اقلیتی امور کی وزارتت
حاشیہ پر رہنے والے افراد سے لیکر اصل دھارے میں شامل لوگوں تک
وقف گورننس میں خواتین کو بااختیار بنانا
Posted On:
08 APR 2025 6:17PM by PIB Delhi
کئی نسلوں سے وقف نے تعلیم ، صحت کی دیکھ بھال اور ملازمتوں کے لیے فنڈز فراہم کر کے لوگوں کی مدد کی ہے ۔ لیکن بہت سی خواتین کو اس کے فوائد نہیں ملے کیونکہ انہیں وسائل اور فیصلہ سازی تک محدود رسائی حاصل تھی ۔ وقف (ترمیمی) بل ، 2025 کا مقصد اسے تبدیل کرنا ہے ۔ یہ بل اس بات کو یقینی بناتا کے لیے نئے ضابطے لاتا ہے کہ مسلم خواتین کو وراثت میں ان کا جائز حصہ ملے ، مالی مدد کے علاوہ وقف کی جائیدادوں کے انتظام میں مضبوط کردار حاصل ہو ۔
وقف (ترمیمی) بل ، 2025 میں سب سے بڑی تبدیلیوں میں سے ایک ، خاندانی وقف میں خواتین کے وراثت کے حقوق کا تحفظ ہے ۔ بل میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی اس وقت تک جائیداد وقف نہیں کر سکتا جب تک کہ خاتون وارثوں کو پہلے ان کی جائز میراث نہ مل جائے ۔ یہ خاندان کو وقف کو خواتین کو جائیداد میں ان کے حصے سے محروم کرنے کے طریقے کے طور پر استعمال کرنے سے روکتا ہے ۔ دفعہ 3 اے (2) اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ جائیدادوں کو وقف کرتے وقت خواتین کو غیر منصفانہ طور پر چھوڑا نہ جائے ۔
یہ بل بیواؤں ، طلاق یافتہ خواتین اور یتیموں کو مالی مدد فراہم کرنے کے وقف علی الاولاد کے مقصد کو بھی وسعت دیتا ہے ۔ دفعہ 3 (آر) (iv) وقف فنڈز کو بیواؤں ، طلاق یافتہ خواتین اور یتیموں کی فلاح و بہبود اور دیکھ بھال کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے ۔ یہ فلاح و بہبود اور انصاف کے اسلامی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ضرورت مند خواتین اور بچوں کو معاشی تحفظ فراہم کرے گا ۔
اس بل میں ایک اور بڑی تبدیلی وقف کے انتطام میں خواتین کے کردار کو بڑھانا ہے ۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ دو مسلم خواتین کو ریاستی وقف بورڈز (دفعہ 14) اور مرکزی وقف کونسل (دفعہ 9) میں شامل کیا جانا چاہیے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خواتین اب یہ فیصلہ کرنے کے لیے آواز اٹھائیں گی کہ وقف کے وسائل کو کس طرح استعمال کیا جاتا ہے اور ان کا انتظام کیا جاتا ہے ۔ وقف گورننس میں مزید خواتین کا ہونا اس بات کو یقینی بنانے میں مدد کرے گا کہ فنڈز اہم ضروریات پر خرچ کیے جائیں، مثلاً:
- مسلم لڑکیوں کے لیے وظائف
- صحت کی دیکھ بھال اور زچگی کی مدد
- خواتین کاروباریوں کے لیے ہنر مندی کی تربیت اور مائیکرو فنانس
- وراثت اور گھریلو تشدد کے مقدمات کے لیے قانونی مدد
یہ بل ماضی کی عدم مساوات کو ٹھیک کرکے وقف کو منصفانہ بنانے پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے ۔ خواتین کو فیصلہ سازی کا اختیار اور مالی تحفظ دے کر ، یہ بل ایک زیادہ متوازن اور منصفانہ وقف نظام تشکیل دیتا ہے ۔
اس کے علاوہ یہ بل مسلم خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانے میں مدد کے لیے پیشہ ورانہ تربیتی مراکز اور اپنی مدد آپ گروپوں (ایس ایچ جی) کے قیام کو فروغ دیتا ہے ۔ یہ مراکز صحت کی دیکھ بھال ، کاروبار اور فیشن ڈیزائن جیسے شعبوں میں تربیت فراہم کریں گے ، جس سے خواتین کو ملازمت تلاش کرنے یا اپنا کاروبار شروع کرنے میں مدد ملے گی ۔
اس بل میں ایک اہم اصلاح وقف ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن ہے ۔ ڈیجیٹل ریکارڈ سے شفافیت میں بہتری آئے گی ، بدعنوانی کو روکا سکے گا اور وقف کی رقم کے مناسب استعمال کو یقینی بنایا جاسکےگا ۔ یہ خواتین کے لیے خاص طور پر اہم ہے ، کیونکہ یہ اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے مختص فنڈز کا غلط استعمال نہ ہو ۔
وقف (ترمیمی) بل ، 2025 ، وقف کو سماجی بہبود اور انصاف کا وسیلہ بنانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے ۔ وراثت کے حقوق حاصل کرکے ، بیواؤں اور طلاق یافتہ خواتین کی مدد کرکے ، حکمرانی میں خواتین کے کردار کو بڑھا کر اور معاشی آزادی کو فروغ دے کر اس بل کا مقصد وقف انتظامیہ میں طویل مدتی صنفی مساوات پیدا کرنا ہے ۔ یہ اصلاحات مسلم خواتین کے لیے نئے دروازے کھول دیں گی اور اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ وقف آنے والے برسوں میں ان کی ترقی اور بااختیار بنانے کی صحیح معنوں میں حمایت کرے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع۔اک م۔
U- 9688
(Release ID: 2120155)