سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
نیشنل سائنس ڈے 2025
سائنسی اختراع کے جذبےکا جشن
Posted On:
27 FEB 2025 1:40PM by PIB Delhi

نیشنل سائنس ڈے ہر سال 28 فروری کو ممتاز ماہر طبیعیات سر سی وی رمن کی طرف سے کولکتہ میں انڈین ایسوسی ایشن فار دی کلٹویشن آف سائنس کی لیبارٹری میں کام کرتے ہوئے ‘رمن افیکٹ’ کی دریافت کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ اس دریافت پر انہیں 1930 میں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ نیشنل سائنس ڈے کے موقع پر ملک بھر میں تھیم پر مبنی سائنس مواصلاتی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس سلسلے میں پہلا جشن 28 فروری 1987 کو منعقد ہوا۔ یہ ایک روایت کی شروعات تھی جو نسلوں کو متاثر کرتی رہی ہے۔ اس سال کی تھیم ‘‘سائنس میں عالمی قیادت کے لیے ہندوستانی نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے اختراعات’’ ہے۔ یہ ہندوستان کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کو آگے بڑھانے میں نوجوان ذہنوں کے کردار پر زور دیتا ہے، جو وکست بھارت 2047 کے وژن سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد ایک ترقی یافتہ اور خود انحصار ہندوستان ہے۔
مقصد
نیشنل سائنس ڈے منانے کا بنیادی مقصد سائنس کی اہمیت اور اس کے اطلاق کے پیغام کو لوگوں تک پہنچانا ہے۔ یہ ہر سال ہندوستان میں سائنس کے اہم فیسٹولز میں سے ایک کے طور پر مندرجہ ذیل مقاصد کے ساتھ منایا جاتا ہے:
لوگوں کی روزمرہ زندگی میں سائنسی ایپلی کیشنز کی اہمیت کے بارے میں پیغام کو وسیع پیمانے پر پھیلانا
انسانی فلاح و بہبود کے لیے سائنس کے میدان میں تمام سرگرمیوں، کوششوں اور کامیابیوں کو ظاہر کرنا
سائنس کی ترقی اور نئی ٹیکنالوجی کے نفاذ کے لیے تمام موضوعات پر بحث کرنا
سائنس اور ٹیکنالوجی کو مقبول بنانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا
سائنس اور ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت: سال 2024 کی جھلکیاں
اختراع اور دانشورانہ املاک (آئی پی ) میں ہندوستان کی عالمی حیثیت
ڈبلیو آئی پی او کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے عالمی منظر نامے میں قابل ذکر ترقی کی ہے۔ ہندوستان گلوبل انوویشن انڈیکس 2024 میں 39 ویں اور عالمی دانشورانہ املاک (آئی پی ) فائلنگ میں چھٹے نمبر پر ہے۔ ہندوستان بھی نیٹ ورک ریڈی نیس انڈیکس (این آئی آئی)2024 میں 49 ویں رینک پر 2019 میں 79 ویں رینک پر چلا گیا ہے، جو آئی سی ٹی انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل تبدیلی میں پیشرفت کی عکاسی کرتا ہے۔
ریسرچ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف ): علمی تحقیق اور شمولیت
نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف)، جسے اے این آر ایف ایکٹ 2023 کے تحت قائم کیا گیا ہے، یہ ہندوستان کے تحقیق اور ترقی کے ماحولیاتی نظام کو چلا رہا ہے۔ کئی بڑے پروگرام شروع کیے گئے ہیں:
- پی ایم ارلی کریئر رسرچ گرانٹ (پی ایم ای سی آر جی) نوجوان محققین کو آزادانہ تحقیق کرنے کے لیے وسائل فراہم کر کے ان کی مدد کرتا ہے۔
