زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پی ایم کے ایس وائی کے ذریعے ڈرپ اور اسپرنکلر آبپاشی
Posted On:
18 MAR 2025 6:05PM by PIB Delhi
فی ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی ) اسکیم کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم 2015-16 سے لاگو کی جارہی ہے۔ یہ اسکیم مائیکرو اریگیشن یعنی ڈرپ اور سپرنکلر آبپاشی کے نظام کے ذریعے کھیت کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ 2015-16 سے 2021-22 تک، اسکیم کو پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے جزو کے طور پر لاگو کیا گیا تھا۔ 2022-23 سے، اس اسکیم کو پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (پی ایم آر کے وی وائی) کے تحت لاگو کیا جا رہا ہے۔
سال 2015-16 سے آج تک، پی ڈی ایم سی اسکیم کے ذریعے 96.97 لاکھ ہیکٹر مائیکرو اریگیشن کے تحت آچکا ہے، جس میں 46.37 لاکھ ہیکٹر ڈرپ اریگیشن اور 50.60 لاکھ ہیکٹر اسپرنکلر اریگیشن کے تحت شامل ہیں۔
پی ڈی ایم سی اسکیم کے تحت، چھوٹے اور پسماندہ کسانوں اور دیگر کسانوں کو بالترتیب 55فیصد اور 45فیصد یونٹ لاگت پر مائیکرو اریگیشن سسٹم کی تنصیب کے لیے کسانوں کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
نیتی آیوگ نے سال 2020 میں پی ڈی ایم سی اسکیم کا ایک جائزہ مطالعہ کیا۔ مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ اسکیم قومی ترجیحات کو حاصل کرنے میں متعلقہ ہے جیسے کہ کھیت پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا، فصل کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا، روزگار کے مواقع پیدا کرنا، کسانوں کی مجموعی آمدنی میں اضافہ وغیرہ۔
روپے کی مرکزی امداد موجودہ مالی سال کے دوران ریاستوں کو پی ایم آر کے وی وائی کے تحت آج تک 5711.55 کروڑ روپے جاری ،منظور کیے گئے ہیں، جس میں پی ڈی ایم سی اسکیم کے لیے 2232.30 کروڑ روپے شامل ہیں۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
****
ش ح ۔ ال
U-8464
(Release ID: 2112482)
Visitor Counter : 11