امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

طویل عرصے سے زیر سماعت قیدیوں کی رہائی

Posted On: 02 APR 2025 4:18PM by PIB Delhi

بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہیتا، 2023 (بی این ایس ایس)کی دفعہ 479 (1) جویکم اکتوبر2024سے نافذ العمل ہے، میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص، کسی قانون کے تحت کسی جرم کی تحقیقات، انکوائری یا مقدمے کی سماعت کے دوران (ایسا جرم نہیں ہے جس کے لیے موت یا عمر قید کی سزا کو اس قانون کے تحت جرائم میں سے ایک قرار دیا گیا ہو)اس جرم کے لیے مقرر کردہ زیادہ سے زیادہ مدت قید کے نصف تک کی مدت کے لیے حراست میں رہا ہوا ہے تو اسے عدالت ضمانت پر رہا کرے گی۔ پہلی بار کے مجرم کی صورت میں ، ایسے قیدی کو عدالت کی طرف سے بانڈ پر رہا کیا جائے گا، اگر اس نے اس طرح کے جرم کے لیے مخصوص حراست کی زیادہ سے زیادہ مدت کے ایک تہائی تک کی مدت کے لیے حراست حاصل کی ہو۔

پچھلے سال یوم آئین یعنی26 نومبر کے موقع پر وزارت داخلہ نے ایک‘‘خصوصی مہم’’شروع کی تھی، جس کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی)سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ بی این ایس ایس کی دفعہ 479 کی دفعات کے تحت زیر سماعت اہل قیدیوں کی شناخت کریں اور ان کی درخواستیں ضمانت/بانڈ پر ان کی رہائی کے لیے متعلقہ عدالتوں میں منتقل کریں۔ اس سلسلے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اعداد و شمار کے لحاظ سے، ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے شناخت شدہ اہل قیدیوں کی تعداد اور جنہیں عدالت نے 26.نومبر.2024 تک بی این ایس ایس کی دفعہ 479 کی دفعات کے تحت ضمانت دی تھی، ضمیمہ میں دی گئی ہے۔

‘جیل’/‘اس میں زیر حراست افراد’ ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کی فہرست II کے اندراج 4 کے تحت ‘‘ریاستی معاملہ’’ ہے۔ لہذا، قیدیوں کی انتظامیہ اور بندوبست بنیادی طور پر متعلقہ ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ذمہ داری ہے، جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں مناسب کارروائی کریں۔

وزارت داخلہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کویکم جنوری 2025 کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں انہیں مطلع کیا گیا ہے کہ یوم آئین کے موقع پر زیر سماعت اہل قیدیوں کی رہائی ایک بار کی مشق نہیں ہے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بی این ایس ایس کی دفعہ 479 کی دفعات کا پورا فائدہ اٹھانے اور تمام اہل زیر سماعت قیدیوں کو مسلسل بنیادوں پر اس کا فائدہ فراہم کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ زیر سماعت قیدیوں کو درپیش طویل حراست کی صورتحال کو کم کرنے میں ایک طویل سفر طے کر سکتا ہے اور جیلوں میں بھیڑ بھاڑ کے مسئلے کو بھی حل کرے گا۔

****

چھبیس ستمبر 2024 تک بی این ایس ایس کی دفعہ479 کی دفعات کے تحت عدالت کی طرف ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے ضمانت دیے گئے اہل قیدیوں کی تعداد

 

نمبر شمار

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ

شناخت شدہ قیدیوں کی تعداد

ضمانت پانے والے قیدیوں کی تعداد

1

آندھرا پردیش

2

0

2

اروناچل پردیش

9

8

3

آسام

1

1

4

بہار

46

28

5

چھتیس گڑھ

2

0

6

گوا

2

0

7

گجرات

7

2

8

ہریانہ

10

9

9

ہماچل پردیش

0

0

10

جھارکھنڈ

26

14

11

کرناٹک

21

9

12

کیرالہ

3

0

13

مدھیہ پردیش

72

37

14

مہاراشٹر

153

22

15

منی پور

2

0

16

میگھالیہ

4

4

17

میزورم

1

1

18

ناگالینڈ

2

1

19

اڈیشہ

6

2

20

پنجاب

15

5

21

راجستھان

19

4

22

سکم

0

0

23

تمل ناڈو

2

0

24

تلنگانہ

0

0

25

تریپورہ

0

0

26

اتر پردیش

110

51

27

اتراکھنڈ

4

4

28

مغربی بنگال

297

98

29

انڈمان و نکوبار جزائر

0

0

30

چنڈی گڑھ

1

1

31

دادر و نگر حویلی اوردمن ودیو

0

0

32

دہلی

129

28

33

جموں و کشمیر

5

5

34

لداخ

0

0

35

لکشدیپ

0

0

36

پڈوچیری

0

0

 

کل

951

334

یہ بات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب بندی سنجے کمار نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی ۔

********

 

ش ح۔ م ع۔ م ا

UR NO-9346     


(Release ID: 2117846)
Read this release in: English , Hindi