ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوَچ: ورژن 4.0 کے ساتھ ہندوستان کے جدید ترین خودکار ٹرین حفاظتی نظام نے نیا سنگ میل  عبور کیا

Posted On: 19 MAR 2025 4:47PM by PIB Delhi

ریلوے، اطلاعات و نشریات اور الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  کوَچ ایک دیسی ساختہ خود کار ٹرین حفاظتی (اے ٹی پی)نظام ہے۔کووچ ایک بہترین ٹیکنالوجی نظام ہے جس کے لیے اعلیٰ سطح (ایس آئی ایل- 4) سیکورٹی سرٹیفیکیشن کی ضرورت ہوتی ہے۔

کو چ لوکوپائلٹ کو مقررہ رفتار کی حد کے اندر ٹرین چلانے میں مدد کرتا ہے، اگر لوکو پائلٹ ایسا کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو خود کار طریقے سے  بریک لگانےاور خراب موسم میں ٹرینوں کو محفوظ طریقے سے چلانے میں بھی مدد کرتا ہے۔

مسافر ٹرینوں پر پہلا فیلڈ ٹرائل فروری 2016 میں شروع کیا گیا تھا۔ انڈیپنڈنٹ سیکیورٹی اسیسسر(آئی ایس اے) کی جانب سے نظام کے حاصل کردہ تجربے اور آزادانہ سیکورٹی اسیسمنٹ کی بنیاد پر، تین فرموں کو 2018-19 میں کوچ ورژن 3.2 کی فراہمی کی منظوری دی گئی۔

کوچ کو جولائی 2020 میں قومی اے ٹی پی سسٹم کے طور پر اپنایا گیا تھا۔

کوچ سسٹم کے نفاذ میں درج ذیل اہم سرگرمیاں شامل ہیں:

  1. ہر اسٹیشن اور بلاک سیکشن پر اسٹیشن کوچ کی تنصیب۔
  2. پورے ٹریک کی لمبائی کے ساتھ آر ایف آئی ڈی ٹیگز کی تنصیب۔
  3. پورے سیکشن میں ٹیلی کام ٹاورز کی تنصیب۔
  4. ٹریک کے ساتھ آپٹیکل فائبر کیبل بچھانا۔
  5. ہندوستانی ریلوے پر چلنے والے ہر لوکوموٹیو پر لوکو کوچ کی تجویز۔

جنوبی وسطی ریلوے پر 1465روٹ کلومیٹر پر کوچ ورژن 3.2 کی تنصیب کی بنیاد پر، کافی تجربہ حاصل کیا گیا ہے۔ اس کا استعمال کرتے ہوئے مزید بہتری لائی گئی۔ بالآخر، کوچ اسپیسی فکیشن ورژن 4.0 کو آر ڈی ایس او نے 16جولائی 2024 کو منظور کیا تھا۔

کوچ ورژن 4.0 متنوع ریلوے نیٹ ورکس کے لیے درکار تمام اہم خصوصیات کا احاطہ کرتا ہے۔ یہ ہندوستانی ریلوے کے لیے حفاظت میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ تھوڑے ہی عرصے میں،انڈین ریلویزنے خودکار ٹرین حفاظتی نظام کو  تیار کیا، اس کا تجربہ کیا اور اس کی تنصیب شروع کر دی ہے۔

ورژن 4.0 میں اہم بہتریوں میں مقام کی درستگی میں اضافہ، بڑے گز میں سگنل کے پہلوؤں کے بارے میں بہتر آگاہی،او ایف سی پر اسٹیشن سے اسٹیشن کوچ انٹرفیس اور موجودہ الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹمز سے براہ راست انٹرفیس شامل ہیں۔ ان بہتریوں کے ساتھ،کوچ ورژن 4.0 کو ہندوستانی ریلوے پر بڑے پیمانے پر نصب کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

فروری 2025 تک ہندوستانی ریلوے پر کوچ سسٹم کی اہم اشیاء کی پیشرفت حسب ذیل ہے:

نمبر شمار

اشیاء

پیش رفت

i

آپٹیکل فائبر کیبل بچھانا

5743 کلومیٹر

ii

ٹیلی کام ٹاورز کی تنصیب

540 نمبر

iii

اسٹیشنوں پر کوچ کی فراہمی

664 نمبر

iv

لوکو میں کوچ کی فراہمی

795 لوکوس

v

ٹریک سائیڈ آلات کی تنصیب

3727 روٹ کلو میٹر

کوچ کے نفاذ کے اگلے مرحلے کی منصوبہ بندی حسب ذیل ہے:-

  1. 10,000 لوکوموٹیوز کو  لیس کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ 69 لوکو شیڈز کو کوچ سے آراستہ کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
  2. انڈین ریلویز کے تمام جی کیو، جی ڈی، ایچ ڈی این اور شناخت شدہ سیکشنز کا احاطہ کرنے والے تقریباً 15,000 روٹ کلو میٹر کے لیے کوچ کے ٹریک سائڈ ورکس کے لیے بولیاں طلب کی گئی ہیں، جن میں سے 1865روٹ کلو میٹر کے کاموں کو منظوری دے دی گئی  ہے۔

فی الحال، 3 او ای ایمس کو کوچ سسٹم کی فراہمی کی منظوری دی گئی ہے۔ عمل درآمد کی صلاحیت اور پیمانے کو بڑھانے کے لیے، مزید او ای ایمس کی جانچ اور منظوری مختلف مراحل میں ہے۔

تمام متعلقہ اہلکاروں کو تربیت دینے کے لیے ہندوستانی ریلوے کے مرکزی تربیتی اداروں میں کوچ پر خصوصی تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ اب تک 20,000 سے زیادہ تکنیکی ماہرین، آپریٹرز اور انجینئرز کو کوچ ٹیکنالوجی پر تربیت دی جا چکی ہے۔ کورسز کوآئی آر آئی ایس ای ٹی کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔

کوچ کے اسٹیشن کے سامان سمیت ٹریک سائیڈ کی فراہمی کی لاگت تقریباً 50 لاکھ روپے فی کلومیٹر ہے اور لوکوموٹیو پر کوچ آلات کی فراہمی کی لاگت تقریباً 80 لاکھ روپے فی لوکو ہے۔

کوچ سے متعلق کاموں پر اب تک استعمال کی گئی رقم 1950 کروڑ روپے ہے۔ سال 2024-25 کے دوران 1112.57 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ کام کی پیش رفت کے مطابق ضروری فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔

 

 

-----------------------

ش ح۔م ش ۔ ع ن

U NO: 8576


(Release ID: 2113191) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi , Tamil