زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مٹی کی زرخیزی اور زرعی پیداواری صلاحیت پرسول ہیلتھ کارڈ اسکیم کا اثر
Posted On:
21 MAR 2025 5:00PM by PIB Delhi
مٹی کی صحت اور زرخیزی اسکیم زمین کی صحت اور اس کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے نامیاتی کھادوں اور بائیو فرٹیلائزرزکے ساتھ مل کر، ثانوی اور مائیکرو نیوٹرینٹس سمیت کیمیائی کھادوں کے منصفانہ استعمال کے ذریعے مربوط غذائیت کے انتظام (INM) کو فروغ دینے میں ریاستوں کی مدد کرتی ہے۔ مٹی کے نمونوں پر معیاری طریقہ کار کے بعد کارروائی کی جاتی ہے اور مختلف پیرامیٹرز مثلاً پی ایچ، برقی انضمام (EC)، نامیاتی کاربن، دستیاب نائٹروجن، فاسفورس، پوٹاشیم، سلفر اور مائیکرو نیوٹرینٹس (زنک، کاپر، آئرن، مینگنیج اور بوران) کے لیے تجزیہ کیا جاتا ہے۔ سول ہیلتھ کارڈ (SHC) کسانوں کو مٹی کے غذائیت کی حیثیت (کم، درمیانے اور زیادہ) کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے مٹی کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے غذائی اجزاء کی مناسب خوراک کی سفارش کرتا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن منیجمنٹ (MANAGE)، حیدرآباد کے ذریعہ مٹی کی صحت اور زرخیزی اسکیم (نومبر 2017) کا ایک اثر مطالعہ کیا گیا تھا۔ اہم نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کھاد کے استعمال میں کمی، خاص طور پر نائٹروجن اور بائیو فرٹیلائزر اور دیگر مائیکرو نیوٹرینٹ کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ مجموعی طور پر، دھان کے کاشتکاروں نے یوریا کے استعمال میں 9 فیصد کمی کی،ڈائی امونیم فاسفیٹ / سنگل سپر فاسفیٹ میں 7 فیصد لیکن پوٹاشیم کے استعمال میں 20 فیصد اضافہ کیا۔ نتائج کے مطابق کھادوں کا متوازن استعمال بڑھ رہا ہے۔
نیشنل پروڈکٹیویٹی کونسل نے 2017 میں ’ہندوستان میں مٹی کے صحت کارڈ کی تیز تر فراہمی کے لیے مٹی کی جانچ کے بنیادی ڈھانچے‘ پر ایک مطالعہ کیا۔ مطالعہ میں پایا گیا کہ ایس ایچ سی کی سفارشات پر مبنی کھاد اور مائیکرو نیوٹرینٹس کے استعمال کے نتیجے میں 8-10 فیصد بچت ہوئی اور فصلوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 6-5 فیصد اضافہ ہوا۔
مٹی کی صحت اور زرخیزی اسکیم میں شامل مختلف اقدامات درج ذیل ہیں: -
i۔ اسکیم کو کسان دوست بنانے کے لیے، سوائل ہیلتھ کارڈ پورٹل کو درج ذیل خصوصیات کے ساتھ از سر نو بنایا گیا ہے:
- کاشتکاروں کے کھیت کے جیو کوآرڈینیٹ حاصل کرنے والی مٹی کے نمونے جمع کرنے کے لیے موبائل ایپلیکیشن کا تعارف۔
- مٹی کے نمونے جمع کرنے، جانچ کرنے اور ایس ایچ سی کی تعمیر کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات۔
- کسان رجسٹرڈ موبائل نمبر درج کرکے پورٹل سے SHC ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں۔
- پالیسی سازوں کی رہنمائی کے لیے فرٹیلائزر مینجمنٹ، نیوٹرینٹ ڈیش بورڈ، نیوٹرینٹ ہیٹ میپ پورٹل پر لانچ کیا گیا۔
- QR کوڈ کے قابل نمونہ جمع کرنے کی شروعات۔
- ایس ایچ سی پورٹل پر مٹی کی جانچ کرنے والی تمام لیبارٹریوں کی آن بورڈنگ۔
ii۔ ایس ایچ سی کی فراہمی کے لیے سٹیزن چارٹر متعارف کرایا گیا ہے۔
iii۔ اسکول کے طلباء کو شامل کرنے کے لیے اسکول سوائل ہیلتھ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔
iv ۔زرعی یونیورسٹیوں کے انڈر گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈپلومہ طلباء اور دیہی ایگریکلچرل ورک ایکسپریئنس پروگرام (RAWE) کی انٹرن شپس میں مٹی کی جانچ اور رہنمائی کو لازمی طور سے شامل کیا گیا ہے۔
مٹی کی صحت اور زرخیزی اسکیم کے تحت، مٹی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کھادوں کے متوازن استعمال پر تقریباً 7 لاکھ استدلال، 93,781 کسانوں کے تربیتی پروگرام اور 7,425 کسانوں کے میلے کا انعقاد کیا گیا ہے۔ زرعی ٹیکنالوجی مینجمنٹ ایجنسی (ATMA) اور کرشی وگیان کیندرز (KVKs) کے ذریعے کسانوں کو مشورے جاری کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، 70,002 کرشی سکھیوں کو دیگر مسائل کے علاوہ SHC کو سمجھنے میں کسانوں کی مدد کرنے کے لیے تربیت دی جاتی ہے۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No;8686
ش ح۔ح ن۔س ا
(Release ID: 2113836)
Visitor Counter : 19