وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

سمندری مصنوعات کی برآمد

Posted On: 17 DEC 2024 4:17PM by PIB Delhi

سمندری مصنوعات کی برآمدات کی ترقی کے محکمےمیرین پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کی طرف سے گزشتہ تین سالوں میں ملک سے برآمد کی گئی سمندری مصنوعات کی مقدار اور قیمت کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 

سال

مقدار ( میٹرک ٹن)

قیمت ( قیمت روپے میں)

قیمت (ملین امریکی ڈالرس میں)

2021-22

1369264

57586.48

7759.58

2022-23

1735286

63969.14

8094.31

2023-24

1781602

60523.89

7381.89

 

 

 

 

 

 

 

 

 

مالی سال 2023-24 کے دوران، بھارت نے 17,81,602 میٹرک ٹن سمندری خوراک کی برآمد کی جس کی مالیت  60,523.89 کروڑ روپے تھی۔ امریکہ اور چین بھارتی سمندری خوراک کے بڑے درآمد کنندگان ہیں۔ مارکیٹ کی تفصیلات جس میں بھارت سمندری مصنوعات کی سب سے زیادہ مقدار برآمد کرتا ہے ضمیمہ-I میں رکھا گیا ہے۔ جیسا کہ ایم پی ای ڈی اے کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے، 2024-25 کے دوران مچھلی اور ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمد کا ہدف 8,000 ملین امریکی ڈالر  مقرر کیاگیا ہے، مچھلی اور ماہی گیری کی مصنوعات کی برآمد کے لیے  6 نئی منڈیوں گواڈیلوپ، میوٹے، وسطی افریقی جمہوریہ، سیرا لیونا، سورینام اور چاڈ کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ماہی پروری کے محکمے، ماہی پروری کی وزارت ،مویشی پروری اور  ڈیری مصنوعات کی وزارت نے ، 2020-21 میں کووڈ-19 وبا کے دوران پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کی اب تک کی سب سے زیادہ20050 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک فلیگ شپ اسکیم شروع کی تھی۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہی گیری کے شعبے میں پیداوار، پیداواری صلاحیت اور برآمدات کو بڑھانے اور ویلیو چین میں اہم خلا کو دور کرنے کے مقصد سے اس اسکیم کوپانچ سالوں یعنی 2020-21 سے 2024-25 تک لاگو کرنے کے لیے شروع کیاگیا تھا۔

  اس مقصد کو پورا کرنے اور بھارت کی برآمدی مسابقت کو بڑھانے اور آمدنی کو بڑھانے کے لیے  قیمتوں کی اعلی وصولی کو بڑھانے کے لیے، پی ایم ایم ایس وائی ماہی گیری کی ویلیو چین کے ساتھ غور وخوض اورسرگرمیوں کی حمایت کرتا ہے۔ ان میں معیاری مچھلی کی پیداوار، کھارے پانی کی آبی زراعت کی توسیع، تنوع اور شدت، برآمد پر مبنی انواع کو فروغ دینا، ٹیکنالوجی کا امتزاج، بیماریوں سے نمٹنے کا مضبوط  بندوبست ،آبی زراعت کے اچھے  طور طریقوں کا فروغ، برانڈنگ، معیارات، سرٹیفیکیشن اور پتہ لگانے، تربیت اور صلاحیت کی تعمیر،  ماہی گیری کے بعد جدید انفراسٹرکچر اور بلارکاوٹ کولڈ چین  کی تشکیل سمیت مچھلیوں کی نشوونما کے ساتھ جدید انفراسٹرکچر کی تشکیل بھی  شامل ہیں۔اس کے علاوہ، ماہی پروری اور آبی زراعت کے شعبوں کی اہم بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے، ماہی پروری کے محکمے، حکومت ہند نے 2018-19 کے دوران ماہی پروری اور  آبی زراعت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ ( ایف آئی ڈی ایف)تشکیل دیا ہے جس کی مجموعی مالیت 7522.48 کروڑ روپے ہے تاکہ ریاستی اورپرائیویٹ سیکٹر کو رعایتی فنڈ فراہم کیا جا سکے۔

اس کے علاوہ سمندری مصنوعات کی برآمدات کی ترقی کا محکمہ ، میرین پراڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) وتجارت  کا محکہ بھارت سے دیگر ممالک کو سمندری مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے مختلف اقدامات کر رہا ہے جس میں برانڈ پروموشن بھی شامل ہے۔ ان چیزوں کے ساتھ ساتھ مختلف تجارتی میلوں اور نمائشوں میں شرکت اور ورچوئل وسیلے سے خریداروں اور فروخت کنندہ کو ایک ساتھ لانے کی غرض سے (وی بی ایس ایم ایس)، چنتن شیویر کا اہتمام وغیرہ شامل ہیں۔

