پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہریانہ کے گروگرام میں لینڈ گورننس سے متعلق بین الاقوامی ورکشاپ 22 ممالک کی عالمی شرکت کے ساتھ شروع


ملک بھر میں معلومات کے اشتراک کو فروغ دینا؛ سوامیتو اسکیم کو دیہی بااختیار کاری کے لئے ایک ماڈل کے طور پر پیش کیا گیا

شرکاء کو پائیدار زمین کے نظم کے لئے ڈرون سروے اور جیو اسپیشل ٹیکنالوجیز کے لیے عملی بصیرت حاصل ہوئی

Posted On: 24 MAR 2025 6:11PM by PIB Delhi

 ایک اہم سنگ میل کے طور پر  پنچایتی راج کی وزارت (ایم او پی آر) نے آج گروگرام کے ہریانہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (ایچ آئی پی اے) میں لینڈ گورننس پر اپنی نوعیت کی پہلی بین الاقوامی ورکشاپ کا افتتاح کیا۔ ہندوستانی تکنیکی اور اقتصادی تعاون (آئی ٹی ای سی) پروگرام کے تحت وزارت خارجہ کے تعاون سے منعقد ہونے والی اس  چھ روزہ ورکشاپ میں  افریقہ، لاطینی امریکہ اور جنوب مشرقی ایشیا کے 22 ممالک کے 40 سے زیادہ اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی  تاکہ عالمی زمینی گورننس کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اختراعی طریقے تلاش کریں۔ اس کے افتتاحی اجلاس میں سینئر عہدیداروں نے شرکت کی،  جن میں پنچایتی راج کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب سشیل کمار لوہانی، وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ویراج سنگھ، پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب آلوک پریم نگر اور ہریانہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے ڈائرکٹر جنرل جناب رمیش چندر بیدھن شامل تھے۔ یہ تاریخی اقدام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے تکنیکی اختراعات اور زمینی حقوق کے تحفظ کے ذریعے دیہی ہندوستان کو تبدیل کرنے کے وژن کے مطابق ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001B43V.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DT0V.jpg

اپنے خطاب میں،پنچایتی راج کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب سشیل کمار لوہانی نے سوامیتو کے وژن اور عالمی سطح پر اس کے آغاز کی صلاحیت کی وضاحت کی اور پالیسی کی پیش رفت اور زمین کے نظم کے تئیں ہندوستان کے اسٹریٹجک نقطہ نظر کے بارے میں قابل قدر بصیرت فراہم کی۔ جناب لوہانی نے کہا، ‘‘سوامیتو صرف زمین کی نقشہ سازی کی مشق سے زیادہ نمائندگی کرتا ہے؛ یہ محفوظ جائیداد کے حقوق کے ذریعے دیہی بااختیار بنانے کی طرف ایک جامع نقطہ نظر ہے۔’’ انہوں نے کہا، ‘‘67,000 مربع کلومیٹر کے 3.17 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں کی نقشہ سازی کے ساتھ، جس کی مالیت کا تخمینہ 132 لاکھ کروڑ روپے ہے، ہم نے اس ماڈل کی توسیع پذیری اور اثر کو ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہم دنیا بھر میں زمین کے نظم کو اجتماعی طور پر آگے بڑھانے کے لیے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں سے اپنے تجربات اور سیکھنے کے منتظر ہیں۔ جناب  لوہانی نے زمینی انتظام میں جغرافیائی ٹیکنالوجی کے تبدیلی کے کردار پر زور دیا، اس تکنیکی مہارت کو اجاگر کیا جس نے سوامتو کو دنیا کے سب سے بڑے دیہی نقشہ سازی کے اقدامات میں سے ایک بنا دیا ہے۔

بین الاقوامی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے، خارجی  امور کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ویراج سنگھ نے ورکشاپ کی سفارتی اہمیت پر زور دیا۔ جناب  سنگھ نے کہا کہ ‘‘یہ اقدام جنوب-جنوب تعاون اور علم کے تبادلے کے لئے ہندوستان کی وابستگی کی مثال ہے۔ اسی طرح کے چیلنجوں کا سامنا کرنے والی قوموں کو ایک ساتھ لا کر، ہم عالمی سطح پر زمینی حکمرانی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک باہمی تعاون پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دے رہے ہیں۔’’ انہوں نے بین الاقوامی تعاون کو آسان بنانے میں آئی ٹی ای سی پروگرام کے کردار اور آئی ٹی ای سی کے مقاصد کو آگے بڑھانے میں پنچایتی راج کی وزارت کے ساتھ تعاون کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔

پنچایتی راج کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب آلوک پریم ناگر نے کہا کہ سوامتو اسکیم اس بات کی مثال دیتی ہے کہ کس طرح جدید طریقوں سے دیہی برادریوں کو جائیداد کے حقوق حاصل کرکے اور معاشی صلاحیت کو کھول کر تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ سوامتوسے پتہ چلتا ہے  کہ کس طرح زمین کی حکمرانی کے لیے اختراعی نقطہ نظر غربت میں کمی، محفوظ زمین کی مدت اور پائیدار زمین کے استعمال سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں براہ راست تعاون کر سکتا ہے۔ ڈرون فیڈریشن آف انڈیا کے صدر جناب اسمیت شاہ نے ہندوستان کے تیزی سے تیار ہوتے ڈرون ماحولیاتی نظام کے بارے میں بصیرت فراہم کی، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح پالیسی اصلاحات اور تکنیکی ترقی نے زمینی نظم کے لیے ڈرون پر مبنی حل میں ہندوستان کو ایک رہنما کے طور پر جگہ دی ہے۔

