عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ سے لے کر شکایات کے فوری ازالہ تک پنشن اصلاحات میں تیزی آئی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


مرکزی وزیر نے پنشن عدالت کی کامیابی پر روشنی ڈالی، پنشن نظام میں ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات پر زور دیا

حکومت نے پنشن اصلاحات میں توسیع کیا  اور بزرگ شہریوں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دی

Posted On: 11 MAR 2025 5:01PM by PIB Delhi

ایک بے اولاد بیوہ دوبارہ شادی کر سکتی ہے اور پھر بھی اپنے مردہ شوہر کی پنشن یا فیملی پنشن کا دعویٰ کر سکتی ہے۔ فیملی پنشن اب طلاق یافتہ یا الگ ہونے والی بیٹیوں کے لیے بھی دستیاب ہے، عدالت میں طلاق کے مقدمے کے نتیجے کا انتظار کیے بغیر اور وہ اپنے متوفی والدین کے ذریعے خاندانی پنشن کا دعویٰ کر سکتی ہے، اگر طلاق کی کارروائی اس کے والدین کی زندگی کے دوران شروع کی گئی تھی۔ ایک خاتون پنشنر اب اپنے بچوں کو خاندانی پنشن کے لیے نامزد کر سکتی ہے، ازدواجی تنازعات کی صورت میں جب اس کے شوہر نے طلاق کا دعویٰ دائر کیا یا گھریلو تشدد کے تحفظ کے ایکٹ یا جہیز کی ممانعت ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کیا۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارتھ سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیر اعظم کے دفتر، ایٹمی توانائی کے محکمے، خلائی محکمہ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ کچھ انقلابی اصلاحات ہیں جو حالیہ برسوں میں لائی گئی ہیں۔

آج یہاں رضاکار ایجنسیوں کی اسٹینڈنگ کمیٹی (ایس سی او وی اے) کی 34ویں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ہم خواتین سے متعلق سروس رولز میں کئی اصلاحات لانے میں کامیاب رہے ہیں، جن کا سماج کے بدلتے ہوئے اصولوں کے ساتھ مطابقت کیا گیا تھا، لیکن پچھلی حکومت نے جمود کو برقرار رکھا اور ایسا کرنے سے گریز کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان راہ توڑنے والی اصلاحات کو ہمت اور یقین کے ساتھ آگے بڑھا سکتے ہیں کیونکہ ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی کی حمایت حاصل ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایک بے اولاد بیوہ کو فیملی پنشن اب دوبارہ شادی کے بعد بھی جاری رہے گی، بشرطیکہ دیگر ذرائع سے اس کی آمدنی اسے ملنے والی کم سے کم فیملی پنشن سے کم ہو۔

WhatsApp Image 2025-03-11 at 4.41.17 PM.jpeg

ایک اور ترقی پسند فیصلے  کے بارے میں  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خاندانی پنشن اب طلاق یافتہ یا الگ ہونے والی بیٹیوں کے لیے بھی دستیاب ہے، جنہیں عدالت میں طلاق کے مقدمے کے نتیجے کا انتظار نہیں کرنا پڑتا اور وہ اپنے متوفی والدین کے ذریعے خاندانی پنشن کا دعویٰ کر سکتی ہیں اگر طلاق کی کارروائی ان کے والدین کی زندگی کے دوران شروع کی گئی ہو۔ ایک اور خواتین پر مبنی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قوانین کو تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب ایک خاتون پنشنر اپنے بچوں کو خاندانی پنشن کے لیے نامزد کر سکتی ہے، اگر اس کے شوہر کے طلاق کا دعویٰ دائر کرنے یا گھریلو تشدد کے تحفظ کے قانون یا جہیز کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ دائر کرنے کے بعد ازدواجی تنازعات کی صورت میں ایسے فیصلے لینے کا مجا رکھتی ہے۔

