وزارت آیوش
عالمی سطح پر گیلوئےکا جلوہ: ایک دہائی میں ریسرچ کےاشاعت میں 300 فیصد سے زیادہ کا اضافہ
نئے مطالعات اور کلینیکل تحقیق میں گیلوئے کے امید افزارول کا انکشاف
Posted On:
28 FEB 2025 4:52PM by PIB Delhi
حیاتیاتی اور لائف سائنسز کی تحقیق کے لیے عالمی سطح پر تسلیم شدہ ڈیٹا بیس پب میڈسے حاصل شدہ معلومات کے مطابق گزشتہ دہائی میں گیلوئے (ٹنوسپورا کورڈیفولیا) پر تحقیق کی اشاعتوں میں 376.5؍فیصد کا زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جو اس پودے کی علاج کی صلاحیتوں میں بڑھتی ہوئی عالمی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ جب ‘گڈوچی یا ٹنسپورا کورڈیفولیا یا امرتا’ پر مطالعہ تلاش کیا گیا تو 2014 میں 243 مطالعات شائع ہوئیں۔ اس کے برعکس، 2024 میں یہ تعداد بڑھ کر 913 ہوگئی، یعنی 376.5؍فیصد کا اضافہ ہوا۔

تصویر: ٹنوسپورا کورڈیفولیا، جو عموماً گڈوچی یا گلوئی کے نام سے جانی جاتی ہے، سنسکرت میں امرت کے نام سے معروف ہے، جس کا مطلب ہے ‘لامتناہی کی جڑی بوٹی’، کیونکہ اس کے بے شمار فائدے مند خصوصیات ہیں۔
گیلوئے ریسرچ میں کووڈ کے بعد کی تیزی
خاص طور پر، گڈوچی ایک مشہور جڑی بوٹی ہے ،جسے گلوئے کے نام سے جانا جاتا ہے اور یہ آیوش کے نظاموں میں طویل عرصے سے طبی استعمال میں رہی ہے۔ اگرچہ سائنسدانوں کو گیلوئے کی طبی خصوصیات میں طویل عرصے سے دلچسپی تھی، لیکن کووڈ-19وبا کے بعد کے سالوں میں تحقیق میں ایک بڑا اضافہ دیکھا گیا، کیونکہ ماہرین قدرتی مدافعتی نظام کو بڑھانے والے اور مجموعی صحت کی دیکھ بھال کا حل تلاش کر رہے تھے۔ ابھرتے ہوئے ریسرچ اس کی مدافعتی نظام کو بہتر بنانے والی، اینٹی وائرل اور ایڈاپٹو جینی خصوصیات کو مضبوطی سے ثابت کرتی ہیں، جس نے اسے عالمی محققین اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے معالجین کے درمیان گہری دلچسپی کا موضوع بنا دیا ہے۔
آیوش میں سائنسی تحقیق کو فروغ دینے کی وزارت کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزارتِ آیوش کے سسکریٹری، ویدیا راجیش کوٹیکا نے کہاکہ آیوش فارمولیشنز، جڑی بوٹیوں وغیرہ کی سائنسی توثیق، بشمول گلوئے جیسے طبی پودوں کی توثیق وزارت کی اولین ترجیح ہے۔ ہم تحقیقاتی تعاون کو مستحکم کرنے سائنسی مطالعات کی مالی معاونت فراہم کرنے اور آیووید کو مین اسٹریم ہیلتھ کیئر کے ساتھ شواہد پر مبنی انضمام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ عالمی صحت کو فائدہ پہنچ سکے۔
سائنسی تحقیق اور اشاعت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سی سی آر اے ایس کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر رابی نرائن آچاریہ نے کہاکہ طبی پودوں پر تحقیق روایتی حکمت اور جدید سائنس کے درمیان پل بنانے کے لیے ضروری ہے۔ سائنسی اشاعتیں شواہد پر مبنی توثیق کی بنیاد فراہم کرتی ہیں، جو عالمی سطح پر قبولیت کو بڑھاتی ہیں اور آیووید کو مین اسٹریم ہیلتھ کیئر میں ضم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
گیلوئے کو کیا خاص بناتا ہے؟

کلینیکل اسٹڈیز اور لیبارٹری ریسرچ کی بڑھتی ہوئی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ گیلوئے کا کینسر کے علاج، آٹو امیون بیماری کے انتظام اور یہاں تک کہ سوزش کے ڈس آرڈرمیں بھی اہم کردار ہوسکتا ہے۔

آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیووید، نئی دہلی میں ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹر غالب نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گیلوئے کی سائنسی تحقیق میں تیزی آ رہی ہے اور بڑھتی ہوئی ریسرچ اس کی طبی صلاحیتوں کو ظاہر کر رہی ہیں۔ حالیہ تحقیق میں اس کے بایوایکٹو کمپاؤنڈز اور طبی فوائد پر روشنی ڈالی گئی ہے، جن میں مدافعتی نظام کو بڑھانے اور سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات شامل ہیں۔ اس بڑھتی ہوئی دلچسپی نے گیلوئے کو مختلف طبی شعبوں میں مستقبل کی کلینیکل استعمال کے لیے ایک امید افزا امیدوار کے طور پر نمایاں کیا ہے۔
گیلوئے اور سائنسی تحقیق: کچھ تازہ ترین نتائج
حال ہی میں کیے گئے متعدد ریسرچ نے خاص طور پر سائنسی تجسس کو بڑھایا ہے:
فروری 2025: پب میڈ میں شائع ہونے الی ہارشہ واگھاسیا (یونیورسٹی اسکول آف سائنسز، گجرات یونیورسٹی) اور ان کی ٹیم کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق نے ایچ پی وی-پازیٹو سروائیکل کینسر کے علاج میں گیلوئے کے عرقوں کے فائدے پر ریسرچ کیا۔ تحقیق کے نتائج میں گیلوئے کے مدافعتی نظام کو بہتر بنانے کے فوائد کو اجاگر کیا گیا، جس سے روایتی علاج کے ساتھ محفوظ اور زیادہ مؤثر کینسر تھراپیز کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
جنوری 2025:انکیتا داس شیٹھ کی قیادت میں ممبئی کے ٹاٹا میموریل سینٹر کے محققین نے آئیڈیویپیتھک گرانولومیٹوس ماسٹائٹس (آئی جی ایم) کے علاج میں گیلوئے کی مؤثریت کا جائزہ لیا، جو ایک بینیگن، لیکن پیچیدہ چھاتی کا عارضہ ہے اور اکثر کینسر سمجھا جاتا ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ گیلوئے پر مبنی فائیٹو فارماسیوٹیکل ادویات نے ایک محفوظ، اسٹیرائیڈ فری طبی متبادل فراہم کیا، جو تکلیف دہ سرجریز سے بچنے کے لیے ایک سستی اور مؤثر متبادل پیش کرتا ہے۔
تکنیکی دستاویز کے ساتھ اسکالرس کو آیوش وزارت کی فعال مدد:
گیلوئے میں بڑھتی ہوئی سائنسی دلچسپی کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارتِ آیوش نے جڑی بوٹی پر ایک تکنیکی دستاویز جاری کر کے ایک پیشگی قدم اٹھایا ہے۔ یہ منفرد وسیلہ سائنسی تحقیق، طبی مدد اور اہم بصیرتوں کو یکجا کرتا ہے تاکہ روایتی طب میں شواہد پر مبنی طریقوں کو فروغ دیا جا سکے۔
اس اقدام کا مقصد روایتی آیوویدک حکمت کو جدید تحقیق کے ساتھ مربوط کرتے ہوئےہیلتھ کیئر کے پیشہ ور افراد اور عوام میں بیداری پیدا کرنا ہے، جو ہندوستان کی مجموعی صحت کی دیکھ بھال اور مربوط میڈیسن میں قیادت کو مزید مستحکم کرتا ہے۔
سائنسی ریسرچ گیلوئے کی طبی خصوصیات کو تسلیم کرنے کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ آیوویدک معجزہ ایک مرکزی مربوط صحت کی دیکھ بھال کا حل بننے کی راہ پر ہے۔ جیسے جیسے دنیا قدرتی، پودوں پر مبنی علاج کی طرف بڑھ رہی ہے، ہندوستان کی صدیوں پرانی جڑی بوٹیوں کی حکمت ہمارے دور کے بعض سب سے بڑے صحت کے چیلنجز کے لیے محفوظ اور مؤثر علاج کی کلید ہو سکتی ہے۔
*********
(ش ح۔ م ع ن۔رب )
UR-7665
(Release ID: 2107027)
Visitor Counter : 16