سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمانی سوال:انسپائرڈ ریسرچ اسکیم کے لیے سائنس کے شعبہ میں اختراع
Posted On:
02 APR 2025 5:40PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) کالج اور یونیورسٹی کی سطح پر قدرتی علوم کے شعبوں کا مطالعہ کرنے کے لیے ہونہار اور صلاحت مند نوجوانوں کو راغب کرنے ، ان کی پرورش کرنے اور انہیں برقرار رکھنے کی خاطر اور انجینئرنگ ، طب ، زراعت اور ویٹرنری سائنسز سمیت بنیادی اور اپلائڈ سائنس دونوں شعبوں میں تحقیق کو کیریئر بنانے کے لیے انوویشن ان سائنس پرسوئٹ فار انسپائرڈ ریسرچ (انسپائر) اسکیم نافذ کر رہا ہے ۔اسکیم کے نافذ کرنے کا حتمی مقصد ملک کی تحقیق و ترقی کی بنیاد کو بڑھانا ہے ۔اور اسے چار اجزاء کے ذریعے ملکی پیمانے پرپورے ہندوستان میں نافذ کیا جارہاہے ۔ انسپائر اسکیم کی اجزاء کے لحاظ سے نمایاں خصوصیات ذیل میں درج کی گئی ہے:
انسپائر کے انسپائر انٹرنشپ جزو کا مقصد موسم گرما یا موسم سرما کے دوران سائنس کیمپوں کا انعقاد کرکے دسویں جماعت کے بورڈ کی سطح پر سرفہرست ایک فیصد طلباء کو نمائش فراہم کرنا ہے اور انہیں ہندوستان اور بیرون ملک کے سائنس شعبہ کے ماہرین کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے ،جس میں نوبل انعام یافتگان سے بات چیت اور سائنسی علوم کے حصول کی خوشیوں کا تجربہ کرنا شامل ہے ۔ یہ سائنس کیمپ سائنس میں طلباء کے تجسس اور دلچسپی کی پرورش کرتے ہیں ، انہیں آؤٹ آف دی باکس یعنی لا محدود سطح پرسوچنے میں مدد کرتے ہیں اور 16-17 سال کی کم عمری میں طلباء کو مزید تعلیم کے لیے سائنس کے مضامین کا انتخاب کرنے کی طرف راغب کرتے ہیں ۔
انسپائر کاایک جزو اعلی تعلیم کے لیے اسکالرشپ (ایس ایچ ای) ہے جس کامقصد اسکالرشپ اور سرپرستی جیسی مدد فراہم کرکے سائنس پر مبنی پروگراموں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے باصلاحیت نوجوانوں کی وابستگی کی شرح کو بڑھانا ہے ۔ یہ اسکیم17-22 سال کی عمر کے گروپ میں مرکزی اور ریاستی تعلیمی بورڈ کے اعداد و شمار کے مطابق ٹاپ ایک فیصدباصلاحیت نوجوانوں کے لیے بنیادی اور قدرتی علوم کے شعبے میں بیچلر اور ماسٹر کی سطح کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے 5 سالہ مدت کے لیے 12,000 اسکالرشپ پیش کرتی ہے جو0.80 لاکھ روپے فی سال ہے۔
انسپائر فیلوشپ، آئی این ایس پی آئی آر ای ای کا ایک جز ہے جو ایم ایس سی کے لیے فیلوشپ فراہم کرتا ہے ۔ انجینئرنگ، طب، زراعت اورویٹرنری سمیت بنیادی اور اپلائیڈ سائنسز میں فرسٹ رینک ہولڈرزکوقومی اہمیت کے یونیورسٹی اورتعلیمی ادارے جیسےآئی آئی ٹیز، این آئی ٹیز، آئی آئی ایس ای آرس سطح کے امتحانات کے ساتھ ساتھ ایم ایس سی کی سطح پر مجموعی طور پر 70فیصد نمبر حاصل کرنے والے اسکالرز کو متاثر کریں جو ہر سال ملک میں کسی بھی تسلیم شدہ یونیورسٹی اورتعلیمی اداروں کے پروگرام میں پی ایچ ڈی میں داخلے کے اہل ہیں۔ فیلوشپ زیادہ سے زیادہ 5 سال (2 سال جے آر ایف۔ فی ماہ 37000،+ایچ آر اے، کنٹنجنسی سالانہ 20000ہزار روپے) اور 3 سال ایس آر ایف فی ماہ 42000،+ ایچ آر اے+ کنٹنجنسی گرانٹ 20000 ہزار سالانہ یا پی ایچ ڈی پروگرام کی تکمیل جو بھی پہلے ہو ، کے لیے قابل قبول ہے ۔ کل وقتی پی ایچ ڈی پروگرام کے لیے ہر سال زیادہ سے زیادہ 1000 انسپائر فیلوشپس قابل قبول ہیں ۔
انسپائر فیکلٹی فیلوشپ آئی این ایس پی آئی آر ای کا ایک جزو ہے جس کا مقصد 27-32 سال کی عمر کے گروپ میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کے محققین کو تحقیق کے لیے مواقع فراہم کرنا ہے (ایس سی،ایس ٹی اورخواتین امیدواروں اور معذور افراد کے لئے بالترتیب37 اور 42 سال ہے) ہر سال انجینئرنگ ، زراعت ، ویٹرنری اور میڈیسن سمیت بنیادی اور اپلائڈ سائنس دونوں شعبوں میں 5 سال کے لئے ۔ پی ایچ ڈی کی سند رکھنے والے امیدوار کومضبوط تعلیمی اور تحقیقی ریکارڈ کے ساتھ مسابقتی بنیاد پر منتخب کیا جاتا ہے ۔ یہ5 سال کی مدت کے لیے ایک پرکشش فیلوشپ فراہم کرتا ہے جس کی مجموعی تنخواہ فی ماہ ایک لاکھ25 ہزار روپے ہے ۔ جس میں ہر سال 200 روپے کا اضافہ کیا جاتا ہے اورتحقیقی گرانٹ مجموعی طور پرسالانہ 7لاکھ روپے ہے۔اس اسکیم نے نوجوان محققین کو ملک کے اندر اعلیٰ معیار کے پوسٹ -پی ایچ ڈی تحقیق کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی ہے اور ہر سال زیادہ سے زیادہ 150 انسپائر فیکلٹی فیلوشپس قابل قبول ہیں ۔
مذکورہ اسکیم کے تحت 2024-2025 کے دوران 27.03.2025 تک ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں سے منتخب ہونے والے طلباء کی تعداد کی تفصیلات درج ذیل ہیں::
|
نمبرشمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
انسپائر - انٹرنشپ
|
انسپائر –ایس ایچ ای
|
انسپائر فیلوشپ
|
انسپائر فیکلٹی فیلوشپ
|
|
|
|
|
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
530
|
5
|
11
|
0
|
|
|
|
2
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
2
|
0
|
|
|
|
3
|
آسام
|
0
|
84
|
24
|
4
|
|
|
|
4
|
بہار
|
0
|
172
|
6
|
1
|
|
|
|
5
|
چندی گڑھ
|
0
|
3
|
10
|
0
|
|
|
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
150
|
421
|
13
|
0
|
|
|
|
7
|
دہلی
|
200
|
61
|
53
|
8
|
|
|
|
8
|
گوا
|
0
|
6
|
10
|
0
|
|
|
|
9
|
گجرات
|
350
|
93
|
21
|
0
|
|
|
|
10
|
ہریانہ
|
0
|
66
|
7
|
1
|
|
|
|
11
|
ہماچل پردیش
|
450
|
138
|
7
|
1
|
|
|
|
12
|
جموں و کشمیر
|
150
|
2
|
21
|
3
|
|
|
|
13
|
جھارکھنڈ
|
0
|
23
|
5
|
3
|
|
|
|
14
|
کرناٹک
|
150
|
60
|
46
|
16
|
|
|
|
15
|
کیرالہ
|
150
|
376
|
31
|
3
|
|
|
|
16
|
مدھیہ پردیش
|
0
|
573
|
28
|
2
|
|
|
|
17
|
مہاراشٹر
|
200
|
198
|
34
|
8
|
|
|
|
18
|
منی پور
|
0
|
138
|
2
|
1
|
|
|
|
19
|
میگھالیہ
|
0
|
49
|
1
|
0
|
|
|
|
20
|
میزورم
|
0
|
13
|
4
|
0
|
|
|
|
21
|
ناگالینڈ
|
0
|
9
|
1
|
0
|
|
|
|
22
|
اوڈیشہ
|
0
|
108
|
23
|
2
|
|
|
|
23
|
پڈوچیری
|
0
|
2
|
3
|
0
|
|
|
|
24
|
پنجاب
|
550
|
61
|
30
|
2
|
|
|
|
25
|
راجستھان
|
0
|
2879
|
9
|
0
|
|
|
|
26
|
سکم
|
0
|
0
|
2
|
0
|
|
|
|
27
|
تمل ناڈو
|
975
|
44
|
59
|
6
|
|
|
|
28
|
تلنگانہ
|
450
|
31
|
36
|
4
|
|
|
|
29
|
تریپورہ
|
0
|
3
|
1
|
0
|
|
|
|
30
|
اتر پردیش
|
1200
|
5374
|
40
|
4
|
|
|
|
31
|
اتراکھنڈ
|
400
|
387
|
22
|
0
|
|
|
|
32
|
مغربی بنگال
|
350
|
362
|
52
|
9
|
|
|
یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*******
(ش ح۔ م م ع۔ اش ق)
UR-9414
(Release ID: 2118183)
Visitor Counter : 32