ارضیاتی سائنس کی وزارت
آج بھارت ہمالیائی آب و ہوا کی تحقیق میں نئے محاذ کھول رہا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
موصو ف وزیر کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر ہمالیہ میں آب و ہوا کی تحقیق میں ہندوستان کی عالمی پہل کی قیادت کر رہا ہے
مرکزی وزیر کے ذریعہ جموں و کشمیر میں ہندوستان کے پہلے ’ہائی-اونچائی والے موسمیاتی تحقیقی اسٹیشن‘ کا افتتاح، انڈو-سوئس پروجیکٹ آئی سی ای کرنچ کا آغاز
جموں و کشمیر کٹنگ ایج ہمالیائی ریسرچ سینٹر کے ساتھ عالمی موسمیاتی قیادت میں شامل ہوا
Posted On:
08 APR 2025 6:36PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) نے کہا کہ آج ہندوستان ہمالیہ میں موسمیاتی پیشن گوئی اور تحقیق کے لیے ایک گیٹ وے کھول رہا ہے۔ ارتھ سائنسز اور وزیر مملکت برائے پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کے قریب ناتھا ٹاپ کی اونچی پہاڑی پر پہلے ’ہمالیہ ہائی ایلٹیٹیوڈ ایٹموسفیرک اینڈ کلائمیٹ ریسرچ سینٹر‘ کا افتتاح کیا۔
وزیر نے کہا کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو موسمیاتی سائنس میں ہندوستان کی عالمی قیادت میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ہمالیہ میں موسمیاتی مطالعہ اور تحقیق میں ہندوستان کے عالمی اقدام کی قیادت کرتا ہے۔

خطے میں سب سے اونچائی پر واقع جدید ترین سہولت سے توقع ہے کہ شمال مغربی ہمالیہ میں جدید ترین آب و ہوا کی تحقیق کے لیے ایک اہم گیٹ وے کا کام کرے گا۔
افتتاح کے موقع پر، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ہند-سوئس مشترکہ تحقیقی پروجیکٹ آئی سی ای کرنچ (شمالی مغربی ہمالیہ میں برف کے نیوکلیٹنگ پارٹیکلز اور کلاؤڈ کنڈینسیشن نیوکلی پراپرٹیز) کو بھی جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

یہ صرف ایک سائنسی سنگ میل نہیں ہے - یہ ایک تاریخی لمحہ ہے،" ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "اس اسٹیشن کے قیام کے ساتھ، ہم ہمالیہ میں موسمیاتی تحقیق اور مطالعہ کے لیے ایک نیا گیٹ وے کھول رہے ہیں۔ اور ہندوستان اس کی راہنمائی کرے گا۔
وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ اس سہولت کے لیے جموں و کشمیر کا انتخاب ایک باشعور تھا، جس سے زیادہ درست ماحول اور آب و ہوا کی پیمائش کے لیے اس کی اونچائی کا فائدہ اٹھایا گیا تھا۔ ’اس کا مطلب یہ ہے کہ جے اینڈ کے بھی آب و ہوا کے خدشات کو دور کرنے میں ہندوستان کی عالمی پیشرفت میں شامل ہو جائے،‘ انہوں نے کہا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کی عکاسی کی کہ کس طرح، بھارت کو اب عالمی سطح پر ماحولیاتی کارروائی اور تحقیق کے معاملات میں سنجیدگی سے دیکھا جاتا ہے۔ آج، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہم ایک رہنما بن گئے ہیں، انہوں نے خالص صفر اہداف کے لیے ہندوستان کے عزم اور دنیا بھر میں اس کی آب و ہوا کی حکمت عملیوں کی بڑھتی ہوئی ساکھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
ناتھا ٹاپ سینٹر کثیر سطحی تعاون کی پیداوار ہے—حکومت ہند (وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے)، حکومت جموں و کشمیر (جس نے زمین فراہم کی ہے)، جموں کی سنٹرل یونیورسٹی (جس کے سائنسدان تحقیق میں حصہ لیں گے)، اور سوئس نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (جو بین الاقوامی مہارت فراہم کر رہا ہے۔
اسے گورننس اور عالمی شراکت داری کا ایک ’ہم آہنگ ماڈل‘ قرار دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ تعاون مربوط کوششوں کے ذریعے موسمیاتی لچک کے لیے ہندوستان کے وسیع تر نقطہ نظر کا آئینہ دار ہے۔ انہوں نے ہمالیائی مشن جیسے خوشبو مشن اور فلوریکلچر مشن کا حوالہ دیا، جو خطے کی صلاحیت کو کھول رہے ہیں اور ہندوستان کی معیشت میں قدر بڑھا رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمالیہ کا تحفظ علاقائی تشویش نہیں بلکہ ایک عالمی ضرورت ہے۔
انہوں نے موسمیاتی بنیادی ڈھانچے میں حکومت کی طرف سے اٹھائی گئی اہم پیش رفت پر بھی روشنی ڈالی، بشمول جموں و کشمیر میں تین موسمی راڈار کی تنصیب، ادھم پور میں زلزلہ آبزرویٹری کا قیام، اور مشن موسم کے تحت موسمیاتی اور ماحولیاتی تحقیق کے لیے بجٹ میں 185 فیصد کا بڑا اضافہ ہے ۔

نیا افتتاح کیا گیا مرکز، زمینی سائنس کی وزارت، جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلات اور جموں کی سنٹرل یونیورسٹی کا مشترکہ اقدام، سطح سمندر سے 2,250 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ اس سائٹ کو اس کی صاف ہوا اور کم سے کم آلودگی کے لیے حکمت عملی کے ساتھ منتخب کیا گیا تھا، جو مفت ٹراپوسفیرک حالات میں ماحول کے عمل کا مطالعہ کرنے کا ایک نادر موقع فراہم کرتا ہے - بادل کی تشکیل، موسم کے نمونوں، اور ایروسول کے تعاملات کو سمجھنے کے لیے ایک اہم ضرورت ہے ۔
مرکز کی پیمائش کا پہلا سیٹ آئی سی ای کرنچ کے تحت کیا جائے گا، جس میں ہندوستانی اور سوئس سائنسدانوں کو اکٹھا کیا جائے گا تاکہ برف کے نیوکلیٹنگ ذرات اور کلاؤڈ کنڈینسیشن نیوکلی کا مطالعہ کیا جا سکے۔ یہ مطالعات کلاؤڈ مائیکرو فزکس میں ایروسول کے کردار اور ہمالیائی خطے میں آب و ہوا کے نظام اور بارش پر ان کے وسیع اثرات کو سمجھنے میں اہم ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ مرکز عالمی موسمیاتی تنظیم کے گلوبل ایٹموسفیرک واچ پروگرام سے وابستہ ایک طویل مدتی تحقیقی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ساتھ شراکت میں، اس کا مقصد ماحول کی مسلسل نگرانی کرنا اور آخر کار عالمی موسمیاتی ماڈلز میں ڈیٹا کو ضم کرنا ہے۔
سائنسی تحقیق کے علاوہ، مرکز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہندوستان میں صلاحیت سازی، نوجوان سائنسدانوں کی تربیت، اور آب و ہوا کی ماڈلنگ کی صلاحیتوں کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالے گا۔ یہ ایک علمی مرکز کے طور پر بھی کام کرے گا، جو طلباء اور ماحولیات کے پیشہ ور افراد کے لیے تربیتی اسکول پیش کرے گا۔
جیسے ہی اس اونچائی والے تحقیقی مرکز پر پردے اٹھے اور ہند-سوئس پارٹنرشپ کی راہ ہموار ہوئی ، یہ واضح ہوگیا کہ ہمالیہ اب ایشیا کے صرف ’واٹر ٹاورز‘ نہیں رہے بلکہ وہ تیزی سے عالمی آب و ہوا کی تحقیقات کا اعصابی مرکز بن رہے ہیں، جس میں بھارت جموں و کشمیر کے فرنٹ لائنز کا ہراول دستہ بن رہا ہے۔
ش ح ۔ ال
U-9693
(Release ID: 2120182)
Visitor Counter : 28