زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
اعلی پیداوار اور آب و ہوا کے اعتبار سے پائیدار فصلوں کی ترقی
Posted On:
11 MAR 2025 4:56PM by PIB Delhi
سال2014-2024کے دوران، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے زیراہتمام آئی سی اے آر انسٹی ٹیوٹ اور اسٹیٹ/سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹیز (سی اے یو/ایس اے یو) سمیت نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سسٹم (این اے آر ایس) نے 1380 اناج، 412 تلہن، 437 دالوں، 376 فائبر فصلوں، 178 چارے کی فصلوں، 88 گنے اور 29 دیگر فصلوں سمیت 2900 لوکیشن اسپیسفک (یعنی مخصوص جگہ کے اعتبار سے مخصوص فصل) فصلوں کی اقسام/ہائبرڈ تیار کی ہیں۔ ان 2900 اقسام میں سے 2661 اقسام (اناج 1258؛ تلہن 368؛ دال 410؛ ریشے دار فصلیں 358؛ چارے والی فصلیں 157، گنے 88 اور دیگر فصلیں 22) ایک یا زیادہ حیاتیاتی اور/یا غیر حیاتیاتی دباؤ کے لیے موزوں ہیں۔ ان میں سے 537 اقسام کو خاص طور پر انتہائی نوعیت کی آب و ہوا سے متعلق فینوٹائپنگ ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران چاول کی 152 بائیو فورٹیفائیڈ اقسام (14) گندم (53) مکئی (24) ملیٹس (26) تلہن (21) دالیں (9) اور گرین امرنتھ (5)اسی طرح باغبانی کی فصلوں میں گزشتہ دس برسوں (2014-2024) کے دوران کل 819 اقسام جاری اور نوٹیفائی کی گئی ہیں جن میں بارہ ماسی مصالحے (60) پیرینیل مصالحے (49) آلو اور ٹروپیکل ٹیوبر فصلیں (71) شجرکاری سے متعلق فصلیں (26) پھلوں کی فصلیں (123) سبزیوں کی فصلیں (429) پھول اور دیگر آرائشی پودے (53) اور ادویاتی اور خوشبودار پودے (8) شامل ہیں، جن میں سے 19 بائیو فورٹیفائیڈ اقسام ہیں۔
مختلف ایجنسیوں سے موصولہ فرمائشوں کے مطابق ان اقسام کے بریڈر اور معیاری بیج تیار کرنے کے لیے منظم کوششیں کی گئی ہیں۔ کسانوں کو بیج کی فراہمی میں تیزی لانے کے لیے ربیع 2024-25 سے خاطرخواہ معیار میں بریڈر بیج کی پیداوار اور خریف 2025 کے لیے پروسیسنگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ تمام بریڈر بیج پروڈکشن/ویرائٹی ڈیولپرز مراکز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دستیاب بریڈر/اسٹاک سیڈ کو بیج کی پیداوار کرنے والی ایجنسیوں جیسے نیشنل سیڈ کارپوریشن لمیٹڈ (این ایس سی ایل) اسٹیٹ سیڈ کارپوریشنز، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ، پرائیویٹ سیکٹر، ایف پی اوز اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ شیئر کریں تاکہ کسانوں کو ان اقسام کے بیج دستیاب کرانے کے لیے فاؤنڈیشن اور تصدیق شدہ بیج تیزی سے نیچے کی طرف پہنچایا جاسکے۔ تیزی سے ملٹی پلیکشن کے لیے فارمرس پارٹیسپیٹری سیڈ پروڈکشن پروگرام کے توسط سے کسانوں کے کھیتوں میں بھی بیج کی پیداوار کی جائے گی۔
دوردرشن چینلوں، آل انڈیا ریڈیو ، پرنٹ ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے ذریعے بیج پیدا کرنے والی ایجنسیوں اور کسانوں میں ان اقسام کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں کی جاتی ہیں۔ ان بہتر فصلوں کی کاشت کے فرنٹ لائن ڈیمونسٹریشن ملک بھر میں آئی سی اے آر کے اداروں اور ایس اے یو کے ذریعے باقاعدگی سے کیے جاتے ہیں۔ کرشی وگیان کیندر (کے وی کے) کسانوں کو ان بہتر فصلوں کی کاشت کا مظاہرہ کرکے دکھاتے ہیں۔ ان بہتر فصلوں کی کاشت کے بیج بھی کسانوں کو شیڈولڈ کاسٹ سب پلان (ایس سی ایس پی) اور نارتھ ایسٹ ہمالیہ (این ای ایچ) ریجن پروگراموں کے تحت فراہم کیے جاتے ہیں۔
حکومت ہند نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ نیوٹریشن مشن کے تحت سب - مشن آن سیڈ اینڈ پلانٹنگ میٹریل (ایس ایم ایس پی) کے سیڈ ولیج پروگرام کے جزو کو نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد گاؤں کے کسانوں کو آب و ہوا کے تئیں پائیدار، بائیو فورٹیفائیڈ اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کے بیج دستیاب کرانا ہے۔ اس پروگرام کے تحت فاؤنڈیشن/تصدیق شدہ بیجوں کی تقسیم کے لیے مالی امداد اناج میں بیج کی لاگت کا 50 فیصد اور تلہنوں، چارے اور سبز کھاد کی فصلوں میں 60 فیصد فی کسان ایک ایکڑ کے لیے معیاری بیجوں کی پیداوار کے لیے ہے۔ نیشنل مشن آن ایڈیبل آئلز -تلہن (این ایم ای او-او ایس) کو گھریلو تلہن کی پیداوار کو فروغ دینے اور 2024-25 سے 2030-31 کے دوران خوردنی تیل میں خود انحصاری (آتم نربھر بھارت) کے حصول کے لیے منظوری دی گئی ہے ۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب بھاگیرتھ چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 8290
(Release ID: 2111457)