کانکنی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹیلنگ سے اہم معدنیات کا نکالا جانا

Posted On: 26 MAR 2025 3:27PM by PIB Delhi

مرکزی کابینہ نے 29 جنوری 2025 کو مالی سال 2024-25 سے 2030-31 تک سات سال کی مدت میں 16,300 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ نیشنل کریٹیکل منرل مشن (این سی ایم ایم ) کو منظوری دی ہے۔ این سی ایم ایم  میں مختلف تکنالوجیوں  کا استعمال کرتے ہوئے ٹیلنگ سے اہم  معدنیات کی بازیافت کا فروغ بھی شامل ہے۔ کان کنی کی وزارت کان کنی اور دھات کاری کے شعبے میں تحقیق و ترقی (آر اینڈ ڈی) اور تکنیکی اختراعات کو فروغ دے رہی ہے اور ایس اینڈ ٹی - پرزم (سائنس اینڈ ٹیکنالوجی-اسٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز میں تحقیق و اختراع) کے تحت سٹارٹ اپس، ایم ایس ایم ایز اور انفرادی اختراع کاروں کو بھی فنڈ فراہم کر رہی ہے تاکہ تحقیق و ترقی  کے اضافی مطالعے اور تکنیکی عمل کی ترقی کے لیے معدنیات

مرکزی بجٹ 2025-26 میں، اہم معدنیات اور دیگر کے فضلے اور اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔ یہ مواد ہندوستان کے بڑھتے ہوئے ری سائیکلنگ سیکٹر کو اضافی فیڈ اسٹاک فراہم کرے گا۔ اس سے ہندوستان کے ثانوی پروڈیوسروں کو ان کی لاگت کو کم کرکے فائدہ ہوگا۔ یہ بین الاقوامی ثانوی پروڈیوسروں کے مقابلے میں ایک سطحی کھیل کا میدان بھی فراہم کرے گا اور ہندوستانی کھلاڑیوں کو عالمی سطح پر مقابلہ کرنے اور ثانوی / نیچے دھارے کی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے کے قابل بنائے گا۔

قومی اہم معدنیات مشن (این سی ایم ایم ) کا مقصد اہم معدنیات کی طویل مدتی پائیدار فراہمی کو محفوظ بنانا اور معدنیات کی تلاش اور کان کنی سے لے کر زندگی کے اختتامی مصنوعات سے فائدہ اٹھانے، پروسیسنگ اور بازیافت تک کے تمام مراحل پر مشتمل ہندوستان کی اہم معدنی قدر کی زنجیروں کو مضبوط بنانا ہے۔

زیادہ بوجھ/ٹیلنگ/فلائی ایش/ریڈ مٹی وغیرہ سے اہم معدنیات کی بازیافت کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے صنعت، تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے درمیان تعاون کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے نئے طریقوں سے معدنیات کی بازیافت کے لیے پائلٹ پروجیکٹس قائم کرنے کے لیے مشن کی مدت کے دوران 100 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔

این سی ایم ایم میں ری سائیکلنگ کی سہولیات کے قیام کے لیے مراعات فراہم کرنے کے لیے 1500 کروڑ روپے کی فراہمی بھی شامل ہے۔

یہ اطلاع کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:8953


(Release ID: 2115442) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi