سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بھارت کی مستقبل کی وبائی تیاری پر تبادلہ خیال کیا


وزیر موصوف نے نیتی آیوگ کی رپورٹ پیش کی جس کا عنوان "مستقبل کی وبائی تیاری اور ایمرجنسی ردعمل  : عمل کے لیے ایک فریم ورک" تھا

 رپورٹ میں مستقبل کی  کسی بھی وبا کے پھیلاؤ کے 100 دن کے اندر طبی جوابی تدابیر کو نافذ کرنے کے لیے عمل کے راستوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے

Posted On: 10 MAR 2025 5:41PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی، ارضیاتی  سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور وزیراعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلا، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج بھارت کی مستقبل کی وبائی بیماریوں سے نمٹنے کی تیاری پر تبادلہ خیال کیا۔

 اس موقع پر نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر ونود پال نے وزیرموصوف کو نیتی آیوگ کی تیار کردہ ایک رپورٹ پیش کی جس کا عنوان ’’مستقبل کی وبائی بیماریوں کی تیاری اور ایمرجنسی ردعمل:  عمل کے لئے ایک فریم ورک ‘‘ہے۔

 

نیتی آیوگ کے ذریعے تشکیل دی گئی   ماہرین پر مشتمل ایک گروپ کی تیار کردہ رپورٹ میں مستقبل کی وبائی بیماریوں سے نمٹنے کی تیاری کے لیے سفارشات شامل ہیں، جس میں خاص طور پر طبی جوابی تدابیر، بشمول تشخیص، ویکسین اور علاج پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ رپورٹ میں مستقبل کی کسی بھی وبائی بیماری کے پھیلاؤ کے 100 دن کے اندر طبی جوابی تدابیر کو نافذ کرنے کے لیے عمل کے راستوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے لیے مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کو بڑھانا، بیکورڈ اور فارورڈ  روابط قائم کرنا، ضابطہ کار کے نظام کو فعال کرنا اور صلاحیتوں کو ظاہر کرنا ضروری ہوگا۔

وزیرموصوف نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ تحقیق و ترقی کی ٹیم اور بنیادی ڈھانچے کو کس طرح متحرک کیا جائے اور صنعت کے ساتھ مل کر ممکنہ پیتھوجنز اور پروٹوٹائپ ویکسینز پر ایک اسٹریٹجک، سائنسی اور فعال طریقے سے کام کیا جائے، تمام محکموں اور دیگرمتعلقہ فریقوں کے ساتھ مل کر۔ بھارت کا بین شعبہ جاتی "ون ہیلتھ مشن" پہلے ہی ممکنہ وباؤں کے لیے وبائی بیماریوں کی نگرانی کے نظام کی تشکیل نو  کرچکا ہے۔

یہ بات اجاگر کی گئی کہ کووڈ-19 وبا کے دوران، بھارت نے اپنے شہریوں کو 220 کروڑ سے زائد "میڈ ان انڈیا" ویکسین کی خوراکیں فراہم کیں اور 100 سے زیادہ ممالک کے ساتھ ویکسین شیئر کیں۔ بھارتی ویکسینز نے تقریباً تمام پلیٹ فارموں  کا استعمال کیا، جس میں ایم آر این اے، ڈی این اے، ایڈینو وائرل اور انیکٹیویٹڈ وائرس سسٹمز شامل ہیں۔ بھارت میں بنی دوائیں دنیا بھر میں برآمد کی گئیں۔ تقریباً 250 "میڈ ان انڈیا" کووڈ-19 ڈائیگونسٹک ٹیسٹ منظور کیے گئے۔ یہ سب ہماری مضبوط سائنسی-صنعتی صلاحیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ کے دوران کامیابی کا بڑا حصہ، بشمول ویکسین کی کامیابی کی کہانی، محکموں کے درمیان مربوط اور اجتماعی کوششوں کا نتیجہ تھی، جس میں "ہول آف گورنمنٹ" نقطہ نظر اختیار کیا گیا تھا  اور وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی مداخلت اور سرپرستی شامل تھی جنہوں نے "مشن سرکشا" کے نام سے ایک مخصوص تحقیق اور ٹرائل پروگرام شروع کیا اور پھر روزانہ کی بنیاد پر اس کی ذاتی طورپر پیروی کی۔

وزیرموصوف نے ملک کے عزم کو اجاگر کیا کہ بھارت کی گہری تحقیق و ترقی کی صلاحیتیں اور صنعتی ماحولیاتی نظام مزید مستحکم کیے جائیں گے تاکہ مستقبل کی کسی بھی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہا جا سکے۔

یہ رپورٹ بین الاقوامی وبائی تیاری کے سیکرٹریٹ نے اپنے حالیہ ’’100 دن کے مشن: نفاذ کی رپورٹ 2024‘‘ میں پیش کی ہے۔

 

 

************

 

ش ح ۔   م م  ۔  م  ص

 (U :  8064   )


(Release ID: 2109967) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Marathi