سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بائیو ای 3 پالیسی کے تحت مرکز اور ریاست کی شراکت داری کے لیےحکومت ہند کے بایو ٹیکنالوجی کے محکمے اور حکومتِ آسام کے درمیان ایک تاریخی مفاہمت نامے پر دستخط

Posted On: 12 MAR 2025 1:54PM by PIB Delhi

محکمۂ بایوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) اور حکومت آسام نے بایو ای 3 (بائیوٹیکنالوجی برائے معیشت ، ماحولیات اور روزگار ) پالیسی کے تحت ایک تاریخی مفاہمت نامے پر دستخط کیے ۔ یہ مرکز اور ریاست کی شراکت داری بائیو ای 3 فریم ورک کے تحت اپنی نوعیت کی پہلی شراکت داری ہے اور اس کا مقصد آسام میں پائیدار بائیوٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کو فروغ دیتے ہوئے اعلی کارکردگی والی بائیو مینوفیکچرنگ کو تیز کرنا ہے ۔


یہ ایم او یو پر دستخط ڈی بی ٹی اور حکومت آسام کی طرف سے کی گئی وسیع مشاورت ، اعلی سطحی میٹنگوں اور باہمی تعاون کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ اس سفر میں ایک تاریخی قدم گزشتہ ماہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ جی کی صدارت میں منعقدہ سینٹر-اسٹیٹ پارٹنرشپ کانکلیو تھا ، جہاں ریاستی حکومتوں کو ڈی بی ٹی کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور ریاستی بائیو ای 3 سیل قائم کرنے کی ترغیب دی گئی تھی ۔

A group of people standing around a tableAI-generated content may be incorrect.

بائیو ای 3 پالیسی ، جسے 24 اگست 2024 کو مرکزی کابینہ نے منظور دی تھی، میں بھارت کو بائیو بیسڈ اختراعات میں عالمی رہنما کے طور پر قائم کرنے کا تصور  پیش کیا گیا ہے، جس میں بائیو بیسڈ کیمیکلز ، اے پی آئیز ، بائیو پولیمرز ، انزائمز ، آب و ہوا میں تبدیلی کے موافق زراعت ، فنکشنل فوڈز ، اسمارٹ پروٹینز ، کاربن ذخیرہ کاری اور اس کا استعمال ، صحت سے متعلق بائیو تھراپیٹکس (سیل اور جین تھراپی ، ایم آر این اے معالجہ اور مونوکلونل اینٹی باڈی) کے ساتھ ساتھ مستقبل کی سمندری اور خلائی تحقیق سمیت مختلف موضوعاتی شعبوں میں پائیدار بائیو مینوفیکچرنگ پر زور دیا گیا ہے ۔ اس پالیسی کا مقصد،ان متنوع شعبوں کو مربوط کرکے ، اقتصادی ترقی اور ماحولیاتی پائیداری دونوں کو تحریک دینا ہے ۔ ان شعبوں کو بائیو ان ایبلرز (بائیو فاؤنڈریز ، بائیو مینوفیکچرنگ اور بائیو اے آئی ہبس کا قیام) کے ذریعے بڑھایا جائے گا ۔


ڈی بی ٹی اور حکومت آسام کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامہ ایک اسٹریٹجک تعاون کو باقاعدہ شکل دیتا ہے جس میں ڈی بی ٹی اپنی رہنمائی میں توسیع کرے گا اور شراکت داری کو آسان بنائے گا ، جبکہ حکومت آسام ریاستی بائیو ای 3 سیل قائم کرکے اور آسام بائیو ای 3 ایکشن پلان تیار کرکے اقدامات کی قیادت کرے گی ۔ یہ اشتراک ریاست میں ایک مضبوط بائیو مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے اپنی بھرپور حیاتیاتی تنوع اور زرعی طاقت کو بروئے کار لانے کے لیے آسام کے فعال نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے ۔

A person and person sitting at a deskAI-generated content may be incorrect.

نئی دہلی میں ڈی بی ٹی ہیڈ کوارٹر میں اہم معززین ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے ، سکریٹری ، ڈی بی ٹی ، ڈی جی بی آر آئی سی اور چیئرمین بی آئی آر اے سی ؛ ڈاکٹر روی کوٹا ، چیف سکریٹری ، حکومت آسام ، ڈاکٹر الکا شرما ، سینئر ایڈوائزر/ایس سی ایچ ، ڈی بی ٹی ؛ جناب پلّو گوپال جھا ، سکریٹری ، محکمہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور موسمیاتی تبدیلی ، حکومت آسام ؛ اور ڈاکٹر. جتیندر کمار ، ایم ڈی ، بی آئی آر اے سی کی موجودگی میں اس ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
آسام حکومت کے چیف سکریٹری ڈاکٹر روی کوٹا نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ آسام کابینہ نے آسام بائیو ای 3 ایکشن پلان کو منظوری دے دی ہے اور ایک مخصوص ریاستی سطح کا بائیو ای 3 سیل قائم کیا ہے ، جس میں بائیو ٹیکنالوجی کی اختراع کے لیے آسام کے فعال نقطہ نظر کی نشاندہی کی گئی ہے  اور یہ بھی کہا کہ اس ایکشن پلان کو بہتر بنانے اورریاست کے اسٹریٹجک مقاصد کے ساتھ اس کی ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ کئی مباحثے کی میٹنگیں کی گئیں ۔

اس اہم موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈی بی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش ایس گوکھلے نے ریاستوں میں بائیو ای 3 سیل قائم کرکے بائیو ای 3 پالیسی کے اہداف کے حصول میں مرکز اور ریاست کی شراکت داری کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بائیو ای 3 پالیسی پائیدار ترقی ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ماحولیاتی انتظام کے لیے ایک انقلاب انگیز تبدیلی والا فریم ورک ہے ۔یہ مفاہمت نامہ مرکز اور ریاست کے اشتراک میں ایک نیا باب ہے اور یہ آسام میں بائیو ٹیکنالوجی کے مستقبل کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرتا ہے ۔

A group of people sitting at a tableAI-generated content may be incorrect.

ڈی بی ٹی اور حکومت آسام کے درمیان مفاہمت نامہ نہ صرف بائیو ای 3 پالیسی کے تحت مرکز اور ریاست کے اشتراک میں ایک اہم لمحے کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ یہ انقلاب انگیز اختراع ، پائیدار اقتصادی ترقی اور مجموعی روزگار کے مواقع کے نئے دور کی بنیاد بھی رکھتا ہے ۔ اس شراکت داری کے ساتھ ، ڈی بی ٹی ، حکومت دونوں ، بھارت اور حکومتِ آسام کے عوام ایک لچیلے اور ماحولیاتی طور پر ذمہ دار بائیوٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام کی سمت میں فاصلے طے کررہے ہیں جس سے بھارت کی آئندہ نسلوں کو فائدہ ہوگا۔

* * *

 

ش ح۔  ک ح ۔رض

U.N. 8187


(Release ID: 2110739) Visitor Counter : 31


Read this release in: English , Hindi