وزارات ثقافت
بھارتی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کے تحفظ شدہ علاقے کے تحت جائیدادوں کا اندراج
Posted On:
10 MAR 2025 3:27PM by PIB Delhi
بہت سی محفوظ یادگاریں اور علاقے ہیں جن کی زمینیں حکومت کے نام پر رجسٹرڈ ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ عطیہ اور پرائیویٹ پارٹیوں کے نام پر جھوٹ بول رہے ہیں۔ قدیم یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات اور باقیات ایکٹ، 1958، (اے ایم اے ایس آر ایکٹ، 1958) کی دفعہ 3 اور دفعہ 4 کے مطابق، بھارتی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) یادگاروں اور آثار قدیمہ کے مقامات کو ان کی ملکیت میں تبدیلی کے بغیر قومی اہمیت کے طور پر قرار دیتا ہے۔ ملک میں 3698 یادگاریں اور آثار قدیمہ ہیں اور باقیات کو قومی اہمیت کا حامل قرار دیا گیا ہے۔ ریاست وار فہرست ضمیمہ-I میں ہے۔
بھارتی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) جہاں بھی ممکن ہو یادگاروں اور مقامات کی بہتر دیکھ بھال کے لیے زمینیں حاصل کرتا ہے۔ مزید برآں، اے ایم اے ایس آر ایکٹ، 1958 کی دفعہ 6 کے تحت معاہدے کے ذریعے محفوظ یادگاروں کے تحفظ کے لیے انتظامات ہیں۔ محفوظ یادگاروں اور علاقوں کی حفاظت کے لیے بھارتی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) ضروری اقدامات کرتا ہے جیسے واچ اینڈ وارڈ کے عملے کی تعیناتی، باڑ لگانا اور آگاہی مہم کا انعقاد وغیرہ۔
بشنو پور میں 20 محفوظ یادگاریں اور علاقے ہیں جن کی دیکھ بھال اے ایس آئی کر رہی ہے۔ تفصیلات ضمیمہ II میں ہیں۔
بشنو پور کے مندروں کو پہلے ہی یونیسکو کی عارضی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے۔
یہ معلومات ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔
ضمیمہ-I
ملک میں بھارتی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کے دائرہ اختیار میں محفوظ یادگاروں اور محفوظ علاقوں کی تعداد کا خلاصہ
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
یادگاروں کی تعداد اور رقبہ
|
|
آندھرا پردیش
|
135
|
|
اروناچل پردیش
|
03
|
|
آسام
|
55
|
|
بہار
|
70
|
|
چھتیس گڑھ
|
46
|
|
دمن اور دیو (مرکز کے زیر انتظام علاقے)
|
11
|
|
گوا
|
21
|
|
گجرات
|
205
|
|
ہریانہ
|
93
|
|
ہماچل پردیش
|
40
|
|
جموں و کشمیر (مرکز کے زیر انتظام علاقے)
|
56
|
|
جھارکھنڈ
|
13
|
|
کرناٹک
|
506
|
|
کیرالہ
|
29
|
|
لداخ(مرکز کے زیر انتظام علاقے)
|
15
|
|
مدھیہ پردیش
|
291
|
|
مہاراشٹر
|
286
|
|
منی پور
|
01
|
|
میگھالیہ
|
08
|
|
میزورم
|
01
|
|
Nagaland
|
04
|
|
قومی راجدھانی خطہ دہلی
|
172
|
|
اڈیشہ
|
81
|
|
پڈوچیری(مرکز کے زیر انتظام علاقے)
|
07
|
|
پنجاب
|
33
|
|
راجستھان
|
163
|
|
سکم
|
03
|
|
تلنگانہ
|
08
|
|
تملناڈو
|
412
|
|
تریپورہ
|
08
|
|
اترپردیش
|
743
|
|
اتراکھنڈ
|
44
|
|
مغربی بنگال
|
135
|
|
کل
|
3698
|
ضمیمہ II
بشنو پور میں محفوظ یادگاریں اور محفوظ علاقے جن کی دیکھ بھال ہندوستان کے آثار قدیمہ کے سروے کے ذریعے کی جا رہی ہے۔
نمبر شمار
|
محفوظ یادگار اور محفوظ علاقے کا نام
|
ملکیت کی حیثیت
|
1
|
دلمادل توپ اور وہ پلیٹ فارم جس پر اسے رکھا کیا گیا ہے۔
|
دیبوتر
|
2
|
پرانے قلعے کا دروازہ
|
دیبوتر
|
3
|
جور-بنگلہ مندر
|
پرائیویٹ
|
4
|
جورا مندر
|
دیبوتر
|
5
|
کالا چاند مندر
|
پرائیویٹ
|
6
|
لال جی مندر
|
پرائیویٹ
|
7
|
مدن –گوپال مندر
|
دیبوتر
|
8
|
مدن موہن مندر
|
دیبوتر
|
9
|
مالیشورمندر
|
دیبوتر
|
10
|
مرلی موہن مندر
|
دیبوتر
|
11
|
نند لال مندر
|
دیبوتر
|
12
|
پاٹپورمندر
|
دیبوتر
|
13
|
رادھا بنود مندر
|
دیبوتر
|
14
|
رادھا گوبند مندر
|
دیبوتر
|
15
|
رادھا مادھومندر
|
پرائیویٹ
|
16
|
رادھا شیام مندر
|
پرائیویٹ
|
17
|
رسمنچا
|
دیبوتر
|
18
|
شیام رائے مندر
|
پرائیویٹ
|
19
|
قلعہ کا چھوٹا دروازہ
|
پرائیویٹ
|
20
|
پتھر کا رتھ
|
دیبوتر
|
****
ش ح۔ م ع۔ع د
U.N. 8046
(Release ID: 2109961)
Visitor Counter : 12