں حصہ لیا۔ ایندھن، کیمیاوی اشیاء اور مواد کے لیے بائیو ریفائنری کے نقطہ نظر کو آگے بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے۔ تقریب کے دوران، ڈی بی ٹی نے بایو ای 3 (بائیوٹیکنالوجی برائے ماحولیات، توانائی، اور معیشت) کی پالیسی پیش کی اور ماحولیاتی چنوتیوں سے نمٹنے اور مربوط بائیو ریفائنری مشن کے تحت قومی ترجیحات کو ہم آہنگ کرنے میں اپنے اہم کردار کا مظاہرہ کیا جس پر گول میزوں پر بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مشن گروپ گروپ کے ایڈوائزیشن گروپ کے ساتھ مشاورتی گروپ کے ساتھ ساتھ اس کا جائزہ لیا گیا۔
شرکاء نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کیسے بایو ای 3 پالیسی ایندھن، کیمیکلز اور مواد کی پائیدار اور کم کاربن مینوفیکچرنگ کو فروغ دیتی ہے۔ پالیسی کو قابل بنانے والی ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو کم کاربن والے مستقبل کے لیے جدت پر مبنی مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو فروغ دیتی ہے۔ مزید برآں، ایندھن، کیمیکلز اور مواد کی بائیو مینوفیکچرنگ کے لیے کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن، اور بائیو انرجی (سی سی یو بی) کو مربوط کرنے کی ہندوستان کی کوششوں کو گول میز بات چیت کے ذریعے ایم آئی کمیونٹی کے ساتھ شیئر کیا گیا۔
بائیو ماس پر مبنی بائیو مینوفیکچرنگ کے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے تحقیق، ترقی، اور مظاہرے (آر ڈی اینڈ ڈی) کے مواقع پر بھی غور و فکر کیا گیا۔ ڈی بی نے صاف ستھری توانائی سہولتوں کے دورے کے دوران بایو تکنالوجی اور بایومینوفیکچرنگ ترجیحات پر منعقدہ مرتکز سیشنوں میں حصہ لیا، اس کےعلاوہ سیول میں ہانیانگ یونیورسٹی اور کوریا انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی میں بھارتی سفارتخانے کے تعاون سے منعقدہ سابقہ میٹنگوں میں بھی شرکت کی۔ یہ مشاہدہ کیا گیا کہ ایندھن، کیمیاوی اشیاء اور دیگر مواد کے لیے حیاتیاتی اختراعات مشن اختراع کے رکن ممالک کے لیے مواقع ہیں تاکہ وہ کاربن تخفیف کے اپنے اہداف کی حصولیابی میں کے عمل میں تیزی لا سکیں۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:9824
(Release ID: 2121148)
Visitor Counter : 23