کانکنی کی وزارت
کان کنی میں عالمی حفاظتی معیارات
Posted On:
26 MAR 2025 3:27PM by PIB Delhi
ایم ایم ڈی آر ایکٹ کے سیکشن 9بی کے تحت ریاستی حکومتوں کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ضلعی معدنیاتی فاؤنڈیشن (ڈی ایم ایف) قائم کریں تاکہ کان کنی کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی پروگراموں کو نافذ کیا جا سکے۔ پردھان منتری کھنج شیتر کلیان یوجنا (پی ایم کے کے کے وائی) ان اسکیموں کے نفاذ کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے جو ڈی ایم ایف کے تحت جمع ہونے والے فنڈز کے ذریعے کان کنی سے متاثرہ علاقوں اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے انجام دی جاتی ہیں۔ پی ایم کے کے کے وائی کے تحت، کم از کم 70فیصد فنڈز کو اعلیٰ ترجیحی شعبوں جیسے تعلیم، ہنر مندی کے فروغ اور روزگار کے مواقع پیداکرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ 30فیصد فنڈز دیگر ترجیحی شعبوں، بشمول بنیادی ڈھانچے، پر خرچ کیے جا سکتے ہیں۔جنوری 2025 تک، مجموعی طور پر 1,04,251 کروڑ روپئے جمع کیے گئے، جن میں سے 88,483 کروڑ روپئے کو 3.69 لاکھ منصوبوں کے لیے منظور کیا گیا۔ اب تک 2.08 لاکھ منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں، اور 55,924 کروڑ روپئے کی رقم 645 ڈی ایم ایف اضلاع میں 23 ریاستوں میں خرچ کی جا چکی ہے۔
کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت، صحت اور فلاح کا انتظام مائنز ایکٹ 1952 اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ کانوں میں کام کرنے والوں کی فلاح کے لیے متعلقہ دفعات ڈائریکٹریٹ جنرل آف مائنز سیفٹی(ڈی جی ایم ایس)کے ذریعے نافذ کی جاتی ہیں، جو وزارت محنت و روزگار کے انتظامی کنٹرول میں آتا ہے۔ڈی جی ایم ایس کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ کانوں کا معائنہ کرے تاکہ مائنز ایکٹ 1952 کی دفعات کی تعمیل کو یقینی بنایاجاسکے ۔ڈی جی ایم ایس نے کانوں میں ہونے والی اموات کو کم کرنے اور مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جن میں حادثات اور خطرناک واقعات کا معائنہ کرنا تاکہ ان کے اسباب اور حالات کو معلوم کیا جا سکے، کانوں کا باقاعدگی سے معائنہ کرنا، معیار کے پروٹوکولز کی تیاری، کانوں میں حفاظت کے حوالے سے قومی کانفرنسز کا انعقاد، سیفٹی ویکس مشاہدہ، مہمات، آگاہی وغیرہ شامل ہیں۔ مزید برآں، مائن مالکان/لیزیز کان کنوں کی فلاح، صحت اور حفاظت کے لیے مائنز ایکٹ 1952 کے مطابق ضروری انتظامات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، میٹالِفیرس مائنز ریگولیشنز 1961 اور کول مائنز ریگولیشنز 2017 میں کان کنوں کی حفاظت کے لیے ضروری دفعات شامل کی گئی ہیں تاکہ وہ کان کی حدود میں کام کرتے وقت دھول، دھواں اور زہریلی گیسوں سے محفوظ رہیں۔
ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 کے سیکشن 23سی کے مطابق، ریاستی حکومتوں کو غیر قانونی کان کنی، معدنیات کی نقل و حمل اور ذخیرہ کے لیے ضابطے بنانے کا اختیار حاصل ہے، چاہے وہ اہم معدنیات ہوں یا کم اہم معدنیات اور اس سے متعلق دیگر امور کے لیے۔ اس لیے غیر قانونی کان کنی کے معاملات ریاستی حکومتوں کے قانون ساز اور انتظامی دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔ مرکزی حکومت وقتاً فوقتاً پالیسی اقدامات کے ذریعے ان کوششوں کی حمایت اور اضافہ کرتی ہے۔ غیر قانونی کان کنی کی روک تھام اور کنٹرول کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے کیے گئے کچھ اقدامات درج ذیل ہیں:
- سال 2015 ایم ایم ڈی آر ایکٹ 1957 میں ترمیم کی گئی، جس میں غیر قانونی کان کنی کے لیے سخت سزائیں متعارف کرائی گئیں، جن میں پانچ سال تک کی قید اور ہر ہیکٹر پر 5 لاکھ روپئےتک جرمانہ شامل ہے،اورخصوصی عدالتوں کےقیام کی دفعات تاکہ تیزی سے مقدمات چلائے جاسکیں ۔
- معدنی تحفظ اور ترقی کے قواعدایم (سی ڈی آر) 2017 کے رولز 45 میں کان کنی کے عمل کے سائنسی انتظام کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات فراہم کیے گئے ہیں۔
- iii. وزارت مائنز نےآئی بی ایم کے ذریعے مائننگ سرویلانس سسٹم(ایم ایس ایس)تیار کیا ہے، جس میں بھاسکراچاریہ انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس(بی آئی ایس اے جی)، گاندھی نگر اور وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی(ایم ای آئی ٹی وائی)کے تعاون سے ملک میں غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
ماحولیات کا تحفظ، آلودگی پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ صحت کی دیکھ بھال پی ایم کے کے کے وائی کے اعلیٰ ترجیحی شعبوں کے تحت ہیں جن کے تحت ڈی ایم ایفز کے فنڈز کا استعمال کرتے ہوئے منصوبے چلائے جاتے ہیں۔ جنوری 2025 تک، ماحولیات کے تحفظ اور آلودگی پر قابو پانے کے تحت کل 8,792 منصوبے شروع کیے گئے ہیں اور ڈی ایم ایفزکے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کے تحت 21,548 منصوبے شروع کیے گئے ہیں،جیسا کہ درج ذیل تفصیلات میں دیا گیا ہے:
:
سیکٹرز
|
پروجیکٹس کی تعداد
|
مختص رقم
(کروڑ میں)
|
خرچ کی گئی رقم
(کروڑ میں)
|
ماحولیاتی تحفظ اور آلودگی کنٹرول
|
8,792
|
1,629.92
|
1,023.27
|
ہیلتھ کیئر
|
21,548
|
8,640.18
|
6,156.76
|
یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
************
ش ح ۔ ف ا۔ م ص
(U:8949)
(Release ID: 2115492)
Visitor Counter : 15