وزارات ثقافت
سال2047 تک وکست بھارت بنانے میں ثقافتی ورثے کا کردار
Posted On:
03 APR 2025 4:10PM by PIB Delhi
وزارتِ ثقافت کا مقصد وکست بھارت وژن کے تحت بھارت کے ثقافتی شعبے کو ایک اہم ستون بنانا ہے— ایک ایسا بھارت جو اقتصادی طور پر ترقی یافتہ، سماجی طور پر ہم آہنگ، اور ثقافتی قیادت کے لحاظ سے عالمی سطح پر معزز ہو۔ وزارت یہ ہدف اپنے بھرپور ثقافتی ورثے کو فروغ دے کر، شمولیتی شرکت کو یقینی بنا کر، اور جدت طرازی کو آگے بڑھا کر حاصل کرے گی۔
یہ وژن پانچ ستونوں پر مبنی ایک حکمت عملی کے ذریعے ترتیب دیا گیا ہے تاکہ فنون کو بھارت کے بڑے ترقیاتی ایجنڈے میں شامل کیا جا سکے۔ یہ جامع حکمت عملی ایک خوشحال، شمولیتی اور ثقافتی طور پر مستحکم معاشرے کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کرے گی، اور یوں بھارت کو 2047 تک ایک با وقار اور عالمی سطح پر بااثر قوم بنانے میں مدد دے گی۔ ان پانچ کلیدی ستونوں کی تفصیل درج ذیل ہے:
- بھارت کے 10,000 سال سے زیادہ پرانے ثقافتی ورثے کا تحفظ :یہ ستون بھارت کے وسیع اور متنوع ثقافتی ورثے کے تحفظ اور بحالی کے لیے وقف ہے۔ تاریخی مقامات، روایتی فنون، اور قدیم رسم و رواج کی حفاظت کے ذریعے، وزارت مستقبل کی نسلوں کو ملک کے شاندار ماضی سے روشناس کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ثقافتی صنعتوں کی ترقی کے لیے یہ تحفظ بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔
- ثقافتی رسائی اور شرکت کو عوامی بنانا : ثقافتی شعبے میں شرکت اور رسائی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا وزارت کے اہم اہداف میں شامل ہے۔ اس اقدام کے تحت، تمام شہریوں کو، چاہے ان کا سماجی اور اقتصادی پس منظر کچھ بھی ہو، ثقافتی سرگرمیوں میں شمولیت اور اس میں اپنا حصہ ڈالنے کے مساوی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ یہ وژن "جن بھاگیداری" (عوامی شرکت) کے اصول پر مبنی ہے، جو وکست بھارت 2047 کے لائحہء عمل میں ایک متحرک ثقافتی منظرنامے کے لیے ضروری ہے۔
- فنون و ثقافت میں ٹیکنالوجی کا مؤثر استعمال :ثقافتی ورثے کے تحفظ اور فروغ میں جدت اور ٹیکنالوجی کا نمایاں کردار ہوگا۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز، ورچوئل نمائشوں اور جدید تکنیکی ذرائع کے ذریعے، وزارت کا مقصد بھارت کے ثقافتی اثاثوں کو عالمی سطح پر قابلِ رسائی بنانا ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف ثقافتی تجربات کو بہتر بنایا جائے گا بلکہ تخلیقی اظہار کے لیے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
- ثقافت اور تخلیقی معیشت کو فروغ دینا:یہ وژن بھارت کو ثقافتی اور تخلیقی معیشت میں عالمی رہنما بنانے پر زور دیتا ہے۔ وزارت ثقافت کا مقصد بھارت کے وسیع اور متنوع ثقافتی ورثے کو استعمال کرتے ہوئے، ثقافتی اور تخلیقی صنعتوں (جیسے کہ فنون کی پشکش، بصری فنون، فن تعمیر، دستکاری، فیشن، اور روایتی کھانوں) کو معیشت کے کلیدی عوامل میں تبدیل کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ مقامی معیشتوں کو بھی فروغ ملے گا، اور عالمی سطح پر بھارت کی سافٹ پاور کو مستحکم کیا جائے گا۔
