اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسٹیل کی درآمد اور اس  کی گھریلو پیداوار

Posted On: 04 APR 2025 8:33PM by PIB Delhi

اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس  ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان میں پچھلے پانچ  برسوں میں تیار اسٹیل کی درآمد کی تفصیلات ملک کے لحاظ سے اور سال کے اعتبار سے ضمیمہ میں رکھی گئی ہیں۔

گزشتہ پانچ برسوں کے لیے گھریلو خام اسٹیل کی پیداوار کی تفصیلات، سال کے اعتبار سے ذیل میں دی گئی ہیں:-

گھریلو خام اسٹیل کی پیداوار

سال

تعداد (میٹرک ٹن)

2019-20

109.14

2020-21

103.54

2021-22

120.29

2022-23

127.20

2023-24

144.30

ذرائع:مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی ) میٹرک ٹن =ملین ٹنس

اسٹیل ایک غیر منضبط ادارہ  ہے اور حکومت ملک میں اسٹیل سیکٹر کے فروغ کے لئے ایک سازگار پالیسی تشکیل دے کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ درآمد اور برآمد کے بارے میں فیصلہ اسٹیل کمپنیاں ٹیکنو کمرشل تحفظات اور مارکیٹ کی حرکیات کی بنیاد پر کرتی ہیں۔

حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں کہ ملک میں صرف معیاری اسٹیل تیار کیا جائے یا باہر سے درآمد کیا جائے۔ اس سمت میں، بی آئی ایس 151 معیارات کو نوٹیفائی کیا گیا ہے اور اسٹیل کی وزارت کے ذریعہ کوالٹی کنٹرول آرڈرز (کیو سی اوز) کے ذریعے اس کا احاطہ کیا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ صرف معیاری اسٹیل ہی سبھی صارفین کو اور بڑے پیمانے پر عوام کے لیے دستیاب ہو۔

حکومت نے گھریلو اسٹیل کی پیداوار کی حوصلہ افزائی کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-

سرکاری خریداری کے لیے 'میڈ ان انڈیا' اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ آئرن اینڈ اسٹیل مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی) پالیسی۔

ملک کے اندر ’اسپیشلٹی اسٹیل‘ کی تیاری کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمدات کو کم کرنے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداوار سے مسلک ترغیبات (پی ایل آئی )اسکیم کا نفاذ۔

پچھلے پانچ برسوں کے دوران تیار اسٹیل کی ملک کے حساب سے اور سال کے اعتبار سے درآمد

تیار اسٹیل کی درآمد(ٹنس میں)

ممالک

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

ARGENTINA

26

7

1

0

0

آسٹریلیا

4

2

1

0

1

آسٹریا

13

71

9

10

52

بحرین

10

14

5

1

3

بیلجیئم

74

56

28

33

17

برازیل

23

5

6

3

1

کینیڈا

20

17

10

11

6

چین

1207

843

833

1407

2687

چیک جمہوریہ

2

0

1

2

4

ڈنمارک

3

2

2

1

1

فن لینڈ

9

5

5

7

6

فرانس

56

121

58

77

15

جرمنی

135

146

151

112

80

انڈونیشیا

464

79

241

148

94

اٹلی

81

33

34

31

23

جاپان

1018

560

664

841

1274

قزقستان

3

11

1

6

0

کوریا

2687

1947

2009

2228

2670

کویت

8

3

3

3

9

ملیشیا

51

42

8

20

6

نیپال

6

6

9

59

120

نیدرلینڈز

11

20

13

4

3

نیوزی لینڈ

1

1

0

1

1

عمان

4

12

5

7

11

پولینڈ

8

5

7

6

3

پرتگال

2

1

2

2

0

رومانیہ

3

1

1

2

17

روس

71

63

55

313

53

سعودی عرب

8

36

14

9

39

سنگاپور

139

43

8

6

4

سلووینیا

11

7

6

4

1

جنوبی افریقہ

22

15

8

5

7

اسپین

32

20

27

21

5

سویڈن

23

27

39

48

20

سوئٹزرلینڈ

1

1

1

1

1

تائیوان

165

186

194

163

185

تھائی لینڈ

52

50

25

53

58

ترکی

5

8

2

3

3

یو کے

17

11

6

5

4

یو اے ای

21

21

24

12

52

یوکرین

84

31

22

7

1

یو ایس اے

65

54

29

17

20

وئتنام

86

133

75

320

737

دیگر

39

39

26

11

27

کُل

6768

4752

4669

6022

8320

ذرائع: مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی)

********

 

ش ح۔ ش م ۔ ع د

U-9633

 


(Release ID: 2119795)
Read this release in: English , Hindi