- ای وی مشن کا مقصد برقی گاڑیوں کی ٹیکنالوجی میں اختراع کو فروغ دینا ہے، جس سے ہندوستان کو پائیدار نقل و حرکت میں خود انحصاری کا موقع ملے گا۔
- شراکت داری برائے ایکسلریٹڈ انوویشن اینڈ ریسرچ (پی اے آئی آر) سائنسی تحقیق میں ادارہ جاتی تعاون کو یقینی بناتے ہوئے مرکز اور اسپوک ماڈل کی پیروی کرتی ہے۔
- انکلوژن ریسرچ گرانٹ (آئی آر جی) درج فہرست ذات (ایس سی ) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے محققین کو مالی مدد فراہم کرتا ہے، اس طرح سرحدی تحقیقی شعبوں میں مساوی مواقع کو فروغ دیتا ہے۔
نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم): کوانٹم ٹیکنالوجی میں ہندوستان کی نمایاں پیشرفت
نیشنل کوانٹم مشن (این کیو ایم)، آٹھ سالوں میں 6003.65 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ، ہندوستان کو کوانٹم کمپیوٹنگ، کمیونیکیشن، سینسنگ اور مواد میں ایک رہنما کے طور پر قائم کر رہا ہے۔
17 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 43 اداروں کے کل 152 محققین اس مشن میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔
این کیو ایم نےا سٹارٹ اپ سپورٹ کے لیے گائیڈ لائنز بھی مرتب کی ہیں، جو مضبوط رہنمائی، مالی مدد اور وسائل کی تقسیم کو یقینی بنائے گی۔
نیشنل سپر کمپیوٹنگ مشن (این ایس ایم): ہندوستان کی کمپیوٹیشنل طاقت کو بڑھانا
ہندوستان کا سپر کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر نمایاں طور پر پھیل چکا ہے، جو کہ 2024 تک 5 پیٹا فلاپ کے اضافے کے ساتھ 32 پیٹا فلاپ تک پہنچ گیا ہے۔ انٹر یونیورسٹی ایکسلریٹر سینٹر (آئی یو اے سی )، نئی دہلی میں شروع کیا گیا سب سے بڑا سپر کمپیوٹنگ سسٹم 3 پیٹا فلاپس کی کمپیوٹنگ پاور رکھتا ہے۔ این سی آر اے-پونے اور ایس این بوس انسٹی ٹیوٹ –کولکاتہ - میں اضافی سپر کمپیوٹر کمپیوٹیشنل ریسرچ کو مزید تقویت دیتے ہیں۔
مستقبل کے منصوبوں میں 45 مزید پیٹا فلاپ کا اضافہ، ہندوستان کی سپر کمپیوٹنگ کی صلاحیت کو دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 77 پیٹا فلاپ تک لے جانا شامل ہے۔

مصنوعی ذہانت اور سائبر فزیکل سسٹمز: بھارت جین اور اس سے آگے

بین الضابطہ سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم –آئی سی پی ایس ) کے قومی مشن کے تحت، بھارت جین پہل شروع کی گئی ہے، جس میں ہندوستان کے پہلے کثیر المثال، کثیر لسانی بڑی زبان کے ماڈل (ایل ایل ایم ) برائے جنریٹو اے آئی (جین اے آئی ) کی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
آئی –ہب کوانٹم ٹیکنالوجی فاؤنڈیشن، آئی آئی ایس ای آر پونے نے کوانٹم کمیونیکیشن، کمپیوٹنگ اور سینسنگ میں تحقیق کو تیز کرنے، فنڈنگ کے لیے آٹھ اسٹارٹ اپس کا انتخاب کیا ہے۔
چار اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ٹیکنالوجی انوویشن ہب (ٹی آئی ایچ ) کو ٹیکنالوجی ٹرانسلیشن ریسرچ پارکس (ٹی ٹی آر پی ز) میں اپ گریڈ کرنے کے منصوبے جاری ہیں، جس سے کمرشلائزیشن کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔
جغرافیائی سائنس: مقامی سوچ اور اختراع کو بڑھانا
اسکولوں میں مقامی سوچ کے پروگراموں کے ذریعے جغرافیائی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں اضافہ ہوا ہے، جس میں سات ریاستوں کے 116 اسکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے اور ان کی تعداد 6205 طلباء تک پہنچ گئی ہے۔ مزید برآں، 575 شرکاء نے سمر/ونٹر اسکولوں کے ذریعے جغرافیائی سائنس میں تربیت حاصل کی ہے۔ مستقبل کے منصوبوں میں اس پروگرام کو پانچ اضافی ریاستوں تک پھیلانا اور اس شعبے میں تحقیق اور اختراع کو ظاہر کرنے کے لیے ایک قومی تقریب کا انعقاد شامل ہے۔
آفات کی تیاری کے لیے موسمیاتی تحقیق اور رسک میپنگ
ہندوستان نے آب و ہوا کی لچک میں اپنی کوششوں کو تیز کر دیا ہے، چار نئے سینٹر آف ایکسیلنس کا آغاز کیا ہے جو سیلاب اور خشک سالی کے خطرے کی نقشہ سازی پر مرکوز ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ملک بھر میں آفات کی تیاری اور موسمیاتی موافقت کی حکمت عملیوں کو بڑھانا ہے۔
ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی): مستقبل کی ترقی کے لیے فنڈنگ انوویشن
ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ (ٹی ڈی بی ) نے اہم تکنیکی شعبوں میں پیشرفت کو تیز کرتے ہوئے، سات اہم منصوبوں میں 220.73 کروڑ روپے کی فنڈنگ فراہم کی ہے۔ یہ اقدام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ سٹارٹ اپ اور اختراع کرنے والوں کو اپنے آئیڈیاز کی پیمائش کے لیے ضروری مالی اور بنیادی ڈھانچہ کی مدد حاصل ہو۔
سائنس پرسیوٹ فار انسپائرڈ ریسرچ (انسپائر ): سائنسی ٹیلنٹ کی پرورش میں جدت

اینسپائر پروگرام، سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ (DST) کا ایک اہم اقدام، کا مقصد سائنس اور تحقیق میں نوجوان ٹیلنٹ کو راغب کرنا اور ان کی مدد کرنا ہے۔ یہ انجینئرنگ، طب، زراعت، اور ویٹرنری سائنسز سمیت تمام شعبوں میں اختراع کو فروغ دیتا ہے، ہندوستان کے S&T اور آر اینڈ ڈی ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
2024 میں اہم کامیابیاں:
34343 انسپائر سکالرز، 3363 انسپائر فیلوز، اور 316 انسپائر فیکلٹی فیلوز نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کو آگے بڑھانے کے لیے مالی تعاون حاصل کیا۔
9 انسپائر فیلوز نے کیوٹو، جاپان میں 15ویں جے ایس پی ایس –ہوپ میٹنگ (26 فروری - 1 مارچ 2024) میں اپنی تحقیق کی نمائش کی۔
انسپائر فیکلٹی فیلوشپ انٹیک 100 سے بڑھا کر 150 فی سال کر دی گئی تاکہ پوسٹ ڈاکٹریٹ کے مزید محققین کی مدد کی جا سکے۔
11 ویں قومی سطح کی نمائش اور پروجیکٹ مقابلہ (این ایل ای پی سی ) ستمبر 2024 میں پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد ہوا، جس میں 10,000 طلباء کو راغب کیا گیا۔ وگیان بھون، نئی دہلی میں 350 فائنلسٹس میں سے 31 طلباء کو فاتحین کی خوشی کی تقریب نے اعزاز سے نوازا۔
انسپائز –مانک کے لیے ریکارڈ توڑ 10,13,157 نامزدگیاں موصول ہوئیں، جو کہ 2024-25 میں اسکولوں سے 10 لاکھ داخلوں کا سنگ میل ہے۔
ایک نئی پہل، "جاپانی اسکول کے طلباء کا ہندوستان میں ایکسپوزر وزٹ"، انسپائز –مانک کے تحت شروع کیا گیا۔ اگست 2024 میں، 10 جاپانی طلباء اور 2 سپروائزرز نے سائنس، ٹیکنالوجی، صنعت اور ثقافت میں پیشرفت کو دریافت کرنے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا۔
2025 کے لیے مستقبل کا وژن:
2025 کے بعد سے، انسپائز –مانک اسکیم کلاس 11 اور 12 کے طلباء تک اپنی رسائی کو وسعت دے گی، اس بات کو یقینی بنائے گی کہ زیادہ نوجوان ذہن اپنی تعلیم کے ایک اہم مرحلے پر سائنسی اختراعات میں مصروف ہوں۔ اس اقدام سے ہندوستان کی سائنسی افرادی قوت اور تحقیق اور ترقی میں عالمی قیادت کو تقویت ملنے کی امید ہے۔
صنفی فرق کو ختم کرنا: خواتین کو سائنس میں رہنمائی کے لیے بااختیار بنانا
ہندوستان نے اسٹیم میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نے حال ہی میں وائس-کرن (ویمن این سائنس اینڈ انجینئرنگ –کرن ) اسکیم کو لاگو کیا ہے، یہ ایک جامع پروگرام ہے جو خواتین کو ان کے سائنسی کیریئر کے مختلف مراحل میں مدد فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
کلیدی اقدامات:

وائس –پی ایچ ڈی اور وائس -پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوشپ (وائس –پی ڈی ایف ): خواتین کو بنیادی اور اطلاقی علوم میں تحقیق کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ 340 سے زیادہ خواتین سائنسدانوں کو 3 بڑے فیلوشپ پروگراموں کے تحت منتخب کیا گیا ہے، یعنی وائس –پی ایچ ڈی، وائس –پی ڈی ایف اور ویدوشی بنیادی اور اپلائیڈ سائنسز میں تحقیق کرنے کے لیے۔
بین الاقوامی لیبز میں تحقیقی تربیت کے لیے ویمنز انٹرنیشنل گرانٹس سپورٹ (ونگز) اور ابتدائی اور درمیانی درجے کی خواتین سائنسدانوں کے لیے ویمن لیڈرشپ پروگرام کے نام سے دو نئے پروگرام شروع کیے گئے۔
وگیان جیوتی پروگرام: طالبات کو اسٹیم (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی، اور طب) میں اعلیٰ تعلیم اور کیریئر حاصل کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ وگیان جیوتی کے تحت، ملک کی 34 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 300 اضلاع سے کلاس IX-XII کی 29,000 سے زیادہ لڑکیوں نے مختلف سرگرمیوں اور مداخلتوں کے ذریعے فائدہ اٹھایا۔
سی یو آر آئی ای (کنسولیڈیشن آف یونیورسٹی ریسرچ فار انوویشن اینڈ ایکسیلنس) پروگرام کے تحت، جدید ترین تحقیقی سہولیات قائم کرنے کے لیے 22 ویمن پی جی کالجوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔
شاندار ورثہ
قدیم ہندوستان بابائے قوم کے ساتھ ساتھ عالموں اور سائنسدانوں کی سرزمین تھی۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ دنیا کا بہترین اسٹیل بنانے سے لے کر دنیا کو شمار کرنا سکھانے تک، ہندوستان جدید تجربہ گاہیں قائم ہونے سے صدیوں پہلے تک ٹیکنالوجی کے میدان میں فعال تعاون کر رہا تھا۔

روشن مستقبل کے لیے ڈرائیونگ انوویشن
نیشنل سائنس ڈے ہندوستان کی سائنسی ترقی اور اختراع کے عزم کا جشن مناتا ہے۔ کوانٹم کمپیوٹنگ، اے آئی ، جغرافیائی ٹیکنالوجی، اور آب و ہوا کی تحقیق میں ترقی کے ساتھ، شمولیت اور نوجوان ہنر کو فروغ دینے کے اقدامات کے ساتھ، ہندوستان سائنس اور ٹکنالوجی سے چلنے والے مستقبل کی تشکیل کر رہا ہے۔ جیسا کہ قوم وکست بھارت 2047 کی طرف بڑھ رہی ہے، تحقیق اور اختراع میں مسلسل سرمایہ کاری عالمی قیادت اور پائیدار ترقی کی کلید ہوگی۔
حوالہ جات
Click here to see PDF:
*****
UR- 7620
(ش ح۔ ام۔ع ر)
(Release ID: 2106709)
Visitor Counter : 12