دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے دیہی ای کامرس کی ترقی

Posted On: 04 APR 2025 4:38PM by PIB Delhi

وزارت نے دیہی ای کامرس کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں تاکہ دیہی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔ وزارت نے 2022 میں ایک ای-ساراس پورٹل شروع کیا تھا جو خود مدد گروپ (ایس ایچ جی) کی مصنوعات کی آن لائن مارکیٹنگ کے لیے ایک اقدام کے طور پر "دین دیال انتودیا یوجنا - نیشنل رورل لیول ہوڈز مشن" (ڈے – این آر ایل ایم) کے تحت آیا تھا۔ یہ پورٹل ایس ایچ جیز کو ای کامرس کے ذریعے براہ راست مارکیٹ تک رسائی فراہم کر رہا ہے۔ ای-ساراس نے ابتدائی سنگ میل حاصل کیے ہیں، جن میں 34 لاکھ سے زائد مصنوعات کی فروخت اور 30 ریاستوں/مرکز کے زیرِ انتظام علاقوں تک 8,000 سے زیادہ مصنوعات کی ترسیل شامل ہیں، جس سے دیہی مصنوعات کو پورے ملک میں قابل رسائی بنایا گیا ہے۔ مزید برآں، وزارت نے حکومت ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) کے ساتھ مل کر "ساراس کلیکشن" کے طور پر جی ای ایم میں ایک اسٹور فرنٹ تخلیق کیا ہے تاکہ ایس ایچ جیز مصنوعات کی مارکیٹنگ کی جا سکے۔ اسی طرح، وزارت اور فلیپکارٹ انٹرنیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، ایمیزون اور فیشنیئر ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ (میشو) کے درمیان مفاہمت ناموں (ایم او یوز) پر دستخط کئے گئے ہیں تاکہ ایس ایچ جیز کے پروڈیوسرز بشمول دستکاروں، بنکروں اور کاریگروں کو فلیپکارٹ سامرتھ پروگرام، ایمیزون سہلی انیشیٹو اور میشو کے ذریعے قومی مارکیٹوں تک رسائی فراہم کی جا سکے۔ وزارت نے ایس ایچ جیز کی مصنوعات کی آن بورڈنگ اور مارکیٹنگ کے لیے ایم او آر ڈی اور جیو مارٹ کے درمیان بھی ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ وزارت نے او این ڈی سی کے ساتھ مل کر دیہی خواتین ایس ایچ جی کی مصنوعات کو او این ڈی سی پلیٹ فارم پر فروغ دینے اور فروخت کرنے کے لیے تعاون کیا ہے۔ بعض ریاستوں نے بھی ایس ایچ جیز کی مصنوعات کی مارکیٹنگ کی حمایت کے لیے اپنے ای کامرس پلیٹ فارم تیار کیے ہیں۔

ایس ایچ جیز کی مصنوعات اب مختلف پلیٹ فارمز جیسے ایمیزون، فلیپکارٹ، جیو مارٹ، میشو، اور جی ای ایم پر دستیاب ہیں۔ ساتھ ہی، ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی کوششیں "ساراس اجیویکا" کے لیے آگاہی بڑھانے پر مرکوز ہیں۔

دیہی کاروباری افراد کے ای کامرس پلیٹ فارمز کو اپنانے میں جو بڑے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں اور ان کو حل کرنے کے لیے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ درج ذیل ہیں:

 

نمبر شمار

چیلنجز

قدم

1

ای کامرس آپریشنز کے بارے میں بیداری کا فقدان - پروڈکٹ کی پیکیجنگ، قیمتوں کا تعین، معیار، تکمیل وغیرہ)

4500 سے زیادہ ایس ایچ جیز کے اراکین کو تربیت دی گئی ہے۔

2

ناکافی انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی

مواصلات کی وزارت کے بھارت نیٹ پروجیکٹ کا مقصد ملک میں تمام گرام پنچایتوں کو ایک مرحلے میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنا ہے۔

3

نقل و حمل کی رکاوٹیں

ای سارس نے ای سرس پورٹل پر 170 ایس ایچ جیز سے 2700 سے زیادہ پروڈکٹس کو آن بورڈ کیا اور اس کے تکمیلی مرکز سے صارفین کے آرڈر کو پورا کیا

 

ڈی اے وائی - این آر ایل ایم کے تحت مختلف تربیتی پروگرامز منعقد کیے گئے ہیں تاکہ ایس ایچ جی کے اراکین کو ای کامرس پلیٹ فارمز جیسے گیمز، اونڈز، ایمیزون، فلپ کارٹ، میشو، جیو مارٹ وغیرہ سے منسلک کیا جا سکے۔

ڈیجیٹل انڈیا اقدام کے تحت، مختلف ٹیکنالوجی پر مبنی اسٹارٹ اپس اور انوکھی اسکیموں جیسے ٹیکنالوجی انکیوبیشن اور آنترپرینیورز کی ترقی ٹی آئی ڈی ای 2.0 )، جدت پسند اسٹارٹ اپس کے لیے جدید تعاون (جی ای این ای ایس آئی ایس)، مخصوص شعبوں کے مہارت کے مراکز (  اور جدید ترین انکیوبیشن اسکیم (این جی آئی ایس) شروع کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، بھارت نیٹ پراجیکٹ، جو دیہی علاقوں کو آپٹیکل فائبر کیبل سے جوڑتا ہے، اور یو ایس او ایف (یونیورسل سروس اوبلائگیشن فنڈ) اسکیمیں جو دور دراز گاؤں تک 4جی سروسز پہنچاتی ہیں، وزارت مواصلات کے ذریعے براڈ بینڈ تک رسائی کو بڑھانے کے لیے نافذ کی گئی ہیں۔ یہ اقدامات دیہی ای کامرس کی توسیع میں بھی معاون ہیں۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں وزیر مملکت برائے دیہی ترقی، جناب ڈاکٹر چندر شیکھر پیممسانی نے ایک تحریری جواب میں دیں۔

***

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :9553  )


(Release ID: 2119053) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi