بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نئی  جہاز سازی اور مرمت کی نئی پالیسی

Posted On: 11 MAR 2025 5:21PM by PIB Delhi

میری ٹائم انڈیا ویژن، 2030 کا مقصد جہاز سازی میں ہندوستان کی عالمی درجہ بندی کو بہتر کرنا ہے اور میری ٹائم امرت کال ویژن، 2047 کے مطابق سر فہرست 10 تک پہنچنا ہے۔ وزارت کی طرف سے ملک میں جہاز سازی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی/بڑھانے اور تمام متعلقہ سہولیات کی تخلیق کے لیے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:

(i) وزارت نے 29.01.2025 کو شپ بلڈنگ فنانشل اسسٹنس پالیسی (SBFAP) کے رہنما خطوط میں ترمیم کی ہے تاکہ جہاز سازی کی سرگرمیوں میں مزید شرکت کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

(ii) حکومت نے نومبر، 2021 میں، ہندوستانی شپ یارڈز میں تعمیر کیے جانے والے ٹگس کی خریداری کے لیے بڑی بندرگاہوں کے استعمال کے لیے پانچ قسموں کے معیاری ٹگ ڈیزائن جاری کیے ہیں۔

(iii) دیسی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے 20.09.2023 کو کسی بھی قسم کے جہاز کی چارٹرنگ میں رائٹ آف فرسٹ انکار (RoFR) کے درجہ بندی پر نظرثانی کی ہے، جو ٹینڈر کے عمل کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

RoFR کا نظر ثانی شدہ درجہ بندی یہ ہے:

(1) ہندوستانی ساختہ، ہندوستانی پرچم والے  اور ہندوستانی ملکیت والے

(2) ہندوستانی ساختہ، ہندوستانی پرچم والے  اور ہندوستانی آئی ایف ایس سی اے کی ملکیت والے

(3) غیر ملکی ساختہ، ہندوستانی پرچم والے  اور ہندوستانی ملکیت والے

(4) غیر ملکی ساختہ، ہندوستانی پرچم والے اور ہندوستانی IFSCA ملکیت  والے

(5) ہندوستانی ساختہ، غیر ملکی پرچم والا اور غیر ملکی ملکیت  والے

(iv) بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت نے گرین ٹگ ٹرانزیشن پروگرام (GTTP) شروع کیا ہے جس کا مقصد کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور ماحولیاتی طور پر پائیدار ٹگ بوٹ آپریشنز کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرکے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔

(v) حکومت نے اندرون ملک بحری جہازوں کے لیے گرین بوٹ گائیڈ لائنز متعارف کرائی ہیں، جن کا مقصد اندرون ملک آبی جہازوں میں گرین ٹیکنالوجی کو اپنانے کو فروغ دینا ہے۔

(vi) حکومت ہند نے گزٹ نوٹیفکیشن نمبر 112 مورخہ 13 اپریل 2016 کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کے ذیلی شعبوں کی تازہ ترین ہم آہنگی والے ماسٹر لسٹ میں 'شپ یارڈز' کو شامل کیا ہے۔

(vii) دیسی جہاز سازی کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے 19.05.2016 کو سرکاری محکموں یا ایجنسیوں بشمول پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز کی طرف سے سرکاری مقاصد کے لیے یا ان کے اپنے استعمال کے لیے استعمال کیے جانے والے جہازوں کے حصول کے لیے نئے جہاز سازی کے آرڈرز کا جائزہ لینے اور ٹینڈر دینے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ جب بھی کسی بحری جہاز کا حصول ٹینڈرنگ کے راستے سے کیا جاتا ہے، اہل ہندوستانی شپ یارڈز کے پاس "پہلے انکار کا حق" ہوگا تاکہ وہ غیر ملکی شپ یارڈ کی جانب سے پیش کردہ کم ترین قیمت کے ساتھ مل سکیں جس کا مقصد ہندوستانی شپ یارڈز میں جہاز سازی کی سرگرمیوں کو بڑھانا ہے۔

مزید، جہاز سازی اور جہاز کی ملکیت سے متعلق سرکاری اداروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گورنمنٹ آف انڈیا پبلک پروکیورمنٹ (میک ان انڈیا کو ترجیح دینے) آرڈر، 2017 کے مطابق مقامی مواد کو یقینی بنانے کا مشور ہ دیا جاتا ہے۔ اس آرڈر کے مطابق،  200 کروڑ سے کم کے جہازوں کی خریداری ہندوستانی شپ یارڈز سے ہونی چاہیے۔

یہ جانکاری بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No:8130

ش ح۔ح ن۔س ا

 


(Release ID: 2110431) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi