الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
حکومت ہند نے اے آئی تابع مہارت کو وسعت دی
ہندوستان کے اے آئی مشن نے مقامی اے آئی ماڈلز کے لیے 67 تجاویز کے ساتھ رفتار حاصل کی ہے
ڈیجیٹل انڈیا بھاشینی پہل نے اے آئی سے چلنے والی مقامی زبان کی رسائی کو بڑھاوا دیاہے
Posted On:
19 MAR 2025 9:40PM by PIB Delhi
حکومت ہند ٹیکنالوجی کے استعمال کو جمہوری بنانے کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق ‘سب کے لیے اے آئی’ کے تصور پر زور دیتی ہے۔ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اے آئی سے معاشرے کے تمام سیکٹروں کو فائدہ پہنچے، جدت اور ترقی کو فروغ حاصل ہو۔
ہندوستان کو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت میں مہارت کا سرمایہ سمجھا جاتا ہے۔ اے آئی میں سب سے زیادہ قابل بھروسہ درجہ بندی ہندوستان کو اے آئی مہارتوں، اے آئی صلاحیتوں اور اے آئی کو استعمال کرنے کی پالیسیوں کے ساتھ سرفہرست ممالک میں شامل کر رہی ہے۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے 42 اشاروں کی بنیاد پر عالمی اور قومی اے آئی وائبرنسی کی درجہ بندی میں امریکہ، چین اور برطانیہ کے ساتھ ہندوستان کو سرفہرست چار ممالک میں مقام دیا ہے۔ گٹ ہب نے، جو کہ ڈیولپرز کی کمیونٹی ہے، تمام پروجیکٹس میں 24فیصد کے عالمی حصہ داری کے ساتھ ہندوستان کو سرفہرست رکھا ہے۔
حکومت مختلف شعبوں میں اپنے لوگوں کی بھلائی کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی طاقت کو بروئے کار لانے کے تئیں پرعزم ہے۔ اس کے ساتھ ہی، حکومت اے آئی سے لاحق خطرات سے بھی آگاہ ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اے آئی محفوظ اور بھروسہ مند رہے، گارڈریلز بنانے کی ضرورت ہے۔
مہاراشٹر کی حکومت نے بتایا ہے کہ میٹا کا اے آئی ماڈل ایک معلوماتی چیٹ بوٹ ہے جو فی الحال اپنے ابتدائی مرحلے میں ہے۔
وزیر اعظم کی زیرقیادت مرکزی کابینہ نے 7 مارچ 2024 کو انڈیا اے آئی مشن کو منظوری دے دی ہے، یہ ایک مضبوط اور جامع اے آئی ماحولیاتی نظام قائم کرنے کے لیے ایک اہمیت کی حامل پہل ہے جو ملک کے ترقیاتی اہداف سے ہم آہنگ ہے۔ یہ مشن سات بنیادی ستونوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت میں ہندوستان کو ایک عالمی رہنما کے طور پر مقام دینے کے وژن سے ہم آہنگ ہے: یہ سات بنیادی ستون ہیں : انڈیا اے آئی کمیوٹ، انڈیا اے آئی فیوچر اسکلز، انڈیا اے آئی اسٹارٹ اپ فنانسنگ، انڈیا اے آئی انوویشن سینٹر، انڈیا اے آئی ڈیٹا سیٹس پلیٹ فارم، انڈیا اے آئی ایپلی کیشنز ڈیولپمنٹ انیشی ایٹیو اینڈ سیف اینڈ ٹرسٹیڈ اے آئی ۔
انڈیا اے آئی مشن کے اہم ستونوں میں سے ایک انڈیا اے آئی انوویشن سینٹر (آئی اے آئی سی) ہے، جس کے تحت انڈیا اے آئی نے 30 جنوری 2025 کو اےکال فار پروپوزلز کا آغاز کیا جس میں اسٹارٹ اپس، محققین، اور کاروباری افراد سے ہندوستانی ڈیٹا پر تربیت یافتہ جدید ترین فاؤنڈیشنل اے آئی ماڈلز کی تعمیر میں تعاون کرنے کے لیے تجاویز طلب کی گئیں۔ اس اقدام کا مقصد ہندوستانی تناظر میں منفرد چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ دیسی اے آئی ماڈلز قائم کرنا ہے جو عالمی معیارات کے مطابق ہوں۔
پہلے مہینے میں، انڈیا اے آئی مشن کو 15 فروری 2025 تک کل 67 تجاویز موصول ہوئیں، جن کا مقصد ہندوستان کا فاؤنڈیشن ماڈل بنانا ہے، جس میں دونوں قائم شدہ اسٹارٹ اپس اور محققین اور ماہرین تعلیم کی نئی ٹیموں کے تعاون شامل ہیں۔ 22 بڑی زبان کے ماڈلز (ایل ایل ایمز) اور لارج ملٹی ماڈل ماڈلز (ایل ایم ایمز) پر مرکوز ہیں، جبکہ بقیہ 45 ڈومین مخصوص ماڈلز (ایس ایل ایمز) پر مرکوز ہیں۔ ایس ایل ایمز کی اکثریت کلیدی شعبوں جیسے کہ صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، اور مالیاتی خدمات پر توجہ مرکوز کرتی ہے ۔ ان تجاویز کو جمع کرانے والی ٹیموں کے ذریعے فنڈنگ سپورٹ کے ساتھ ساتھ جی پی یوز کی ایک وسیع رینج کی درخواست کی گئی ہے۔
مزید یہ کہ حکومت ہند نے ایم ای آئی ٹی وائی کے ذریعے ڈیجیٹل انڈیا بھاشینی پہل کو عملی جامہ پہنایا تاکہ بھاشینی پلیٹ فارم (https://bhashini.gov.in) کے ذریعے شیڈول میں شامل تمام 22 ہندوستانی زبانوں بشمول مراٹھی کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی زبان کی ٹیکنالوجی کے حل فراہم کیے جائیں، آواز پر مبنی رسائی فراہم کی جائےاور ہندوستانی زبانوں میں مواد کی تخلیق میں مدد کی جائے۔ ڈیجیٹل انڈیا بھاشینی کا مقصد مختلف ہندوستانی زبانوں اور بولیوں کے لیے اسپیچ ٹو اسپیچ مشین ٹرانسلیشن سسٹم بنانا اور یونیفائیڈ لینگویج انٹرفیس (یو ایل آئی)تیار کرنا بھی ہے۔ اس اقدام نے شہریوں کو اپنی مقامی زبانوں میں ڈیجیٹل خدمات تک رسائی حاصل کرنے کے اہل بنایا، جس سے ڈیجیٹل شمولیت اور رسائی میں مزید اضافہ ہوا ہے، جیسا کہ ایس ڈی جی 10 (ممالک کے مابین عدم مساوات کو کم کریں) میں تجویز کیا گیا ہے۔ 70 سے زیادہ تحقیقی اداروں کے ساتھ مل کر، بھاشینی ہندوستانی زبانوں کے لیے جدید ترین لینگویج اے آئی ماڈلز تیار کرنے میں سب سے آگے رہی ہے۔ یہ پلیٹ فارم فی الحال 350 سے زیادہ اے آئی پر مبنی زبان کے جدید ماڈلز کی میزبانی کرتا ہے، جس میں آٹومیٹک اسپیچ ریکگنیشن (اے ایس آر) ، مشین ٹرانسلیشن (ایم ٹی ) ، ٹیکسٹ ٹو اسپیچ (ٹی ٹی ایس) ، آپٹیکل کریکٹر ریکگنیشن (او سی آر) اور دیگرخدمات جیسے ٹرانسلیٹریشن اور ٹیکسچوئل لینگویج ڈیٹیکشن + 7 لینگویج خدمات شامل ہیں۔
