مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
ایشیا اور بحرالکاہل میں 12واں علاقائی3آر اور سرکلر اکنامی فورم رکن ممالک کے متفقہ طور پر جے پور اعلامیہ کی منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا
ہندوستان کی تجویز ایک کثیر شراکت دار گلوبل الائنس سٹیز کولیشن فار سرکلرٹی (سی۔3) کو علم کے اشتراک کے لیے ایک تعاونی پلیٹ فارم کے طور پر شروع کرنے کی ہے
فورم میں ایشیابحرالکاہل کے 24 رکن ممالک اور تقریباً 200 بین الاقوامی مندوبین کی شرکت دیکھی گئی
Posted On:
05 MAR 2025 7:55PM by PIB Delhi
ایشیا اور بحرالکاہل میں 12واں علاقائی 3آر اور سرکلر اکانومی فورم آج رکن ممالک کی جانب سے ‘جے پور اعلامیہ’ کی متفقہ منظوری کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
قومی پالیسیوں، حالات اور صلاحیتوں کے مطابق ممالک کو حکمت عملی تجویز کرنے کے لیے ایک رہنما دستاویز تیار کیا گیا ہے۔
جے پور اعلامیہ کے ایک حصے کے طور پر، عالمی اتحاد سی3(دوبارہ استعمال کے لئے شہری اتحاد) کے طور پر ایک باہمی علمی پلیٹ فارم پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
جے پور اعلامیہ مختلف کچرے کے سلسلے اور ان میں سے ہر ایک کے لیے دوبارہ استعمال کی معیشت کے اہداف کے بارے میں بات کرتا ہے۔ یہ وسائل کی کارکردگی اور پائیدار مواد کی کھپت کے بارے میں بات کرتا ہے۔ اعلامیہ میں غیر رسمی شعبوں، صنفی اور مزدوری کے مسائل بھی شامل ہیں۔
یہ عمل درآمد، شراکت داری، ٹیکنالوجی کی منتقلی، فنڈنگ میکانزم اور تحقیق اور ترقی کے ذرائع بھی فراہم کرتا ہے۔
اپنے اختتامی کلمات میں مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے کہا کہ جے پور اعلامیہ ‘جو آج اپنایا گیا ہے اس مشترکہ عزم کا ثبوت ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ یہ دہائی والا اعلان ‘جے پور’ کے نام کے ساتھ منسلک ہو جائے گا اور اگرچہ یہ غیر پابند ہے، یہ ہمارے ملک اور ایشیا پیسفک کے تمام رکن ممالک کو ایک مکمل تبدیلی کی طرف رہنمائی کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ‘ایک زمین ، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے ہمارے اصول کی بنیاد پر، ہندوستان شہروں کے اتحاد برائے سرکلرٹی (سی-3) کی تشکیل کی قیادت کرے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو اس اتحاد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔
مکانات اور شہری امور کی وزارت کےوزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے کہا کہ ایشیا اور بحر الکاہل کے لیے 12واں علاقائی 3آر اور سرکلر اکانومی فورم ایک تاریخی لمحہ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘گزشتہ دنوں میں، ہم نے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ماحولیاتی تحفظ، وسائل کے پائیدار استعمال، اور فضلہ کے انتظام پر اہم بات چیت اور غور و خوض کیا ہے۔’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج کے دور میں 3 آر(ریڈیوز, ری یوز, ری سائکل) اور سرکلر اکانومی کا تصور صرف ایک متبادل نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔
پروفیسر امت کپور، چیئر، انسٹی ٹیوٹ برائے مسابقت، اسٹینفورڈ یونیورسٹی، نے بھارت کے پریاگ راج میں مہا کمبھ میں سب سے بڑے انسانی اجتماع کے لیے ٹھوس اور مائع فضلہ کی گردش کو نافذ کرنے پر ایک خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے ایک گہرائی سے مطالعہ کے کلیدی ابتدائی نتائج کا اشتراک کیا جو تقریب کے لیے پائیدار فضلہ کے انتظام کے حل تلاش کرتا ہے، جو لاکھوں لوگوں کےلئے انتظام کرتے ہوئے ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے اختراعی طریقوں، اسکیل ایبلٹی، اور بہترین طریقوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اسٹینفورڈ یونیورسٹی میں مسابقت کے لیے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ پروفیسر امیت کپور، نے بھارت کے پریاگ راج میں مہا کمبھ میں سب سے بڑے انسانی اجتماع کے لیے ٹھوس اور مائع فضلہ کی ری سائیکلنگ کو لاگو کرنے پر ایک خصوصی خطاب کیا۔ انہوں نے ایک گہرائی سے مطالعہ کے کلیدی ابتدائی نتائج کا اشتراک کیا جس میں تقریب کے لیے پائیدار فضلہ کے انتظام کے حل تلاش کیے گئے، جس میں لاکھوں عقیدت مندوں کا بندوبست کرتے ہوئے ماحولیاتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے اختراعی طریقوں، اسکل ایبلٹی اور بہترین طورطریقوں پر توجہ دی گئی۔
نتائج کے لیے یہاں کلک کریں۔
تقریب کے بارے میں
ایشیا اور بحر الکاہل میں 12 ویں علاقائی 3 آر اور سرکلر اکانومی فورم کا انعقاد 3 سے 5 مارچ 2025 تک راجستھان انٹرنیشنل سنٹر، جے پور میں کیا گیا تھا۔ فورم کا موضوع ہے ‘‘ایس ڈی جیز اور کاربن نیوٹرلٹی کے حصول کی طرف ایشیا میں سرکلر سوسائٹیز کا احساس کرنا۔’’
