جل شکتی وزارت
پارلیمانی سوال: ملک میں پانی کی دستیابی
Posted On:
10 MAR 2025 5:51PM by PIB Delhi
پانی ایک ریاستی موضوع ہے، اس لیے آبی وسائل میں اضافہ، تحفظ اور مؤثر انتظام کے لئے بنیادی طور پراقدامات متعلقہ ریاستی حکومتیں کرتی ہیں۔ تاہم، ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کے لیے، مرکزی حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعے انہیں تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
حکومت ہند مرکزی اسکیم ‘اٹل بھوجل یوجنا’کو یکم اپریل 2020 سے سات ریاستوں گجرات، ہریانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان اور اتر پردیش کے 80 اضلاع کے 229 بلاکوں کے تحت 8203 گرام پنچایتوں میں پانی کے بحران والے علاقوں میں نافذ کر رہی ہے، جس کا مقصد زمینی آبی بحران کو کم کرنا ہے۔
گرام پنچایت کے لحاظ سے پانی کے تحفظ کے منصوبے تیار کیے جاتے ہیں اور ان پر عمل درآمد جاری اسکیموں کے ساتھ تال میل کے ساتھ کیا جاتا ہے جس میں مائیکرو اریگیشن، فصلوں کے تنوع، زیر زمین پائپ لائنوں کا استعمال وغیرہ اور سپلائی شامل ہیں، جن میں بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے جیسے چیک ڈیم، کھیت کے تالاب، ریچارج شافٹ اور دیگر مصنوعی آبی تحفظ کے ڈھانچے شامل ہیں۔ اٹل بھوجل یوجنا کا 2026-2025- کا بی ای 1780.40 کروڑ روپے ہے۔ اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک ریاستوں کے ذریعہ منظور شدہ اور استعمال شدہ فنڈز درج ذیل ہیں:
(دو مارچ 2025 تک) کروڑ روپے میں
نمبر شما
|
ریاست
|
جاری کی گئی رقم
|
کل اخراجات
|
آئی ایس اینڈ سی بی
|
ترغیب
|
کل
|
آئی ایس اینڈ سی بی
|
ترغیب
|
کل
|
1
|
گجرات
|
124.34
|
397.95
|
522.28
|
124.34
|
322.05
|
446.38
|
2
|
ہریانہ
|
114.13
|
615.37
|
729.50
|
114.13
|
436.20
|
550.33
|
3
|
کرناٹک
|
88.40
|
731.11
|
819.51
|
88.40
|
658.25
|
746.65
|
4
|
مدھیہ پردیش
|
59.30
|
121.68
|
180.97
|
59.30
|
116.27
|
175.56
|
5
|
مہاراشٹر
|
76.26
|
430.35
|
506.61
|
76.26
|
429.90
|
506.16
|
6
|
راجستھان
|
66.85
|
322.68
|
389.53
|
65.99
|
304.68
|
370.67
|
7
|
اترپردیش
|
47.59
|
150.94
|
198.53
|
47.59
|
129.65
|
177.24
|
کل
|
576.86
|
2,770.08
|
3,346.93
|
576.00
|
2,397.00
|
2,972.99
|
آئی ایس اینڈ سی بی ادارہ جاتی مضبوطی اور صلاحیت کی تعمیر
ای ایف سی 2021-26 کے دوران جی دبلیو ایم آر اسکیم کے ذخائر کی تجدید کاری کے تحت راجستھان کے بنجر علاقوں میں، جودھ پور، جیسلمیر، سیکر، الور اضلاع کے پانی کی کمی والے علاقوں میں سی جی ڈبلیو بی کی طرف سے مختلف مراحل میں زمینی پانی کے مصنوعی ریچارج کے لیے نمائشی پروجیکٹ لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے میں پانی کے تحفظ کے مختلف ڈھانچے جیسے چیک ڈیم، اینی کٹ، پرکولیشن ٹینک وغیرہ کی تعمیر شامل ہے۔ جی ڈبلیو ایم آر اسکیم کے ذخائر کی بحالی کے تحت،ای ایف سی 2021-26 کے دوران کل 225 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جس میں سے 174 کروڑ روپے اسکیم کے مختلف مراحل کے تحت ہندوستان کے شمال مغربی حصوں، راجستھان کے بنجر علاقوں میں زمینی پانی کی مصنوعی ری چارجنگ کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی ڈبلیو بی) نے ملک میں تقریباً 25 لاکھ مربع کلومیٹر کے نقشے کے قابل علاقے میں نیشنل واٹرشیڈ میپنگ(این اے کیو یو آئی ایم) پروجیکٹ کو مکمل کر لیا ہے۔ نقشے اور انتظامی منصوبے تیار کیے گئے ہیں اور متعلقہ ریاستی اداروں کے ساتھ عمل درآمد کے لیے شیئر کیے گئے ہیں۔ انتظامی منصوبوں میں ریچارج ڈھانچے کے ذریعے پانی کے تحفظ کے مختلف اقدامات شامل ہیں۔
پی ایم کے ایس وائی آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی کے محکمے کی فلیگ شپ اسکیم ہے جس میں ملک کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت پروجیکٹوں کے انتخاب اور مرکزی فنڈنگ کے تناسب کے معیار میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ اگر کسی پروجیکٹ کا 50فیصد سے زیادہ کنٹرول ایریا خشک سالی سے متاثرہ علاقے میں ہے، تو 50فیصد ایڈوانس اسٹیج کے معیار میں نرمی کی جاتی ہے اور اس پروجیکٹ کو تعمیر کے آغاز سے ہی فنڈ فراہم کیا جا سکتا ہے، 60 (سینٹر): 40 (ریاست) کے تناسب سے قحط زدہ علاقے میں پڑنے والے کنٹرول ایریا کے تناسب سے پروجیکٹ کو فنڈز فراہم کیے جا سکتے ہیں۔پی ایم کے ایس وائی- اے آئی بی پی کے تحت 115 پروجیکٹوں میں سے 62 پروجیکٹ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں (ڈی پی اے پی) کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔ 2024-2016 کے دوران ان منصوبوں کے ذریعے 16.03 لاکھ ہیکٹر کی اضافی صلاحیت پیدا کی گئی ہے۔
ہر کھیت کو پانی (ایچ کے کے پی) پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے اجزاء میں سے ایک ہے۔ آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی (آر آر آر) کی اسکیم اب پی ایم کے ایس وائی-ایچ کے کے پی کا حصہ بن گئی ہے۔ وزارت جل شکتی کے تحت آبی وسائل، دیہی ترقی اور گنگا کی بحالی (ڈبلیو آر، آر ڈی اینڈ جی آر ) کا محکمہ آبی ذخائر کی آر آر آر اسکیموں کے تحت آبپاشی کی صلاحیت (آئی پی) کی تخلیق اور بحالی کے لیے ریاستوں کو مرکزی امداد (سی اے) فراہم کرتا ہے۔ مالی سال 2022-2021 سے مالی سال 2026-2025 کے لیےپی یم کے ایس وائی-ایچ کے کے پی کا ا بجٹ4,580 کروڑ روپے ہے۔
سال 2018-19 کے دوران ودربھ اور مراٹھواڑہ کے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع اور مہاراشٹر کے باقی حصوں میں پروجیکٹوں کے لیے مرکزی امداد فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے ایک خصوصی پیکیج کو منظوری دی گئی ہے۔ 60 ایس ایم آئی اور 2 ایم ایم آئی پروجیکٹ مکمل ہوچکے ہیں، اور اسکیم کے تحت 1.77 لاکھ ہیکٹر کی آبپاشی کی صلاحیت تیار کی گئی ہے۔
جل شکتی کی وزارت اور دیگر مرکزی وزارتوں کی طرف سے پانی کے تحفظ، زمینی پانی کے کنٹرول اور ریگولیشن کو فروغ دینے اور بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی/مصنوعی ریچارج کے لیے اس لنک پر رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
URL:https://cdnbbsr.s3waas.gov.in/s3a70dc40477bc2adceef4d2c90f47eb82/uploads/2024/07/20240716706354487.pdf.
یہ اطلاع جل شکتی کے وزیر مملکت جناب راج بھوشن چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
ش ح۔ ک ا۔
U.NO.8074
(Release ID: 2110142)
Visitor Counter : 6