صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
ملک میں بایو سیفٹی لیبارٹریز سے متعلق تازہ ترین اپڈیٹ
165 بائیو سیفٹی لیبارٹریز، جن میں 11بی ایس ایل-3 لیول لیبز اور 154بی ایس ایل-2 لیول کی لیبارٹریز شامل ہیں، جن کو اسکیم کے تحت منظوری دی گئی ہے، "وبائی امراض اور قومی آفات کے بندوبست کے لیے لیبارٹریز کے ایک ملک گیر نیٹ ورک کا قیام"
سال2021 سے، اسکیم کے تحت کل 42 وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز کی منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے 38 لیبز پہلے سے کام کر رہی ہیں، 4 لیبز کو مالی سال 25-2024 میں منظور کیا گیا
حکومتی اداروں اور محکموں کے مختلف اداروں میں بایو سیفٹی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں: ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی-26 لیبز؛آئی سی ایم آر- 21 لیبز؛سی ایس آئی آر-11 لیبز؛ اورآئی سی اے آر-9 لیبز
5 بی ایس ایل/اے بی ایس ایل-3 لیبز جنھیں انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) نے فنڈزفراہم کیے
Posted On:
21 MAR 2025 4:05PM by PIB Delhi
صحت سے متعلق تحقیق کے محکمہ (ڈی ایچ آر)، وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے مرکزی شعبے کی اسکیم کے تحت وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹری(وی آر ڈی ایل)کا ایک نیٹ ورک قائم کیا ہے " اس طرح سے وبا اور قومی آفات کے بندوبست کے لیے لیبارٹریز کا ایک ملک گیر نیٹ ورک کا قیام عمل میں آیاہے "۔ اس اسکیم کے تحت 165 بائیو سیفٹی لیبارٹریوں کو منظوری دی گئی ہے جن میں 11بی ایس ایل-3 لیول لیبز اور 154 بایو سیفٹی لیول 2(بی ایس ایل 2)لیبز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے مختلف انسٹی ٹیوٹ میں 21 دیگر بائیو سیفٹی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں، جو مختلف سطحوں کی بایو سیفٹی جیسےبی ایس ایل-4 (1)، بی ایس ایل-3 (8) اوربی ایس ایل-2 (12) سے لیس ہیں۔
جیسا کہ ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(ڈی ایس ٹی)نے مطلع کیا، انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن(اے این آر ایف)نے اعلی ترجیحی شعبوں میں تحقیق میں شدت لانے کے (آئی آر ایچ پی اے)پروگرام کے تحت 5بی ایس ایل/اے بی ایس ایل-3 لیبز کو بھی فنڈ فراہم کیا ہے۔ بائیوٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ(ڈی بی ٹی)کی معلومات کی بنیاد پر،ڈی بی ٹیکے مختلف اداروں میں 26 بائیو سیفٹی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔
انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) کے مطابق، آئی سی اے آر کے مختلف اداروں میں 9 بائیو سیفٹی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔ کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ(سی ایس آئی آر)کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، سی ایس آئی آرکے مختلف اداروں میں 11 بائیو سیفٹی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔
سال 2021 سے لے کر اب تک مجموعی طور پر 42 وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز کو "وائرس ریسرچ اینڈ ڈائیگنوسٹک لیبارٹریز کی منظوری دی گئی ہے" اسکیم کے تحت " وبائی امراض اور قومی آفات کے بندوبست کے لیے لیبارٹریز کا ایک ملک گیر نیٹ ورک قائم کرنا"، جن میں سے 41 لیبزبی ایس ایل-2 اور 1 لیبارٹریبی ایس ایل-3 ہے۔ یہ لیبز بنیادی طور پر مختلف میڈیکل کالجوں اور تحقیقی اداروں کے مائیکرو بیالوجی ڈیپارٹمنٹس میں واقع ہیں۔
اسکیم کے فنڈز کا استعمال بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈیشن، آلات کی خریداری، استعمال کی اشیاء اور افرادی قوت کی مدد کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہ لیبز بنیادی طور پر صحت عامہ کی اہمیت کے حامل وائرل پیتھوجینز کی تشخیص اور تحقیق کے لیے لازمی ہیں۔ جانچ کے اعداد و شمار کوآئی سی ایم آر-نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایپیڈیمولوجی (آئی سی ایم آر- این آئی ای) ، چنئی میں وقف ڈیٹا پورٹل سیٹ اپ پر فیڈ کیا جاتا ہے، جس میں انٹیگریٹڈ ہیلتھ انفارمیشن پلیٹ فارم (آئی ایچ آئی پی)پورٹل کے ساتھ ڈیٹا شیئرنگ انٹرفیس بھی ہے۔ جب لیبارٹری ڈیٹا پورٹل پر رپورٹنگ شروع کر دیتی ہے تو لیباریٹری کو فعال سمجھا جاتا ہے۔
ابھی تک، 42وی آر ڈی ایلزمیں سے 38 لیبز کام کر رہی ہیں کیونکہ یہ آئی سی ایم آر- این آئی ای پورٹل پر ٹیسٹنگ ڈیٹا کی اطلاع دے رہی ہیں۔ 4 لیبزیعنی ناگاؤں میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال، ناگاؤن، آسام؛ سری چترا ترونل انسٹی ٹیوٹ فار میڈیکل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(ایس سی ٹی آئی ایم ایس ٹی)، ترواننت پورم، کیرالہ؛ ڈاکٹر لکشمی نارائن پانڈے گورنمنٹ میڈیکل کالج رتلام اور ڈاکٹر بی آر۔ امبیڈکر اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، موہالی کو مالی سال 2024-25 میں منظوری دی گئی تھی۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپراؤ جادھو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
***
ش ح ۔ ف ا۔ م ص
(U:8666)
(Release ID: 2113762)
Visitor Counter : 33