سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
پارلیمنٹ کا سوال: نیشنل کوانٹم مشن
Posted On:
12 MAR 2025 3:39PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹکنالوجی کا محکمہ مرکزی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم) کو نافذ کر رہا ہے جسے مرکزی کابینہ نے 6003.65 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ 8 سال کی مدت کے لیے منظور کیا ہے۔ اس مشن کے تحت، کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم سینسنگ اینڈ میٹرالوجی، اور کوانٹم پُرزے اور آلات کے اہم ٹیکنالوجی شعبوں میں چار تھیم پر مبنی ہب (ٹی ہبس) قائم کیے گئے ہیں۔ ان تھیم پر مبنی ہبز میں 14 ٹیکنیکل گروپس شامل ہیں، جو 17 ریاستوں اورمرکز کے زیرِانتظام 2 علاقوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ ان ہبز کی طرف سے انجام دی جانے والی سرگرمیوں میں ٹیکنالوجی کی ترقی، انسانی وسائل کی ترقی، آنترپرینیورشپ کی ترقی، صنعت کے ساتھ تعاون اور بین الاقوامی تعاون شامل ہیں۔ 2025-2024 کے دوران ریاستی سطح پر جاری کی جانے والی فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
below:
نمبر شمار
|
ریاست
|
فنڈ جاری
|
1
|
آندھرا پردیش
|
روپئے 7,51,000
|
2
|
آسام
|
روپئے 6,92,800
|
3
|
بہار
|
روپئے 14,61,240
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
روپئے 14,16,000
|
5
|
دہلی
|
روپئے 2,48,43,970
|
6
|
گوا
|
روپئے 1,25,000
|
7
|
گجرات
|
روپئے 3,82,560
|
8
|
جموں و کشمیر
|
روپئے 1,00,000
|
9
|
کرناٹک
|
روپئے 3,73,69,120
|
10
|
کیرالہ
|
روپئے 20,20,000
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
روپئے 38,09,090
|
12
|
مہاراشٹر
|
روپئے 3,34,21,220
|
13
|
اوڈیشہ
|
روپئے 11,57,600
|
14
|
پنجاب
|
روپئے 24,25,000
|
15
|
تمل ناڈو
|
روپئے 1,73,74,980
|
16
|
تلنگانہ
|
روپئے 39,18,900
|
17
|
اتر پردیش
|
روپئے 28,76,82,086
|
18
|
اتراکھنڈ
|
روپئے 38,19,300
|
19
|
مغربی بنگال
|
روپئے 79,54,600
|
ویب آف سائنس سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق، کوانٹم سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پچھلے پانچ سال میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالوں کی تعداد درج ذیل ہے:
:
اشاعت کا سال
|
بھارت
|
یو ایس اے
|
برطانیہ
|
چین
|
2019
|
222
|
755
|
465
|
750
|
2020
|
272
|
821
|
274
|
781
|
2021
|
378
|
931
|
452
|
822
|
2022
|
418
|
836
|
283
|
771
|
2023
|
596
|
755
|
305
|
889
|
این کیو ایم کے تحت، کوانٹم لچکدار اینکرپشن کی تکنیکوں اور پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافک(پی کیو سی) لائحہء عمل کو تیار کرنے کے لیے مخصوص کوششیں کی جا رہی ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ہندوستان کے اہم ڈیٹا بیس سسٹم کو کوانٹم سے محفوظ بنایا جائے۔ ان میں سے کچھ اقدامات میں شامل ہیں:
- ہندوستان میں کوانٹم سیف ایکو نظام کے قیام کے فریم ورک کا خاکہ پیش کرنے والے ایک تصوراتی کاغذ کی ترقی۔ یہ مقالہ کوانٹم دور میں ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی حفاظت اور لچک کو یقینی بنانے کے لیے اہم روڈ میپ کی وضاحت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
- دفاعی ریسرچ اور ترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) کوانٹم کیلئے لچکدار اسکیموں کے ڈیزائن اور سیکیورٹی جانچ کے ساتھ ساتھ کوانٹم سیف سمیٹرک اور غیر متناسب کلیدی کرپٹوگرافک الگورتھم پر مختلف پروجیکٹس شروع کر رہا ہے۔
- پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر (پی ایس اے) کے دفتر کے تحت سوسائٹی فار الیکٹرانک ٹرانزیکشنز اینڈ سیکیورٹی (سیٹس) نے مختلف ایپلی کیشنز جیسے کہ فاسٹ آئیڈینٹی آن لائن (فیڈو) ٹوکن کی تصدیق اور انٹرنیٹ آف تھنگز ایپلی کیشنز کے لیے پی کیوسی الگورتھم کو لاگو کرکے پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی (پی کیو سی) میں کام کو تیز کیا ہے۔
- ٹیلی مواصلات شعبے (ڈی او ٹی) کے تحت ٹیلی میٹکس کی ترقی کیلئے مرکز (سی-ڈی او ٹی) نے کوانٹم کی تقسیم (کیو کے ڈی)، پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی (پی کیو سی) اور کوانٹم سیکیور ویڈیو آئی پی فون کے حل تیار کیے ہیں۔
یہ معلومات سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 8218)
(Release ID: 2110944)
Visitor Counter : 8