- بھارت کو ایک عالمی ثقافتی قوت (وشو بندھو) کے طور پر پیش کرنا:بھارت کی ثقافت اور فنون، ملک کو "وشو بندھو" (عالمی دوست) کے طور پر مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ وزارت ثقافت، سفارتی سطح پر بھارت کے ثقافتی بیانیے کو عالمی سطح پر پیش کرنے اور بین الاقوامی شراکت داریوں کو فروغ دینے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے، بھارت عالمی ثقافتی مباحثوں میں اپنی شناخت کو مضبوط کرے گا اور ایک نمایاں ثقافتی قوت کے طور پر ابھرے گا۔
یہ وژن ایک سرگرمی روڈ میپ، ایک ذمہ داری میٹرکس اور ایک ایکشن پلان کے ذریعے معاونت یافتہ ہے۔ یہ لائحہء عمل مخصوص اہداف، تفصیلی ٹائم لائنز، اور ہر عملی پوائنٹ کے لیے واضح ذمہ داریاں متعین کرتا ہے۔ وزارتِ ثقافت کی مختلف تنظیموں کی کوششوں کو اس متحدہ وژن کے ساتھ ہم آہنگ کرکے، بھارت کے ثقافتی شعبے کو 2047 کے اقتصادی اور سماجی ترقیاتی اہداف میں مؤثر طریقے سے شامل کیا جا سکے گا۔
وِکسِت بھارت وژن 2047 کے تحت، بھارت کے ثقافتی اور ورثے کے مقامات کی عالمی سطح پر رسائی کو بڑھانے کے لیے وزارتِ ثقافت نے جو حکمت عملی اپنائی ہے، اس میں درج ذیل اقدامات ثقافتی اثاثوں کے تحفظ اور بحالی میں ٹیکنالوجی کا استعمال،بھارت کے مادی اور غیر مادی ورثے کے لیے ایک ڈیجیٹل ذخیرہ (ڈیجیٹل ریپوزٹری) کی تیاری،ثقافتی اداروں میں زائرین کی شرکت کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا انضمام،وزارتِ ثقافت کی تنظیموں میں آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ڈیجیٹل حل کا اطلاق،بھارت کو تکنیکی قوانین (ٹیک-لاز) میں عالمی رہنما بنانے کے لیے ریگولیٹری چیلنجز کا حل وغیرہ شامل ہیں۔
وزارتِ ثقافت مسلسل جدید اقدامات کر رہی ہے اور موجودہ اسکیموں کو وِکسِت بھارت 2047 وژن کے مطابق ڈھال رہی ہے۔ اس سمت میں تازہ ترین اقدام 20 کلاگراموں (ثقافتی مراکز) کا قیام ہے، جو ملک بھر میں قائم کیے جا رہے ہیں۔ یہ مراکز مہاکمبھ میلہ 2025 کے دوران پریاگ راج میں وزارتِ ثقافت کے ذریعہ قائم کردہ کلاگرام کی کامیابی کو دہرائیں گے۔ یہ کلاگرام فنکاروں، دستکاروں اور پرفن کاروں کے لیے تخلیقی مواقع فراہم کریں گے، ثقافتی تبادلے کو فروغ دیں گے اور کلا، سنسکرتی اور پرمپرا (فن، ثقافت اور روایات) کی قدیم روایات کو زندہ رکھنے میں مدد دیں گے۔ یہ مراکز کریئیٹو اکانومی (تخلیقی معیشت) کے مراکز کے طور پر بھی کام کریں گے۔
یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں مرکزی وزیر برائے ثقافت و سیاحت، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے فراہم کیں۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 9456 )
(Release ID: 2118482)
Visitor Counter : 14