مزید یہ کہ ، انڈیا اے آئی نے میٹا کے ساتھ مل کر آئی آئی ٹی جودھ پور میں سینٹر فار جنریٹیو اے آئی، سرجن کے قیام کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی ساتھ اوپن سورس اے آئی کے فروغ کے لیے آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای) کے تعاون سے ‘‘ مہارت اور صلاحیت سازی کیلئے وائی یو وی اے آئی پہل ’’ کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ شراکت داری مقامی اے آئی ایپلی کیشنزکے فروغ، اے آئی میں مہارت کی پیشگی ترقی، ٹیکنالوجی کی خودمختاری کو یقینی بنانے کے ہندوستان کے اے آئی مشن میں تعاون کرنے اور ہندوستان کے لیے تیار کردہ اے آئی حل کی تعمیر کے وژن کے مقصد کے ساتھ تحقیقی صلاحیتوں کو فروغ دے گی۔ تعلیم، صلاحیت سازی، اور پالیسی ایڈوائزری کے ذریعے، حکومت ہند محققین، طلباء اور پریکٹیشنرز کی اگلی نسل کو جین اے آئی ٹیکنالوجیز کے ذمہ دارانہ فروغ اور تعیناتی کے لیے لازمی علم اور آلات کے ساتھ بااختیار بنائے گی۔
حکومت ہند ڈیٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں پیشہ ور افراد کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، حکومت ہند کی طرف سے اے آئی اور سائبرسیکوریٹی ٹریننگ کو موجودہ ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں میں ضم کرنے کے تعلق سے درج ذیل کچھ اقدامات ہیں:
- ایم ای آئی ٹی وائی سی ای آر ٹی –آئی این کے ذریعے صنعتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حکومتی، سرکاری اور نجی تنظیموں میں سائبر سیکورٹی افرادی قوت کو جدید ترین مہارتوں کے ساتھ بڑھانے کے لیے مشترکہ سائبر سیکورٹی کے تربیتی پروگرام منعقد کیا جاتا ہے۔ اے ٓائی سے چلنے والے سائبر سیکورٹی خطرات کے شعبے میں تکنیکی تربیت سے متعلق اجلاس صنعت کے ماہرین کے ساتھ منعقد کیے گئے تاکہ شرکاء کو خطرے کے تازہ ترین منظر نامے اور بہترین طریقوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کی جاسکے۔ نیز، سی ای آر ٹی –آئی این نے اکتوبر 2024 میں صنعتی شراکت داروں کے ذریعے کام کرنے والے پیشہ ور افراد، طلباء ڈیولپرز، فری لانسرز اور کاروباری افراد کے لیے منعقدہ جنرل اے آئی ایکسچینج ہیکاتھون میں ماہرانہ مدد فراہم کی۔
- ایم ای آئی ٹی وائی نے ‘‘فیوچر اسکلز پرائم’’ کو نئی/ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں میں ملازمت کے لیے آئی ٹی افرادی قوت کی ری اسکلنگ/اپ-اسکلنگ کے لیے ایک پروگرام شروع کیا ہے، تاکہ مصنوعی ذہانت، روبوٹک پروسیس آٹومیشن، اگمینٹڈ/ورچوئل رئیلٹی، انٹرنیٹ آف تھنگز، بگ ڈیٹا مینیٹک اینالٹکس، سوشل میڈیا پرائیویٹ 3 کا اضافہ کیا جاسکے ۔ موبائل، سائبر سیکورٹی، اور بلاک چین،فیوچر اسکلز پرائم پروگرام کے تحت، 119 کورسز ہیں جو خاص طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے جدید شعبوں پر مرکوز ہیں۔
- ایم ای آئی ٹی وائی نے الیکٹرانکس سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم) اورآئی ٹی / آئی ٹی فعال خدمات (آئی ٹی / آئی ٹی ای ایس)کے معلومات سے بھرپور شعبوں میں عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ملک میں پی ایچ ڈی کی تعداد کو بڑھانے کے مقصد سے 2014 میں وسویسورایا پی ایچ ڈی اسکیم کا آغاز کیا۔ اسکیم کے تحت، کل وقتی اور جز وقتی پی ایچ ڈی امیدواروں اور نوجوان فیکلٹی کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے جو تحقیق اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے کام میں مصروف ہیں۔ یہ اسکیم اداروں کو بنیادی ڈھانچے کی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔
- انڈیا اے آئی فیوچر اسکلز کے ذریعے ایم ای آئی ٹی وائی کا مقصد اے آئی ڈومین میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی اسکالرز کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے جبکہ ڈیٹا اور اے آئی میں بنیادی کورسز پیش کرنے کے لیے دوسرے درجے اور تیسرے درجے کے شہروں میں ڈیٹا اور اے آئی لیبز قائم کرنا ہے۔ اس پہل کے ایک حصے کے طور پر، انڈیا اے آئی فیلو شپس ، اے آئی سی ٹی ای، این بی اے، این اے اے سی یا یو جی سی کے ذریعہ تسلیم شدہ پرائیویٹ یا مرکزی کی مدد سے چلنے والے تکنیکی اداروں (سی ایف ٹی آئیز) میں متعلقہ انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کو کرنے والے طلباء کو دی جاتی ہیں۔ فیلوشپ کے لیے اب تک 150 انڈر گریجویٹ طلباء، 48 پوسٹ گریجویٹ طلباء اور 3 پی ایچ ڈی اسکالرز کا انتخاب کیا جا چکا ہے۔ مزید یہ کہ انڈیا اے آئی نے این اائی ای ایل آئی ٹی کے دہلی مرکز اور آئی سی آئی ٹی، ناگالینڈ میں ڈیٹا لیبز قائم کی ہیں، جس کے ساتھ دوسرے درجے اور تیسرے درجے کے شہروں میں این آئی ای ایل آئی ٹی کے تعاون سے مزید 27 لیبز قائم کرنے کا منصوبہ ہے، جن کی تفصیلات ضمیمہ I میں دی گئی ہیں۔
الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب جیتن پرساد نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں مذکورہ معلومات فراہم کیں ۔
*********
ضمیمہ I
ملک بھر کے دوسرے درجے اور تیسرے درجے کے شہروں میں این آئی ای ایل آئی ٹی کے تعاون سے انڈیا اے آئی کے ذریعے منصوبہ بند ڈیٹا اور اے آئی لیبز کی فہرست:
نمبر شمار
|
این آئی ای ایل آئی ٹی سنٹر
|
ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
1
|
گورکھپور
|
اتر پردیش
|
2
|
لکھنؤ
|
اتر پردیش
|
3
|
شملہ
|
ہماچل پردیش
|
4
|
اورنگ آباد
|
مہاراشٹر
|
5
|
پٹنہ
|
بہار
|
6
|
بکسر
|
بہار
|
7
|
مظفر پور
|
بہار
|
8
|
کروکشیتر
|
ہریانہ
|
9
|
روپر
|
پنجاب
|
10
|
ہری دوار
|
اتراکھنڈ
|
11
|
بیکانیر
|
راجستھان
|
12
|
تیز پور
|
آسام
|
13
|
بھونیشور
|
اوڈیشہ
|
14
|
کالی کٹ
|
کیرالہ
|
15
|
گوہاٹی
|
آسام
|
16
|
ایٹا نگر
|
اروناچل پردیش
|
17
|
سری نگر
|
جموں و کشمیر
|
18
|
جموں
|
جموں و کشمیر
|
19
|
رانچی
|
جھارکھنڈ
|
20
|
امپھال
|
منی پور
|
21
|
گنگ ٹوک
|
سکم
|
22
|
اگرتلہ
|
تریپورہ
|
23
|
ایزول
|
میزورم
|
24
|
شیلانگ
|
میگھالیہ
|
25
|
کوہیما
|
ناگالینڈ
|
26
|
لیہہ
|
لداخ
|
27
|
سلچر
|
آسام
|
*********
ش ح ۔ ش م ۔ م الف
U. No. 8579
(Release ID: 2113231)
Visitor Counter : 33