تقریب میں شرکت
ایشیا اور بحرالکاہل میں 12ویں علاقائی 3R اور سرکلر اکانومی فورم میں اعلیٰ سطحی شرکت دیکھنے میں آئی، جس میں مکانات اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب منوہر لال نے راجستھان، مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ اور ہریانہ کے وزراء کے ساتھ تقریب کا افتتاح کیا۔
فورم میں ایشیا بحرالکاہل کے 24 رکن ممالک کی جسمانی شرکت دیکھی گئی، جس میں جاپان، سولومن جزائر، تووالو اور مالدیپ کے وزراء نے ذاتی طور پر شرکت کی۔ تقریباً 200 بین الاقوامی مندوبین بشمول سرکاری حکام، ماہرین اور نجی شعبے کے نمائندوں نے اس مباحثے میں شرکت کی۔ ہندوستان سے، 33 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، 15 لائنوں کی وزارتوں، نجی شعبے اور تکنیکی اداروں کے 800 مندوبین نے حصہ لیا۔ تقریب میں 75 شہروں (9 بین الاقوامی اور 66 ہندوستانی شہر) کی نمائندگی تھی۔
فورم میں 120 مقررین شامل تھے جنہوں نے 29 مکمل سیشنز، 10 موضوعاتی سیشنز، 6 کنٹری بریک آؤٹ سیشنز، اور 7 ضمنی ایونٹس میں حصہ لیا۔ وسیع تر شرکت کو یقینی بنانے کے لیے، پورے ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر اسٹیک ہولڈرز کے لیے ایک ورچوئل پلیٹ فارم بھی بنایا گیا۔
افتتاحی دن 12ویں علاقائی 3R اور ایشیا اور پیسفک میں سرکلر اکانومی فورم میں پائیداری اور سرکلر اکانومی کے اصولوں کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کے ساتھ منسلک کلیدی اعلانات اور اقدامات شامل تھے۔
افتتاحی اجلاس کے دوران پیش کیے گئے معزز وزیر اعظم کے پیغام میں ہندوستان کے پرو پلینٹ پیپل (P-3) نقطہ نظر پر زور دیا گیا۔ اس وژن کو آگے بڑھانے کے لیے، سٹیز کوئلیشن فار سرکولیریٹی( (C-3 کو ایک ہندوستانی زیر قیادت ملٹی اسٹیک ہولڈر، ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے علم کے اشتراک، شہر سے شہر تعاون، اور نجی شعبے کی شراکت میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کثیر القومی اتحاد کے طور پر تجویز کیا گیا تھا۔
ایک اہم سنگ میل سی آئی ٹی آئی آئی ایس 2.0 کا رول آؤٹ تھا، جو کہ مرکزی کابینہ سے منظور شدہ پروگرام ہے جس کے تحت 14 ریاستوں کے 18 شہروں میں مربوط فضلہ کے انتظام اور موسمیاتی کارروائی کے لیے 1,800 کروڑ روپئے مالیت کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
فورم نے 'انڈیا پویلین' اور '3R تجارتی اور ٹیکنالوجی نمائش' کا افتتاح بھی کیا، جس میں 3R اور سرکلر اکانومی اسپیس میں ہندوستان کی کامیابیوں کی نمائش کی گئی۔ نمائش نے 40 سے زیادہ ہندوستانی اور جاپانی کاروباروں اور اسٹارٹ اپس کو اختراعی حل پیش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔
‘میئرز ڈائیلاگ’ اور‘کیس کلینک’ جیسے اہم سیشنز نے گہرے تعاون کو فروغ دیا، جب کہ این جی اوز اور سیلف ہیلپ گروپس نے ویسٹ ٹو ویلتھ اقدامات کی نمائش کی، جس سے پائیداری سے چلنے والی انٹرپرینیورشپ اور کمیونٹی کی شمولیت کو فروغ دیا گیا۔
ایشیا اور بحرالکاہل میں 12ویں ریجنل 3R اور سرکلر اکانومی فورم کے دوسرے دن، 2025 میں ساؤ پالو، برازیل کے بعد، ہندوستان نے ورلڈ سرکلر اکانومی فورم(ڈبلیو سی ای ایف) 2026 کی میزبانی کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے ایک اہم اعلان دیکھا۔ اس فورم نے مکمل سیشنز، کنٹری بریک آؤٹ سیشنز، اور ضمنی تقریبات کی بھی میزبانی کی، بشمول ہندوستان کی سرکلر اکانومی کے راستوں پر بات چیت، کچرے کے انتظام اور پائیداری میں کوششوں کو اجاگر کرنا۔
کلیدی نتائج میں متعدد اقدامات کا آغاز شامل ہے جیسے ایس بی ایم ویسٹ ٹو ویلتھ پی ایم ایس پورٹل، آئی ایف سی دستاویز حوالہ گائیڈ، اور ہندوستان کا سرکلر سیشن، جو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرز(این آئی یو اے) کے ذریعہ مرتب کردہ 126 بہترین طریقوں کا مجموعہ ہے۔ اس کے علاوہ،سی ای ای ڈبلیو کی طرف سے تیار کردہ لاکھوں شہروں میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے بہترین طریقوں پر ایک مطالعہ جاری کیا گیا۔ سرکلر اکانومی سلوشنز میں سائنسی تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے سی ایس آئی آر اور ایم اوایچ یو اے کے درمیان ایک اہم مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ مندوبین نے جے پور میں ٹھوس اور مائع فضلہ کے انتظام کی سہولیات اور کلیدی ورثہ سائٹس کے تکنیکی فیلڈ کے دوروں میں بھی حصہ لیا، پائیدار شہری طریقوں کے بارے میں خود بصیرت حاصل کی۔
***
ش ح۔آم۔ ف ر
(U: 7894)
(Release ID: 2108754)
Visitor Counter : 9