سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھارت کے سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی  آر، اور فرانس کے سی این آر ایس،  نے اوپن سائنس پر ہند-فرانس سیمینار کا انعقاد کیا

Posted On: 07 MAR 2025 5:20PM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر-قومی ادارہ برائے سائنسی مواصلات اور پالیسی تحقیق، نئی دہلی (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر)، نے سی این آر ایس-کھلے تحقیقی ڈیٹا، اوپن سائنس، اشاعتیں، تحقیقی ڈیٹا اور ہائی پرفارمنس کمپیوٹنگ کے شعبہ، پیرس (سی این آر ایس-ڈی ڈی او آر) کے تعاون سے 5-6 مارچ 2025 کو "اوپن ہورائزنز: اوپن ایکسیس، اوپن ڈیٹا، اور کمپیوٹر سے متعلق اختراع " کے موضوع پر دو روزہ بھارت-فرانس سیمینار کا انعقاد کیا، جو سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر، ست سنگ وہارکیمپس، نئی دہلی-110067 میں منعقد کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DN5E.jpg

ہند-فرانس سیمینار کی جھلکیاں

یہ اہم سیمینار اس بات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منعقد کیا گیا تھا کہ بھارت اور فرانس کس طرح کھلے رسائی، کھلے ڈیٹا اور کھلی سائنس کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں؛ کس طرح ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز اور اوپن سورس پلیٹ فارم سائنسی ترقی کو آگے بڑھانے، تعاون کو فروغ دینے، شفافیت بڑھانے اور سائنس اور معاشرے کے درمیان شراکت داری کے لیے اوزار استعمال کرنے کے لیے معلومات پر مبنی نقطہ نظر کو نافذ کرنے میں بڑی امید پیش کرتے ہیں۔ سیمینار میں بھارت اور فرانس کے محققین، سائنسدانوں اور پالیسی سازوں نے شرکت کی؛ اس نے کھلی معلومات کے تبادلے اور نیٹ ورکنگ کے مواقع کے لیے ایک منفرد موقع فراہم کیا۔

افتتاحی اجلاس میں بھارت اور فرانس کی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں ڈاکٹر انتھونی پیٹی، چیئرمین اور سی ای او، سی این آر ایس، فرانس؛ پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر؛ پروفیسر نِتن سیٹھ، ڈائریکٹر، سی ایف آئی پی آر اے؛ ڈاکٹر سری نیواسا ریڈی، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی اسٹیج پر موجود تھے۔

پروفیسر رنجنا اگروال، ڈائریکٹر، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے کانفرنس کے شروع میں خطاب کرتے ہوئے کہا"ہم سی این آر ایس، فرانس کے ساتھ اس تقریب کا انعقاد کر کے خوش ہیں تاکہ اوپن سائنس اور تحقیقی ڈیٹا کے تبادلے کو فروغ دیا جا سکے،"۔تقریب کی اہمیت بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا، "یہ سیمینار بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے اور معاشرے کے تمام طبقات کے لیے سائنسی تحقیق کے تبادلے کو آگے بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ایک قوم ایک سبسکرپشن" کی بھارتی حکومت کی پہل اور اس کا کردار جس سے زیادہ سے زیادہ شراکت داروں کو کھُلے طور پر رسائی فراہم کی جا رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OEDV.jpg

 

پروفیسر نِتن سیٹھ، ڈائریکٹر،جدید ریسرچ کے فروغ کیلئے بھارت-فرانس مرکز(سی ایف آئی پی آر اے) نے کہا کہ کس طرح انہوں نے سالانہ 1-2 کالز سے شروع کیا اور اب دونوں ممالک کے درمیان سائنسی اور ٹیکنالوجی کے کئی مخصوص شراکت داریوں تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے اس سیمینار سے اپنی توقعات کا بھی اظہار کیا۔ "کھلے طور پر رسائی نے سائنسی علم کو قابل رسائی بنایا، یہ کئی مواقع فراہم کرتا ہے"، ڈاکٹر سری نیواسا ریڈی، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی نے افتتاحی اجلاس میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سی ایف آئی پی آر اے کی سی ایس آئی آر-آئی آئی سی ٹی کے ساتھ گزشتہ کئی سالوں سے تعاون جاری ہے۔

سائنسی ریسرچ کیلئے قومی مرکز (سی این آر ایس) سے ڈاکٹر انتھونی پیٹی، چیئرمین اور سی ای او؛ ڈاکٹر سلوی روست، سینئر سائنٹسٹ اور ہیڈ، اوپن ریسرچ ڈیٹا ڈیپارٹمنٹ (ڈی ڈی او آر) نے سی این آر ایس اور ڈی ڈی او آر کا مختصر تعارف کرایا، اس کے مقاصد، افعال اور وہ کردار جو یہ ادارے سائنسی تحقیق میں مضامین اور ڈیٹا کے اوپن ایکسیس کو معمول بنانے میں ادا کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر کسٹوری منڈل، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر اور ڈاکٹر سلوی روست، سی این آر ایس-ڈی ڈی او آر نے دو دن کے سیمینار کے پروگرام کا جائزہ جیسے مباحثوں کے موضوعات اور سیشنز سے حاصل شدہ اہم نکات پیش کیے۔

سیمینار کا پہلا اجلاس "فرانس اور بھارت میں اوپن ایکسیس، اوپن سائنس کے لیے پالیسیاں" کے موضوع پر تھا، جس کی صدارت پروفیسر وویک کمار سنگھ، سینئر مشیر، نِیتی آیوگ، حکومتِ بھارت نے کی۔ ڈاکٹر مارن ڈاکوس، فرانسیسی وزارتِ اعلیٰ تعلیم اور تحقیق نے اوپن سائنس کے فوائد جیسے تعلیمی کارکردگی میں اضافہ، نقل پذیری، نقل کی روک تھام، اور حوالہ جات میں اضافہ پر تفصیل سے بات کی۔ انہوں نے ملک میں فرانس کی اوپن سائنس پالیسیز پر بھی روشنی ڈالی۔ ڈاکٹر ریمیا ہری داسن، پی ایس اے آفس، حکومتِ بھارت نے "ون نیشن ون سبسکرپشن" (او این او ایس) پہل کی تفصیل بیان کی، جیسے اس کی ضرورت، سائنسی پھیلاؤ پر اس کا اثر اور عمل درآمد کے دوران شراکت داروں کو درپیش مشکلات۔ دیگر مقررین جنہوں نے اوپن سائنس اور ڈیٹا پر اپنے خیالات پیش کیے، ان میں ڈاکٹر سلوی روست اور مسٹر مکیش پُند، چیف سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر شامل تھے۔

دوسرا اجلاس "اوپن ایکسیس: راستوں کی تنوع" کے موضوع پر تھا۔ اس اجلاس کی صدارت پروفیسر انیربان چکربورتی، اسکول آف کمپیوٹیشنل اینڈ انٹیگریٹو سائنسز (ایس سی آئی ایس)، جے این یو، نئی دہلی نے کی۔ ڈاکٹر بینے ڈِکٹے کُنٹزیگر، سی سی ایس ڈی، سی این آر ایس نے اپنے خطاب میں کہا، "ہم سی سی ایس ڈی میں اوپن ایکسیس کو فروغ دیتے ہیں، جو ایچ اے ایل کے ذریعے فرانسیسی قومی کھلی رسائی کی ریپوزیٹری ہے، جو اشاعتوں تک طویل مدتی، رکاوٹ سے آزاد رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ خاص طور پر، 2024 میں صرف 167,751 مکمل متن کے دستاویزات جمع کرائے گئے تھے، جس سے مجموعی تعداد 2025 کے جنوری تک 1.4 ملین مکمل متن کے دستاویزات تک پہنچ گئی ہے۔" ڈاکٹر فرانسیس رو سو، کوپرن کنسوریشیم نے اس ماڈل کا اشتراک کیا جس کے ذریعے وہ سائنسی اشاعت کنندگان کے ساتھ اوپن سائنس کو آگے بڑھانے کے لیے مذاکرات کرتے ہیں۔ دیگر مقررین میں ڈاکٹر سبیاہ اروناچلم، ڈی ایس ٹی-سی پی آر، آئی آئی ایس سی بنگلور اور ڈاکٹر جیتا وانی رائاسم، ہیڈ، سی ایس آئی آر-ایچ آر ڈی جی شامل تھے، جنہوں نے بھارت میں اوپن ایکسیس، اوپن سورس اور دوا کی دریافت پر اپنے خیالات پیش کیے۔

دن کے پہلے اجلاس کے اختتام پر سوالات اور جوابات کا سیشن ہوا، جہاں ماہرین نے سامعین کے سوالات کے جوابات دیے اور اوپن سائنس کے مستقبل پر اپنے خیالات پیش کیے۔ اس کے بعد تقریب کے معزز مہمانوں اور مقررین کی تہنیت کی گئی۔

دوسرے دن بھارت-فرانس سیمینار کا اختتام کامیابی کے ساتھ ہوا، جس میں کمپیوٹیشنل اختراع، تحقیقی تشخیص اور کھلے ڈیٹا کی ساجھے داری پر بصیرت افروز مباحثے اور پروگرام ہوئے۔ دن کی کارروائی "کمپیوٹیشنل اختراع اور اوپن سورس سافٹ ویئر میں آر اینڈ ڈی" کے اجلاس سے شروع ہوئی، جس کی صدارت ڈاکٹر اویناش کھیتیج، خصوصی سائنسداں، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے کی۔ مقررین میں پروفیسر روبیئر ڈی کوسمو، آئی این آر آئی اے، نے "سافٹ ویئر ہیریٹیج پہل" کے موضوع پر بات کی، پروفیسر پی کے سوری، دہلی ٹیکنولوجیکل یونیورسٹی، ڈاکٹر سری دھر گؤتم، آئی سی اے آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچرل ریسرچ شامل تھے۔

اس کے بعد "ریسرچ کی تشخیص میں اصلاحات" پر ایک سیشن ہوا، جس میں ڈاکٹر لِڈیا بورل-ڈیمیان، سائنس یورپ، ڈاکٹر وِناش، پرنسپل سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر اور ڈاکٹر مومیتا کولی، آئی آئی ایس سی بنگلور نے ریسرچ کی تشخیص کے نئے طریقوں پر بات کی۔

سیمینار میں "اوپن ڈیٹا شیئرنگ" پر بھی ایک اجلاس ہوا، جس میں محترمہ الکا مشرا، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، این آئی سی اور ڈاکٹر مارن ڈاکوس نے اوپن ڈیٹا شیئرنگ کے حوالے سے اپنے خیالات پیش کیے۔

سیمینار کا ساتواں اجلاس "اوپن سائنس، اوپن ڈیٹا، اور اوپن سورس کے لیے مستقبل" کے موضوع پر ایک پینل تبادلہء خیال پر مشتمل تھا، جس میں مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔

بھارت-فرانس مشترکہ سیمینار کا اختتام ایک اجلاس کے ساتھ ہوا، جس میں ڈاکٹر نریش کمار، سائنسدان، سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر نے دو دن کی شدید بحث کی جھلکیاں پیش کیں اور تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب میں مختلف کردار ادا کیے۔

سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر کے بارے میں

سی ایس آئی آر-قومی ادارہ برائے سائنسی مواصلات اور پالیسی تحقیق (این آئی ایس سی پی آر) بھارت کا ایک ممتاز ادارہ ہے، جو سائنسی مواصلات، ایس ٹی آئی پر مبنی پالیسی مطالعات اور تحقیق میں مصروف ہے۔

سی این آر ایس کے بارے میں

فرانسیسی قومی ادارہ برائے سائنسی تحقیق (سی این آر ایس) ایک حکومت سے فنڈ حاصل کرنے والا تحقیقی ادارہ ہے، جو فرانس اور عالمی سطح پر سائنسی علم اور اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے وقف ہے۔

************

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

 (U :  7952   )


(Release ID: 2109257) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi