جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور مرکزی وزیر مملکت برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی نے تقسیم کی افادیت کے قابل عمل ہونے پر وزراء کے گروپ کی دوسری میٹنگ سے خطاب کیا


سپلائی کو بڑھانے اور بجلی کی لاگت کو کم کرنے کابہترین علاج ہے قابل تجدید توانائی

مہنگائی کے دور میں  اور لاگت کے مد ظر بجلی  کی شر ح میں کمی وقت کی ضرورت

بجلی کی تقسیم کے لیے ریگولیٹری اصلاحات کی ضرورت

Posted On: 27 FEB 2025 9:36PM by PIB Delhi

بجلی کی تقسیم کی افادیت کے قابل عمل ہونے سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے تشکیل دیے گئے  وزراء  کے گروپ(جی او ایم) کی دوسری میٹنگ آج ممبئی میں مہاراشٹر کے عزت مآب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، جن کے پاس ریاست میں بجلی کی وزارت کا چارج بھی ہے، اور جناب شری پد یسو نائک، عزت مآب مرکزی وزیر مملکت برائے بجلی اور  چیئرمین کی موجودگی میں منعقد ہوئی ۔

عزت مآب وزیر برائے بجلی، تمل ناڈو تھیرو وی سینتھل بالاجی، عزت مآب وزیر مملکت برائے بجلی، اتر پردیش ڈاکٹر سومیندر تومر اور مہاراشٹر کی بجلی کی وزیر مملکت محترمہ میگھنا ساکور بورڈیکر نے میٹنگ میں شرکت کی۔ آندھرا پردیش کے وزیر توانائی جناب گوٹی پتی روی کمار اور راجستھان کے توانائی کے وزیر مملکت جناب ہیرالال نگر نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومتوں اورممبر  ریاستوں کی پاور یوٹیلیٹیز، پاور فائنانس کارپوریشن(پی ایف سی) لمیٹڈ اورآر ای سی لمیٹڈ کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

اپنے ابتدائی کلمات میں مرکزی وزیر مملکت نےممبر ریاستوں کے  توانائی کے وزراء کا خیرمقدم کیا اور میٹنگ کی میزبانی کرنے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزراء کے گروپ کی پہلی میٹنگ میں ہونے والی بات چیت اور پاور ڈسٹری بیوشن سیکٹر میں اصلاحات کے لیے اراکین سے متوقع اجتماعی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈسٹری بیوشنیوٹیلیٹیز کی عملداری کو بہتر بنانے کے لیے 4 کلیدی پیرامیٹرز اور ان کی مطابقت پر روشنی ڈالی۔ کل تکنیکی اور تجارتی(اے ٹی اینڈ س) نقصانات، سپلائی کی اوسط لاگت اور کمائی گئی اوسط آمدنی(اے سی ایس-اے آرآرگیپ) کے درمیان فرق، جمع شدہ نقصانات اور بقایا قرض پر بھی تبادلۂ خیال کیاگیا۔

مرکزی وزیر نے اظہار کیا کہ اے ٹی اینڈ سی نقصان میں ہر 1فیصد اضافہ کے نتیجے  میں یوٹیلیٹیز کو 10,000 کروڑ روپے سے اوپر کا مالی نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر اور راجستھان کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے مطابق بجلی کی لاگت کو کم کرنے کے لیے قابل تجدید توانائی(آر ای) کا فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاور ڈسٹری بیوشن سیکٹر کو قابل عمل بنانے کی کوششوں میں اضافے کے لیے مختلف مختصر، درمیانی اور طویل مدتی حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے جدید ٹیکنالوجی جیسے مصنوعی ذہانت کے استعمال کا ذکر کیا جیسے کہ ڈیمانڈ کی پیشن گوئی اور بجلی کی خریداری کی اصلاح، حکومتی واجبات کی بروقت ادائیگی کے لیے میکانزم کا قیام،ڈسکومس کے درمیان بہترین طریقوں کا اشتراک، قابل تجدید توانائی کی ترقی، توانائی کے ذخیرہ کرنے اور اصلاح شدہ تقسیم کے شعبے کی اسکیم(آر ڈی ایس ایس) کے تحت کاموں کو تیز کرنا، کلیدی محرک ہے۔

اپنے خطاب میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے ممبئی میں وزراء کے گروپ کی دوسری میٹنگ کے لیے مرکزی وزیر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کی ستائش کی کہ حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ملک کے ڈسٹری بیوشن سیکٹر کو مضبوط اور صحت مند بنانے میں دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے ریاست میں مختلف صارفین کے زمروں میں توانائی کی تقسیم کے بارے میں روشنی ڈالی۔ انہوں نے توانائی کے ذخیرہ کے حل کے ساتھ توانائی کے جوڑے کے قابل تجدید ذرائع کی تیزی سے ترقی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مستقبل میں توانائی کی منتقلی اور بڑھتی ہوئی بجلی کی مانگ کے چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

انہوں نے مکھیہ منتری سور کرشی واہنی یوجنا کے تحت آر ای کی تنصیب  کے لیے ریاست کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی جس سے کسانوں کو دن کے وقت بجلی کی فراہمی میں سہولت ملتی ہے جس سے بجلی کی قیمت میں کمی آتی ہے اور ریاست پر سبسڈی کا بوجھ کم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تمام زرعی لوڈ فیڈروں کو سولرائز کرنے کی سمت تیزی سے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے آئندہ برسوں میں ریاست کےاے ٹی اینڈ سی نقصان کے اعداد و شمار میں بہتری لانے کا یقین دلایا۔ انہوں نے آر ڈی ایس ایس کے تحت ریاست کی طرف سے کی گئی پیش رفت کا ذکر کیا۔ انہوں نے وسائل کی مناسبیت کی منصوبہ بندی، اے آئی ٹولز کے استعمال وغیرہ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نےآر ڈی ایس ایس کے تحت مجموعی بجٹ سپورٹ(جی بی ایس) کے جلد اجراء کے لیے حکومت ہند(جی او آئی ) سے تعاون کی درخواست کی،اودے (اجوول ڈسکوم ایشورینس یوجنا) جیسی اسکیموں کو دوبارہ شروع کرنے، آر ای سی لمیٹڈ اور پاور فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ (پی ایف سی) کے ذریعے قرضوں پر شرح سود کو کم کرنے پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور قرضوں کے بوجھ کو مزید آگے بڑھانے سے پہلے ڈسکومس کے سرپلس کی اجازت دینے کے لیے قوانین میں نرمی کرنے پربھی  زور دیا۔

جوائنٹ سکریٹری (ڈسٹری بیوشن)، بجلی کی وزارت نے ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں ممبر ریاستوں  کے اہم مالیاتی اور آپریشنل پیرامیٹرز کی صورتحال کو اجاگر کیا۔

ڈسٹری بیوشنیوٹیلٹیز کے بقایا قرضوں اور نقصانات کو کم کرنے کے طریقوں اور انہیں منافع میں لانے کے طریقوں کی نشاندہی کرنے والے ایکشن پلان کی شکلوں پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ریاست گجرات، بطور خاص مدعو،  نے اپنائے گئے بہترین طریقوں اور اپنے ڈسکومس کو منافع بخش بنانے کے لیے اپنے سفر کا اشتراک کیا۔

ممبر ریاستوں نے میٹنگ میں سرگرمی سے حصہ لیا اور ریاستی ڈسکام کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے ڈسکومس کی مالی حالت کو بہتر بنانے کے لیے قیمتی تجاویز دیں۔ ریاست مہاراشٹر، تمل ناڈو، اتر پردیش، آندھرا پردیش، اور راجستھان نے جی او ایم کے لیے اسٹیٹس، کی گئی اصلاحات، بہترین طریقہ کار اور آگے بڑھنے کے لیے پریزنٹیشنز پیش کیں۔

پرایاس گروپ نے ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں ان اصلاحات پر روشنی ڈالی گئی جو مالی طور پر قابل عمل تقسیم کے شعبے کے لیے کی جا سکتی ہیں۔

وزراء کے گروپ نے اپنے عزم کا اعادہ کیا اورڈسکومس کی مالی عمل داری  کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اپنے اختتامی کلمات میں، عزت مآب مرکزی وزیر مملکت نے اس بات کا ذکر کیا کہ ریاستوں کی طرف سے فراہم کردہ معلومات/تجاویز پالیسیوں کی تشکیل اور عمل کے مزید طریقہ کار میں مددگار ثابت ہوں گی اور ممبر ریاستوں پر زور دیا کہ وہ میٹنگ کے دوران سامنے آنے والے ایکشن پوائنٹس پر کام کریں۔

مارچ کے مہینے میں اتر پردیش میں جی او ایم کی تیسری میٹنگ کرنے کا بھی متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا۔

 

************

 

ش ح۔ع و۔ ج ا

 (U: 7635)


(Release ID: 2106825) Visitor Counter : 46
Read this release in: English , हिन्दी