مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اے آر ایچ سی اسکیم کے تحت مالی امداد اور ریگولیٹری فریم ورک

Posted On: 24 MAR 2025 5:10PM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے پردھان منتری آواس یوجنا - اربن کی ذیلی اسکیم کے طور پر کفایتی کرایے کے مکانات (اے آر ایچ سی) کا آغاز کیا تاکہ شہری تارکین وطن / غریبوں کو ان کے کام کی جگہ کے قریب با وقار زندگی فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کو دو ماڈلوں کے ذریعے لاگو کیا جاتا ہے:

ماڈل-1: جواہر لال نہرو نیشنل اربن رینیول مشن  اور راجیو آواس یوجنا (آر اے وائی) کے تحت تعمیر کیے گئے موجودہ سرکاری فنڈ سے خالی مکانات کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) یا عوامی ایجنسیوں کے ذریعے اے آر ایچ سی میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرنا،

ماڈل-2: عوامی/نجی اداروں کی طرف سے اپنی دستیاب خالی زمین پر اے آر ایچ سی کی تعمیر، آپریشن اور دیکھ بھال۔

اے آر ایچ سی کے مستفید شہری نقل مکانی کرنے والے/ معاشی طور پر کمزور طبقہ (ای ڈبلیو ایس)/کم آمدنی والے گروپ (ایل آئی جی) سے تعلق رکھنے والے غریب ہیں۔ ان میں مزدور، شہری غریب (سڑک فروش، رکشہ چلانے والے، دیگر خدمات فراہم کرنے والے وغیرہ)، صنعتی کارکن، اور بازار/ تجارتی انجمنوں، تعلیمی/ صحت کے ادارے، مہمان نوازی کے شعبے کے ساتھ کام کرنے والے تارکین وطن، طویل مدتی سیاح، طلبا یا اس قسم کے دیگر افراد شامل ہیں۔

ماڈل-1 کے تحت، اب تک، مختلف ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں میں 5,648 موجودہ سرکاری فنڈ سے خالی مکانات کو اے آر ایچ سی میں تبدیل کیا گیا ہے۔ ماڈل-2 کے تحت، ایم او ایچ یو اے نے 7 ریاستوں میں 82,273 نئے اے آر ایچ سی یونٹوں کے لیے تجاویز کو منظوری دی ہے، جن میں سے 35,425 مکمل ہو چکے ہیں اور باقی شروع/ تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔ یہ اے آر ایچ سی اہل مستفیدین کو سستی شرح پر تمام شہری سہولیات کے ساتھ با وقار زندگی فراہم کرتے ہیں۔

اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق، اے آر ایچ سی کا ابتدائی کفایتی کرایہ مقامی سروے کی بنیاد پر مقامی اتھارٹی کے ذریعہ طے کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، کرایہ میں 8 فیصد اضافہ کیا جاتا ہے جو کہ 5 سال کی مدت میں مجموعی طور پر 20 فیصد کے زیادہ سے زیادہ اضافے کے ساتھ مشروط ہوتا ہے، جو معاہدہ پر دستخط کرنے کی تاریخ سے لاگو ہوتا ہے۔ پوری رعایتی مدت یعنی 25 سالوں میں اسی طریقہ کار پر عمل کیا جاتا ہے۔

اے آر ایچ سی کے آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق، اے آر ایچ سی کی تعمیر اور نظم و نسق میں عوامی/ نجی اداروں کی فعال شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی طرف سے مختلف فوائد/ ترغیبات تجویز کی گئی ہیں۔ آپریشن کے رہنما خطوط https://arhc.mohua.gov.in/filesUpload/Operational-Guidelines-of-ARHCs.pdf پر دستیاب ہیں۔

ابھی تک، وزارت نے اے آر ایچ سی کا کوئی جائزہ نہیں لیا ہے۔ تاہم، پی ایم اے وائی-یو کے 9 سال کے نفاذ کے تجربات سے سیکھنے کی بنیاد پر، ایم او ایچ یو اے نے اسکیم کو از سر نو بنایا ہے اور پی ایم اے وائی-یو 2.0 ’ہاؤسنگ فار آل‘ مشن کا آغاز 01.09.2024 سے ملک بھر کے شہری علاقوں میں عمل درآمد کے لیے کیا ہے تاکہ 1 کروڑ اضافی لاگت سے چار افراد کے ذریعے مکان کی تعمیر، خریداری اور کرایہ پر لیا جا سکے۔ یعنی بینیفشری لیڈ کنسٹرکشن (بی ایل سی)، پارٹنرشپ میں کفایتی رہائش (اے ایچ پی)، کفایتی رینٹل ہاؤسنگ (اے آر ایچ) اور انٹرسٹ سبسڈی اسکیم (آئی ایس ایس)۔ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کے اے آر ایچ عمودی کا مقصد ای ڈبلیو ایس/ایل آئی جی مستفیدین بشمول تارکین وطن کارکنان اور دیگر غریبوں کے لیے کرائے کے مکانات کے منصوبے تعمیر کرنا ہے جو اپنے گھر کا مالک نہیں ہونا چاہتے لیکن مختصر مدت کے لیے انھیں مکان کی ضرورت ہے۔ پی ایم اے وائی-یو 2.0 کی اسکیم کے رہنما خطوط https://pmay-urban.gov.in/uploads/guidelines/Operational-Guidelines-of-PMAY-U-2.pdf پر دستیاب ہیں۔

یہ جواب آج راجیہ سبھا میں ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے وزیر مملکت جناب ٹوکھن ساہو نے دیا۔

******

ش ح۔ ف ش ع

U: 8807


(Release ID: 2114608) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi