جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پارلیمانی سوال: جے جے ایم کے تحت نل کے پانی کے کنکشن کی فراہمی

Posted On: 25 MAR 2025 2:14PM by PIB Delhi

وزیر مملکت برائے جل شکتی شری وی سومنا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  بتایا کہ حکومتِ ہند تمام دیہی گھرانوں کو صاف اورپننے کے قابل  نل کے پانی کی مناسب مقدار، مقررہ معیار کے مطابق، باقاعدگی اور طویل مدت تک فراہمی کے لیے پُرعزم ہے۔ اس مقصد کے تحت حکومتِ ہند نے جل جیون مشن(جے جے ایم) کا آغاز  2019  کے اگست میں کیا، جو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اشتراک سے نافذ کیا جا رہا ہے۔حکومتِ ہند اس مشن کے تحت ریاستوں کو تکنیکی اور مالی معاونت فراہم کرتی ہے ،تاکہ اس منصوبے کو مؤثر طریقے سے نافذ اور تمام دیہی گھرانوں کو نل کے ذریعے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

جے جے ایم کے آغاز کے بعد سے دیہی گھرانوں کے لیے نل کے پانی تک رسائی  بڑھانے کی سمت میں ملک میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے ۔ اگست 2019 میں جے جے ایم کے آغاز پر صرف 3.23 کروڑ (16.71 فیصد) دیہی گھرانوں کے پاس نل کے پانی کے کنکشن کی اطلاع تھی ۔20.032025 تک ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے فراہم کرائی معلوما ت کے مطابق جے جے ایم کے تحت تقریبا 12.30 کروڑ اضافی دیہی گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں ۔ اس طرح ، 20.03.2025 تک  ملک کے 19.36 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے ، تقریبا 15.53 کروڑ (80.22 فیصد) گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے ۔ اتر پردیش کے کشی نگر ضلع سمیت سال کے لحاظ سے اور ریاست کے لحاظ سے جے جے ایم کے تحت نل کے پانی کے کنکشن فراہم کرنے میں ہونے والی پیش رفت کی تفصیلات جے جے ایم آئی ایم آئی ایس ڈیش بورڈ پر https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx پر دستیاب ہیں ۔

 

حکومت ہند پانی کی فراہمی ، پانی کی تقسیم ، گندے پانی اور ٹھوس فضلہ کےٹریٹمنٹ(نمٹانے) ، سیوریج کے نظام ،  صاف کیے گئے پانی کے دوبارہ استعمال ، پانی کے انتظام اور توانائی کی اصلاح کے مخصوص شعبوں میں بین الاقوامی تعاون کو بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک بین الاقوامی شراکت داری بنا رہی ہے ۔

 

اس وقت ہندوستان اور ڈنمارک نے 28 ستمبر 2020 کو گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں شمولیت اختیار کی ہے ۔ اس کے بعد نیشنل جل جیون مشن ، وزارت جل شکتی ، نئی دہلی اور ڈینش انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی ، وزارت ماحولیات ، ڈنمارک (ڈی ای پی اے) کے درمیان مشترکہ ورک پلان (2024-2021)وضع کیا گیا ہے ۔ورک پلان کا مقصد پانی کی فراہمی ، پانی کی تقسیم ، گندے پانی کی صفائی ، سیوریج کے نظام ،  گندے پانی کو صاف کر کے دوبارہ استعمال ، پانی کے انتظام اور پانی کے شعبے میں توانائی کی اصلاح کے مخصوص شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے ۔

یہ تعاون جے جے ایم کی متعدد ترجیحات کی حمایت کرنے اور پالیسی ، منصوبہ بندی ، ضابطے اور نفاذ کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی ، تحقیق و ترقی اور ہنر مندی کے شعبوں میں مشترکہ حل پیدا کرنے کے لیے کام کر رہا ہے جو ڈینش اور ہندوستانی مہارت کو یکجا کرتا ہے ۔

اب تک 11 ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے‘‘ہر گھر جل’’ بن چکے ہیں، یعنی ان علاقوں کے 100؍فیصد گھرانوں کو نل کے پانی کی فراہمی حاصل ہو چکی ہے۔ باقی دیگر ریاستیں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے مشن کے اہداف کے حصول کے مختلف مراحل میں ہیں۔

حکومت ہند نے بنیادی ڈھانچے کے ترقی کے  منصوبوں ، جیسے سڑک کی تعمیر اور پانی کی فراہمی کے نظام کے درمیان مربوط منصوبہ بندی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں ، جیسے پائپ لائن کی تنصیبات وغیرہ،جس میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ (i) مرکزی نوڈل وزارتوں/محکموں/ایجنسیوں کے ساتھ ہم آہنگی کے لیے محکمہ میں ایک نوڈل افسر کی نامزدگی شامل ہے ۔ وزارت ای ایف اینڈ سی سی ، وزارت آر ٹی ایچ ، این ایچ اے آئی ، وزارت ریلوے وغیرہ ، ریاستوں کو قانونی/دیگر منظوریوں کے حصول میں سہولت فراہم کرنا ؛ (ii) مرکزی ایجنسیوں اور ریاستی سطح کے افسران کے ساتھ باقاعدہ جائزہ ملاقاتیں ؛ (iii) ریاستی پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ایس پی ایم یوز) اور ڈسٹرکٹ پروگرام مینجمنٹ یونٹس (ڈی پی ایم یوز) پروگرام مینجمنٹ کے لیے تکنیکی مہارت کے سیٹ اور ایچ آر کی دستیابی میں فرق کو دور کرنے کے لیے قائم کیے گئے ہیں ؛ (iv) پانی کے شعبے میں کام کرنے والی سول سوسائٹی تنظیموں کا ایک نیٹ ورک ، دیہی واش پارٹنر فورم ، ریاستوں کو مقررہ وقت پر عمل درآمد کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔

جل جیون مشن کے تحت موجودہ رہنما اصولوں کے مطابق بیورو آف انڈین اسٹینڈرز (بی آئی ایس) کے 10500؍معیارات کو نل کے ذریعے فراہم کیے جانے والے پانی کے معیار کے لیے بینچ مارک کے طور پر اپنایا گیا ہے۔بی آئی ایس پینے کے پانی کے معیار کے لیے مختلف فزیو کیمیکل اور بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے 'قابل قبول حد' اور متبادل ماخذ کی عدم موجودگی میں قابل اجازت حد کی وضاحت کرتا ہے ۔

*******

(ش ح ۔ م ع ن۔ اک م

U. No. 8860


(Release ID: 2114830) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi , Tamil