بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ای -گاڑیوں کو فروغ دینے کے لئے سبسڈی

Posted On: 04 APR 2025 5:21PM by PIB Delhi

جی ہاں، حکومت ای- گاڑیوں کو فروغ دینے کے لئے سبسڈی دے رہی ہے تاکہ ای گاڑیوں کی فروخت بڑھے اور آلودگی کم ہو۔ یہ سبسڈیز بنیادی طور پر ای-گاڑیوں کے خریداروں کو دی جاتی ہیں تاکہ ای-گاڑیوں کو مزید سستی بنایا جا سکے۔ بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) ای-وہیکلز کو فروغ دینے کے لیے سبسڈی فراہم کرنے کے لیے درج ذیل اسکیموں کو نافذ کر رہی ہے:-

1.پی ایم الیکٹرک ڈرائیو ریوولیوشن ان انوویٹو وہیکل اینہانسمنٹ (پی ایم- ای -ڈرائیو) اسکیم: 10,900 کروڑ روپے کی لاگت والی اس اسکیم کو 29 ستمبر 2024 کو مطلع کیا گیا ہے۔ یہ دو سالہ منصوبہ ہے جو 31 مارچ 2026 کو ختم ہوگا۔ پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کے تحت ای ٹو ڈبلیو سمیت ای گاڑیوں کے لیے سبسڈی دی جارہی ہے۔ گرانٹ کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔

2.انڈیا میں آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم (پی ایل آئی آٹو): حکومت نے 15 ستمبر 2021 کو آٹوموبائل اور آٹو کمپوننٹ انڈسٹری کے لیے اس اسکیم کو ایڈوانسڈ آٹوموٹیو ٹیکنالوجی (اے اے ٹی)مصنوعات کے لیے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے منظور کیا گیا۔ اس اسکیم کا بجٹ 25,938 کروڑ روپے ہے۔ یہ اسکیم کاروں سمیت الیکٹرک گاڑیوں کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے مالی مراعات فراہم کرتی ہے۔

3.ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری ا سٹوریج پر قومی پروگرام کے لئے پی ایل آئی اسکیم: حکومت نے 12 مئی 2021 کو ملک میں اے سی سی کی تیاری کے لئے اعلی درجے کی کیمسٹری سیل (اے سی سی) بیٹری ا سٹوریج پر قومی پروگرام کے لئے پی ایل آئی اسکیم کی منظوری دی۔ اس کا بجٹ 18,100 کروڑ روپے ہے۔ یہ اسکیم اہم ہے کیونکہ بیٹریاں الیکٹرک گاڑیوں بشمول کاروں اورا سکوٹروں کے لیے ضروری ہیں۔

اس کے علاوہ کئی ریاستی حکومتیں الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری کے لیے سبسڈی بھی دے رہی ہیں۔

وزارت بجلی سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق وزارت بجلی دفاتر میں نصب ای وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کا ریکارڈ برقرار نہیں رکھتی۔

مزید برآں، بجلی کی وزارت نے ستمبر 2024 میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر-2024 کے سیٹ اپ اور آپریشن کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تھے۔ ان رہنما خطوط میں دفتر کے احاطے میں چارجنگ اسٹیشنوں کی تنصیب کو آسان بنانے کے لیے درج ذیل تجاویز شامل ہیں:

 

1.عمارت/دفتر کے مالکان ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ سے علیحدہ میٹرکنکشن کی درخواست کر سکتے ہیں یا کام کی جگہ پر ملازمین کی الیکٹرک گاڑیاں چارج کرنے کے لیے اپنے موجودہ بجلی کے کنکشن کا استعمال کر سکتے ہیں۔

2.بلڈنگ/دفتر کے مالکان ای گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لیے اپنے بجلی کی تقسیم کے لائسنس یافتہ سے زیادہ بجلی کے لوڈ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

پی ایم ای ڈرائیو اسکیم کے تحت ای – 2 ڈبلیوخریداروں کو دی جانے والی سبسڈی کی تفصیلات

نمبر شمار

گاڑی کا سیگمنٹ

ترغیب فی کلو واٹ گھنٹہ

کیپ

مدت

1

ای-ٹو ڈبلیو

روپیہ 5000/-

سابق فیکٹری قیمت کا 15فیصد

مالی سال  2024-25

2

ای-ٹو ڈبلیو

روپیہ5000/-

مالی سال  2025-26

 

سبسڈی کی بالائی حد الیکٹرک گاڑیوں تک محدود ہے جن کی فیکٹری قیمت پی ایم ای-ڈرائیو اسکیم میں بیان کردہ ایک خاص حد سے کم ہے۔

یہ معلومات  فولاد اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ ک ا۔ ع ر


(Release ID: 2120858)
Read this release in: English , Hindi