وزیر موصوف نے عمل کو آسان بنا کر اور ٹیکنالوجی پر مبنی حل متعارف کراتے ہوئے پنشنرز کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ میٹنگ میں اہم پالیسی اصلاحات اور ڈجیٹل اقدامات پر غور کیا گیا جس کا مقصد پنشنرز کی فلاح و بہبود، زندگی میں آسانی کو بہتر بنانا اور طویل عرصے سے زیر التوا شکایات کو حل کرنا ہے۔

WhatsApp Image 2025-03-11 at 4.41.16 PM.jpeg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے روشنی ڈالی کہ گزشتہ دہائی میں پنشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ یہ قابل ذکر ہے کہ 2014 میں شروع کیا گیا جیون پرمان ڈجیٹل لائف سرٹیفکیٹ میں اب چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کو شامل کیا گیا ہے، جس سے پنشنرز کے لیے زندگی کا سرٹیفکیٹ دور سے جمع کرنا آسان ہو گیا ہے۔ نومبر 2024 میں ملک گیر مہم کے تحت 1.5 کروڑ لائف سرٹیفکیٹ تیار کیے گئے، جن میں سے 8 لاکھ 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بزرگ شہریوں نے جمع کرائے تھے۔

ایک اور اہم اصلاحات جس پر بحث کی گئی بھوشیہ پورٹل تھا، جو پنشن کے عمل کوسی جی ایچ ایس جیسی سرکاری صحت کی اسکیموں کے ساتھ مربوط کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ رٹائر ہونے والوں کو رٹائرمنٹ کے وقت ان کے سی جی ایچ ایس کارڈ مل جائیں، تاخیر کو ختم کیا جائے۔ یونیفائیڈ پنشنرز پورٹل بڑے بینکوں جیسے ایس بی آئی، پی این بی اور کینرا بینک سے بھی منسلک ہے تاکہ پنشن کی بغیر کسی رکاوٹ کی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے پنشن عدالت اقدام کی کامیابی کی ستائش کی، جس نے 2017 میں اپنے آغاز کے بعد سے 12 ایڈیشنوں میں 70 فیصد سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا گیا ہے۔ فروری 2025 میں منعقد ہونے والی تازہ ترین عدالتوں میں 531 میں سے 490 مقدمات کا موقع پر ہی تصفیہ کیا گیا۔ اسی طرح  سی پی ای این جی آر اے ایم ایس شکایات کے ازالے کے نظام نے دفاعی پنشنرز پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے پنشن سے متعلق ایک لاکھ سے زائد شکایات کو حل کرکے ریکارڈ کارکردگی حاصل کی ہے۔

व्हाट्सएप इमेज 2025-03-11 अपराह्न 4.41.16 बजे (1).jpeg

میٹنگ میں قومی تجربہ ایوارڈز کا بھی جائزہ لیا گیا، جو اب سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز (سی پی ایس یو) اور پبلک سیکٹر بینکوں کے تعاون کو تسلیم کرتے ہیں۔ قبل از رٹائرمنٹ کونسلنگ ورکشاپس ایک اور اہم نکتہ تھیں، جن میں 10,000 (دس ہزار)سے زائد رٹائرڈ اہلکاروں کو مالی تحفظ اور رٹائرمنٹ کے بعد کے مواقع کے بارے میں رہنمائی کی گئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت قدیم قوانین کو ختم کرنے اور پنشنرز کے خدشات کے فوری حل کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے یقین دلایا-"اگر کوئی قانون  تکلیف کا باعث بن رہا ہے، تو ہم اس میں ترمیم کے لیے تیار ہیں۔ ہماری توجہ بیوروکریٹک رکاوٹوں کو کم کرنے اور بزرگ شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے پر ہے"۔

میٹنگ میں جناب  وی سری نواس، سکریٹری، محکمہ پنشنرز کی بہبود کے ساتھ ساتھ مختلف وزارتوں کے سینئر  افسران اور پنشنرز ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی جنہوں نے اہم پالیسی معاملات اور فلاحی اقدامات پر بات چیت میں سرگرمی سے حصہ لیا۔

 *******

ش ح۔ ظ ا

UR No.8125


(Release ID: 2110441)
Read this release in: English , Hindi