کامرس اور صنعت کی وزارتہ
پی ایم جی نے آندھرا پردیش اور تمل ناڈو میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا
Posted On:
11 MAR 2025 3:18PM by PIB Delhi
ڈی پی آئی آئی ٹی (صنعت و داخلی تجارت کی وزارت) کے پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ نے آندھرا پردیش اور تمل ناڈو میں بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں پر اثرانداز ہونے والے اہم چیلنجز کا جائزہ لیا۔ اس اجلاس کے دوران، عہدیداروں نے 15 بڑے منصوبوں میں 25 مسائل کا جائزہ لیا، جن میں وزارت محنت و روزگار کے تحت پانچ منصوبے شامل ہیں، جن کی مجموعی لاگت 10,396 کروڑ روپئے سے زیادہ ہے۔ گفتگو کا مرکز خاص طور پر، دونوں ریاستوں میں ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے اسپتالوں پر تھا۔ یہ اسپتال انشورنس لینے والے شہریوں اور ان کے خاندانوں کے لیے بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں، جن میں خصوصی علاج، ادویات اور اسپتال میں داخلہ شامل ہیں۔
ایک اور اہم منصوبہ جس کا جائزہ لیا گیا وہ ریلائنس جیو کا 5 جی/4 جی توسیعی منصوبہ تھا۔ گفتگو کا محور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر جنگلات اور جنگلی حیات کے کلیئرنس کے مسائل کو حل کرنا تھا۔ یہ منصوبہ 5 جی کوریج کو ان علاقوں میں پھیلانے کے لیے ہے جہاں یہ نہیں ہے اور موجودہ 4 جی بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنانے کے لیے ہے، خاص طور پر دور دراز اور چیلنجنگ علاقوں میں، جن میں سیاچن بھی شامل ہے۔
یہ اجلاس، جو پرنسپل اکنامک ایڈوائزر برائے ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب پروین مہتو کی زیر صدارت ہوا، میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں اور منصوبے کے حامیوں کے اعلٰی عہدیداروں نے شرکت کی۔ جناب مہتو نے حکومت کے منصوبہ مانیٹرنگ کے ادارہ جاتی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور حکام سے کہا کہ وہ زیر التوا مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک فعال رویہ اپنائیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ نجی شراکت داروں کے لیے پروجیکٹ مانیٹرنگ گروپ (پی ایم جی) کے میکنزم کو استعمال کرنا ضروری ہے تاکہ منصوبوں کی تکمیل کو تیز تر بنایا جا سکے۔ مرکزی حکومت، ریاستی حکام اور نجی شعبے کے درمیان بہتر ہم آہنگی بنیادی ڈھانچے کے ان منصوبوں کے بروقت اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U :8104 )
(Release ID: 2110394)
Visitor Counter : 11