ایٹمی توانائی کا محکمہ
پارلیمانی سوال: جوہری توانائی مشن
Posted On:
20 MAR 2025 4:20PM by PIB Delhi
بجٹ-2025 میں اعلان کردہ جوہری توانائی مشن میں2047 تک 100 جی ڈبلیو ای جوہری توانائی کی تنصیب کا تصور کیا گیا ہے، جو 2070 تک نیٹ زیرو کے لیے ضروری ہے ۔ اس مشن کا مقصد حیاتی ایندھن سے وابستہ توانائی کے ذرائع کے لیے قابل اعتماد توانائی متبادل فراہم کرنا ہے،جس کا مقصد رخصت پذیر تھرمل پاور پلانٹس کو تبدیل کرنا، توانائی سے بھرپور صنعت کے لیے کیپٹیو پلانٹس قائم کرنا اوردور دراز کے ساتھ ساتھ آف گرڈ مقام کے لیے توانائی فراہم کرنا ہے، تاکہ توانائی کے شعبے کو کاربن سے پاک کرنا ہے ۔
ڈی اے ای ذیل میں مذکور ایس آر ایس کو ڈیزائن اور تیارکر رہا ہے:
- بھارت اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (بی ایس ایم آر-200ایم ڈبلیو ای)
- اسمال ماڈیولر ری ایکٹر (ایس ایم آر)-55 ایم ڈبلیو ای اور
- گیس سے ٹھنڈا ہوا ہائی ٹمپریچر ری ایکٹر، جس کا مقصد ہائیڈروجن کی پیداوارہے۔
سال 2033 تک پانچ ایس ایم آر کی تعیناتی کے لیے بجٹ-2025 میں 20,000 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا ہے ۔ مذکورہ بالا اسمال ماڈیولر ری ایکٹرز کی ترقی میں مدد کے لیے بھی فنڈمختص کیا گیا ہے ۔
مالی سال 2024-25 میں، بجٹ اعلان کے حصے کے طور پر، بھارت اسمال ری ایکٹر (بی ایس آر) کے قیام کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کے لیے پالیسی ہدایت طے کی گئی ہے اوراسی کے مطابق، این پی سی آئی ایل نے نجی صنعتوں کو بجلی کی پیداوار کے لیے کیپٹو پلانٹس کے طور پر چھوٹے سائز کے 220 میگاواٹ-پی ایچ ڈبلیو آر پر مبنی این پی پیز کی مالی اعانت اورتعمیر کے لیے تجویز پیش کی ہے ۔
ایٹمی توانائی ایکٹ میں مطلوبہ ترامیم کو دیکھنے کے لیے محکمہ جوہری توانائی (ڈی اے ای) میں ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے ۔ اس ٹاسک فورس میں ڈی اے ای، اے ای آر بی، این پی سی آئی ایل، نیتی آیوگ، ایم او ایل جے اور ایم ای اے کے ارکان شامل ہیں ۔ ٹاسک فورس مختلف پہلوؤں جیسے تعمیر ، ملکیت ، نجی شعبے کے ذریعہ این پی پیز کا آپریشن، جوہری تحفظ، سلامتی، حفاظتی اقدامات، ایندھن کی خریداری/من گھڑت سازی، کچرا، انتظام، خرچ شدہ ایندھن کی دوبارہ پروسیسنگ وغیرہ کو دیکھ رہی ہے ۔ اس کے علاوہ نجی سپلائرز کی طرف سے اٹھائے گئے خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک علیحدہ ٹاسک فورس سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ (سی ایل این ڈی ایکٹ) پربھی غور کر رہی ہے ۔
یہ معلومات ڈاکٹر جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس و ٹیکنالوجی، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلا نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
********
ش ح۔م ع ۔ن ع
(U: 8590)
(Release ID: 2113425)