صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
قومی ایمبولینس خدمات (این اے ایس) اسکیم سے متعلق تازہ ترین صورتحال
جون 2024 تک، اسکیم کے تحت دستیاب ایمبولینسوں کی مجموعی تعداد: 15,283 بنیادی لائف سپورٹ یونٹس، 3,918 پیشنٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں اور 3,044 ایڈوانسڈ لائف سپورٹ گاڑیاں
Posted On:
11 MAR 2025 6:30PM by PIB Delhi
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے 2012 میں قومی صحتی مشن(این ایچ ایم) کے حصے کے طور پر نیشنل ایمبولینس سروسز (این اے ایس) کا آغاز کیا۔ یہ فی الحال ملک بھر کی 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہا ہے۔ این ایچ ایم ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کر کے ایک اہم کردار ادا کرتا ہے، ان کی حفظانِ صحت کے نظام کو بہتر بنانے ، خاص طور پر این اے ایس کے ذریعے ہنگامی مریضوں کی نقل و حمل کے شعبے میں مدد کرتا ہے۔
ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے پاس این اے ایس کے نفاذ کے ماڈل کا انتخاب کرنے کی خود مختاری ہے جو ان کی مخصوص ضروریات اور حالات کو بہترین طریقے سے پورا کرتا ہے۔ این ایچ ایم مختلف قسم کی ایمبولینسوں بشمول بیسک لائف سپورٹ (بی ایل ایس) اور ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس) گاڑیوں سے متعلق آپریشنل اخراجات اور سرمائے کے اخراجات دونوں کے لیے مدد فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، موٹر سائیکل اور بوٹ ایمبولینس جیسے جدید حل دور دراز اور مشکل سے رسائی والے علاقوں تک پہنچنے کے لیے دستیاب ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ہنگامی طبی خدمات سب کے لیے قابل رسائی ہیں۔
حفظانِ صحت کی ضروریات کے لیے متوازن اور موثر جواب کو یقینی بنانے کے لیے، ہم این ایچ ایم کی جانب سے مقرر کردہ ایمبولینس کی تقسیم کے لیے آبادی پر مبنی اصولوں کی پیروی کرتے ہیں۔ ہر 500,000 افراد کے لیے، ایک ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس) ایمبولینس کی سفارش کی جاتی ہے، جب کہ ہر 100,000 افراد کے لیے ایک بنیادی لائف سپورٹ (بی ایل اس) ایمبولینس تجویز کی جاتی ہے۔ یہ اسٹریٹجک مختص ہمیں متنوع خطوں میں ہنگامی صورتحال کا موثر جواب دینے میں مدد کرتا ہے۔ 3,044 اے ایل ایس اور 15,283 بی ایل ایس ایمبولینسوں کے سنٹرلائزڈ پول کے علاوہ، اضافی ایمبولینسیں کئی مالیاتی ذرائع سے تعاون یافتہ ڈسٹرکٹ ہسپتالوں (ڈی ایچ) جیسی اہم حفظانِ صحت سہولیات پر تعینات ہیں۔
مختلف خطوں میں ایمبولینسوں کی دستیابی کو قومی صحت مشن کے تحت آبادی پر مبنی اصولوں کے ذریعے ہدایت کی جاتی ہے تاکہ مساوی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم، جغرافیائی خطوں، آبادی کی کثافت اور مختلف علاقوں کی مخصوص صحت کی دیکھ بھال کی ضروریات جیسے عوامل کی وجہ سے تغیرات موجود ہو سکتے ہیں۔ مزید یہ کہ ایمبولینس کی تعیناتی ریاست کا کام ہے۔
مریضوں کے نقل وحمل کی گاڑیاں (پی ٹی ویز) کے حوالے سے، وہ طبی نقل و حمل کے لیے ضروری ہیں، پھر بھی وہ فی الحال دستیاب ایمبولینس فلیٹ کے سب سے بڑے حصے کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔ جون 2024 کے این ایچ ایم- ایم آئی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، بنیادی لائف سپورٹ (بی ایل ایس ) ایمبولینسز 15,283 یونٹس کے ساتھ سب سے بڑے شعبے کا حصہ ہیں، اس کے بعد 3,918 پی ٹی وی ، اور ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس ) ایمبولینسز 3,044 ہیں۔
این ایچ ایم – ایم آئی ایس کے مطابق ایمبولینس کی تعداد سے متعلق اعدادو شمار (جون 2024)
ایمبولینس کی قسم
|
یونٹس کی تعداد
|
بنیادی لائف سپورٹ (بی ایل ایس)
|
15,283
|
ایڈوانسڈ لائف سپورٹ (اے ایل ایس)
|
3,044
|
پیشنٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز (پی ٹی وی)
|
3,918
|
یہ دیکھتے ہوئے کہ صحت ریاست کا موضوع ہے، ایمبولینسوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کی بنیادی ذمہ داری ریاست اور یونین ٹیریٹری (یو ٹی) حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کر کے معاون کردار ادا کرتی ہے۔
ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس متعلقہ آپریشنل اخراجات کے ساتھ مخصوص اقسام اور ضروری ایمبولینسوں کی مقدار تجویز کرنے کی لچک ہے۔ اس تجویز کے عمل کو ان کے دائرہ اختیار میں موجودہ ایمبولینسوں کی ضروریات اور کارکردگی کے جائزوں کے مکمل تجزیہ کے ذریعے مطلع کیا جاتا ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب پرتاپ راؤ جادھو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں جانکاری دی۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:8145
(Release ID: 2110484)
Visitor Counter : 7