جغرافیائی ٹیکنالوجیز اور ڈرون حل میں اختراعات

افتتاحی دن کی ایک خاص توجہ  جدید ترین نمائش تھی،  جس میں لینڈ گورننس، ڈیجیٹل کیڈسٹرل سسٹمزاور جغرافیائی ٹیکنالوجیز کی تازہ ترین پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی۔ اس تقریب میں درست ڈرون میپنگ اور 3- ڈی جغرافیائی اعداد و شمار کے تجزیات سے لے کر مربوط لینڈ ایڈمنسٹریشن سسٹم تک تکنیکی حل کی ایک وسیع رینج کی نمائش کی گئی۔ نمائش میں اعلیٰ درستگی سے متعلق سروے کرنے والے آلات اور زمین کی حکمرانی کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے جامع جی آئی ایس ایپلیکیشنز پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ ڈرون ٹکنالوجی میں مقامی اختراعات اور یو اے وی پر مبنی لینڈ ایڈمنسٹریشن حل  کو نمایاں طور پر واضح  کیا گیا تھا، اس کے ساتھ ساتھ حکومتی اداروں کے تعاون کو بھی دکھایا گیا تھا ، جنہوں نے سروے کے درجے کے ڈرونز، سی او آر ایس اور روور سسٹمز اور دیگر تبدیلی کے آلات کا مظاہرہ کیا۔ شرکاء کو ڈرون پرواز کی منصوبہ بندی، ڈیٹا پروسیسنگ تکنیک اور حقیقی وقت میں اعلیٰ درستگی سے سروے کرنے کی صلاحیتوں کے مظاہروں میں شامل ہونے کا موقع ملا، جو زمین کے انتظام کے مستقبل پر ایک جامع نظر پیش کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3(2)Y8G0.jpeg

تکنیکی سیشن سوامتو کے اثرات اور طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی

افتتاحی دن، شرکاء نے اراضی کے نظام کی جدید کاری اور اس کے اثرات کے ساتھ ساتھ وسائل کو متحرک کرنے اور انتظامی کاموں پر بھی گہرائی سے تکنیکی بات چیت کی۔ سوامتو اسکیم کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا، جس میں اس کے مقاصد، نفاذ کی حکمت عملی  اور دیہی برادریوں پر اس کے مثبت اثرات خاص طور پر مالی شمولیت اور معاشی بااختیار بنانے پر زور دیا گیا۔ مختلف ممالک کی جانب سے پریزنٹیشنز بھی پیش کی گئیں، اپنے تجربات اور زمینی انتظامی نظام کے بہترین طریقوں سے آگاہ کیا۔ شرکاء نے ڈرون مظاہروں، دکانداروں کے ساتھ انٹرایکٹو سیشنز اور سیکھنے کے نتائج کو تقویت دینے کے لیے علمی تشخیص سے بھی استفادہ کیا۔

عالمی شراکت  سےبین الاقوامی دلچسپی کا پتہ چلتا ہے

ورکشاپ میں  22 ممالک بشمول ترکمانستان، کولمبیا، زمبابوے، فجی کے نمائندوں کے ساتھ نمایاں بین الاقوامی شرکت رہی، جو زمین کے انتظام کے مسائل کی عالمی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔ ورکشاپ میں انٹرایکٹو تکنیکی سیشنز اور  فیلڈ وزٹ شامل ہیں، جنوب-جنوب تعاون میں ہندوستان کے قائدانہ کردار کو اجاگر کیا جاتا ہے۔ سوامتو کے ذریعے تکنیکی مہارت، پالیسی رہنمائی اور مہارت کی ترقی کے مواقع فراہم کرکے، ہندوستان شراکت دار ممالک کے لیے زمین کے انتظام، جائیداد کے حقوق کے انتظام اور دیہی ترقی میں ادارہ جاتی صلاحیت کی تعمیر میں شراکت دار ہے۔ یہ پروگرام جائیداد کے تنازعات، پرانے لینڈ ڈیٹا بیس اور ہائی ریزولوشن ڈیجیٹل نقشوں کی ضرورت جیسے چیلنجوں سے نمٹتا ہے۔ یہ چھ روزہ بین الاقوامی ورکشاپ تفصیلی تکنیکی سیشنز، فیلڈ مظاہروں اور سروے آف انڈیا لیب کے دورے کے ساتھ جاری رہے گی۔

سوامتو اسکیم کے بارے میں: سوامتو (دیہی علاقوں میں اعلی ٹیکنالوجی کے ساتھ گاؤں کی آبادی کا سروے اور نقشہ سازی) اسکیم حکومت ہند کی ایک اہم پہل ہے،  جسے پنچایتی راج کی وزارت نے نافذ کیا ہے۔ اس کا مقصد دیہات کے رہائشی علاقوں کا نقشہ بنانے کے لیے ڈرون سروے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دیہی املاک کے مالکان کو ‘‘حقوق کا ریکارڈ’’ فراہم کرنا ہے۔ اس اسکیم نے ہندوستان بھر میں 3.17 لاکھ سے زیادہ دیہاتوں کی  کامیابی کے ساتھ میپنگ کی گئی ہے، جس میں 132 لاکھ کروڑ روپے کے تخمینہ اثاثے ہیں۔

***

ش ح۔ ک ا۔ م ق ا

U NO 8829 


(Release ID: 2114786) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Punjabi