بھارت کا مسابقتی کمیشن
azadi ka amrit mahotsav

کمپٹیشن کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) نے اے ایم جی گرین پاور بی وی کے ذریعہ اورِکس کارپوریشن کے گرینکو اِنرجی ہولڈنگز میں کچھ شیئر ہولڈنگ کے حصول اور اورِکس کارپوریشن کے ذریعہ اے ایم گرین (لگزمبرگ) ایس اے آر ایل کے کچھ کنورٹیبل نوٹس کے سبسکرپشن کو منظوری دی

Posted On: 11 MAR 2025 7:48PM by PIB Delhi

ہندوستان کے مسابقتی کمیشن (سی سی آئی) نے اے ایم جی گرین پاور بی وی کے ذریعہ اورِکس کارپوریشن کے گرینکو انرجی ہولڈنگز میں کچھ شیئر ہولڈنگ کے حصول اور اورِکس کارپوریشن کے ذریعہ اے ایم گرین (لگزمبرگ) ایس اے آر ایل کے کچھ کنورٹیبل نوٹس کے سبسکرپشن کو منظوری دے دی ہے۔

مجوزہ انضمام میں اے ایم جی گرین پاور بی وی (اے ایم جی) پاور  کے ذریعہ اورِکس کارپوریشن (اورِکس) سے گرینکو انرجی ہولڈنگز (جی ای ایچ) میں کچھ شیئر ہولڈنگ کے مجوزہ حصول اور اے ایم گرین (لگزمبرگ) ایس اے آر ایل  (اے ایم جی لکس) کے ذریعہ اورِکس کو کچھ کنورٹیبل نوٹس کے مجوزہ اجراء کا تصور کیا گیا ہے۔

اے ایم جی پاور ایک نیا اِن کارپوریٹیڈ (شامل کردہ) ادارہ ہے اور فی الحال ہندوستان میں یا ہندوستان سے باہر کسی بھی کاروباری سرگرمی میں مصروف نہیں ہے۔ اے ایم جی لکس ایک ہولڈنگ کمپنی ہے اور اس کا ہندوستان میں یا ہندوستان سے باہر کوئی کاروباری عمل نہیں ہے۔

اورِکس،  اورِکس گروپ کی ہولڈنگ کمپنی ہے جو مختلف قسم کی خدمات پیش کرتی ہے، جس میں کارپوریٹ مالیاتی خدمات (چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے فنانسنگ ، لیزنگ  اور سالیوشنز) مینٹی ننس لیزنگ (آٹوموبائل لیزنگ، رینٹل اور کار شیئرنگ اور آئی ٹی سے متعلق آلات کا رینٹل اور لیزنگ) رئیل اسٹیٹ ، نجی ایکویٹی سرمایہ کاری، لائف انشورنس، بینکنگ اور کریڈٹ، اثاثہ جات کا بندوبست، ماحولیات اور توانائی سے متعلق خدمات (بشمول بجلی کی پیداوار) شامل ہے۔ ہندوستان میں اورِکس ، براہ راست یا بالواسطہ طور پر آٹوموبائل لیز، تجارتی گاڑی سے متعلق قرض، مالیاتی خدمات کی فراہمی، بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری، اثاثہ جات کے بندوبست سے متعلق خدمات اور بجلی کی پیداوار میں مصروف عمل ہے۔

جی ای ایچ قابل تجدید توانائی کے شعبے سے وابستہ ایک پلیئر ہے، جو صاف توانائی اثاثہ جات کی تعمیر اور آپریشنز پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ ہندوستان میں ، جی ای ایچ قابل تجدید توانائی سے متعلق اثاثہ جات کا ایک پورٹ فولیو چلاتا ہے، جس میں ونڈ، سولر، ہائیڈرو اور انرجی اسٹوریج ٹیکنالوجیز شامل ہیں جو کئی ریاستوں میں پھیلی ہوئی ہیں۔

کمیشن کا تفصیلی حکم بعد میں جاری کیا جائے گا۔

 

******

ش  ح۔ م م ۔ م ر

U-NO. 8162


(Release ID: 2110525) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi