مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چھ جی اسپیکٹرم ٹیکنالوجی کو متعارف کرانا


محکمہ ٹیلی کام نے ’بھارت 6 جی الائنس‘ کے قیام میں سہولت بہم پہنچائی

Posted On: 12 MAR 2025 1:38PM by PIB Delhi

فی الحال 6 جی ٹیکنالوجی بین الاقوامی سطح پر ترقی کے مرحلے میں ہے اور اس کے 2030 تک دستیاب ہونے کی امید ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم نے 23 مارچ 2023 کو ہندوستان کا 6 جی وژن ’’بھارت 6 جی وژن‘‘ دستاویز جاری کیا ہے، جس میں 2030 تک 6 جی ٹیکنالوجی کے ڈیزائن، ترقی اور تنصیب میں ہندوستان کو فرنٹ لائن شراکت دار بننے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ بھارت 6 جی وژن سستی، پائیداری اور ہر جگہ موجود ہونے کے اصولوں پر مبنی ہے۔ اس کے علاوہ ، محکمہ ٹیلی کام نے ’بھارت 6 جی الائنس‘ کے قیام میں سہولت بہم پہنچائی ہے، جو بھارت 6 جی وژن کے مطابق ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے گھریلو صنعت، تعلیمی اداروں، قومی تحقیقی اداروں اور معیاری تنظیموں کا ایک اتحاد / الائنس ہے ۔

فریکوئنسی بینڈ  4400-4800 میگاہرٹز ، 7125-8400 میگاہرٹز (یا اس کے حصے) اور 14.8-15.35 گیگا ہرٹز کا، بین الاقوامی ٹیلی مواصلات یونین (آئی ٹی یو) میں بین الاقوامی موبائل ٹیلی مواصلات (آئی ایم ٹی) کے استعمال کے لئے مطالعہ کیا جارہا ہے۔ ان مطالعات کے نتائج کی بنیاد پر، آئی ایم ٹی کے استعمال کے لیے ان بینڈوں کی شناخت کا فیصلہ سال 2027 میں ورلڈ ریڈیو کمیونی کیشن کانفرنس میں کیا جائے گا۔ ان فریکوئنسی بینڈوں پر ’آئی ایم ٹی 2030‘ کے لیے غور کیا جانا ہے، جسے ’6 جی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت اس ملک میں آئی ایم ٹی پر مبنی خدمات کے لیے 600 میگاہرٹز، 700 میگاہرٹز، 800 میگاہرٹز ، 900 میگاہرٹز ، 1800 میگاہرٹز، 2100 میگاہرٹز ، 2300 میگاہرٹز ، 2500 میگاہرٹز، 3300 میگاہرٹز اور 26 گیگا ہرٹز کی نشان دہی کی گئی ہے۔ جن ٹی ایس پیز نے نیلامی کی مقررہ قیمت ادا کرنے کے بعد ان بینڈوں میں اسپیکٹرم حاصل کیا ہے، وہ ڈیوائس ایکو سسٹم کی دستیابی کی بنیاد پر 2 جی/3 جی/4 جی/5 جی/6 جی سمیت کسی بھی ٹیکنالوجی کو استعمال کرسکتے ہیں۔

یہ معلومات مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیما سانی چندر شیکھر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دیں۔

******

ش  ح۔ م م ۔ م ر

U-NO. 8199


(Release ID: 2110985) Visitor Counter : 12


Read this release in: Hindi , English , Bengali