ماہی پروری کا محکمہ، ماہی پروری،  مویشی پروری اور دودھ کی پیداوار کی جاری اسکیم پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ماہی گیری کے بعد کے عمل کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے جیسے کہ آئس پلانٹس اور  برف خانے،ریفریجریشن کی سہولت سے آراستہ  فشنگ وہیکل ٹرانسپورٹ اور فشنگ وہیکلز وغیرہ ۔ مچھلی کی مارکیٹنگ کی سہولیات جیسے مچھلی کی خوردہ منڈی، فش کیوسک، فش ویلیو ایڈڈ انٹرپرائزز وغیرہ کی سہولت کے لیے  انسولیٹیڈ گاڑیاں، آئس باکس کے ساتھ  دو پہیہ اور تین پہیہ گاڑیاں فراہم کرنا اور مچھلی اور فشریز کی مصنوعات کی ای-ٹریڈنگ اور ای-مارکیٹنگ کے لیے ای-پلیٹ فارم، زندہ مچھلی بیچنے کے مراکز  وغیرہ کا انتظام کرتا ہے۔

سمندری مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے، ماہی پروری کے محکمے، حکومت ہند نے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں 27,823 آئس پلانٹ برف خانے، 1362 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ نقل و حمل کی سہولیات، 1398 گہرے سمندر میں ٹونا ماہی گیری کی 1398کشیتوں کے حصول کے لیے 1310کروڑ روپے کامالی تعاون ،1338ماہی گیری کی کشتیوں کو بہتر سہولیات سے آراستہ کرنے کے لیے 193.64کروڑ روپے کی مدد فراہم کی گئی۔ برآمدات پر مبنی مچھلی کی  اقسام جیسے سکیمپی، مڈ کریب، ایشین سی باس،کوبیا وغیرہ کے برآمداتی  پروجیکٹس کومنظوری دینا، آر اے ایس اور  بائیو فلوک جیسی جدید ترین آبی زراعت کی پیداواری ٹیکنالوجیز کے لیے تعاون دینا شامل ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ ماہی پروری نے سی اے اے ایکٹ کے تحت متنوع  اقسام، نیوکلئس بریڈنگ سینٹر (این بی سیز)بروڈ اسٹاک ملٹی پلیکشن سینٹرس (بی ایم سیز) بروڈ بینکس کو فروغ دینے کے رہنما خطوط  کو بھی نوٹیفائی کیا گیا۔

اس کے علاوہ، بیماری کے پھیلاؤ کو کم کرنے اور ملک بھر میں مچھلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے، محکمہ  آئی سی اے آر-این بی ایف جی آر، لکھنؤ کے تعاون سے  سمندری جانوروں کی بیماریوں کے لیے قومی نگرانی کے پروگرام (این ایس پی اے اے ڈی) کو نافذ کر رہا ہے۔ امریکی مارکیٹ میں بھارتی سمندری خوراک کی پائیداری اور بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، محکمہ تقریباً  13.29 کروڑ  روپےکی لاگت سے سمندری میمل اسٹاک اسیسمنٹ پروجیکٹ کی حمایت کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، محکمہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دے رہا ہے کہ وہ کسانوں کو وقتاً فوقتاً بیج اور خوراک، ٹکنالوجی  کے امتزاج، آرائشی فشریز،   انڈو سے مچھلی کی پیداوار کی ٹیکنالوجیز وغیرہ سے متعلق تکنیکی اور نمائشی ورکشاپس اورتربیتی پروگراموں میں شرکت کے لیے حوصلہ افزائی کریں تاکہ ماہی گیری کی پیداوار اور معیار میں اضافہ ہو۔

اس کے علاوہ، ایم پی ای ڈی اے مختلف مالی امداد کی اسکیمیں چلاتا ہے جیسے منی لیبز کے لیے مدد، نرسریوں کا قیام، جھینگا ہینڈلنگ کی سہولیات کا قیام، متنوع آبی زراعت کے لیے ایکوافارمز کا قیام۔

اس کے علاوہ، ایم پی آئی ڈی اے مختلف مالیاتی امداد کی منصوبہ بندی  کے لیے جیسے مینی لیب کی مدد، نرسری کی تنصیب، جھینگا کے انتظام  کے مراکز، مختلف آبی زراعت کے لیے ایکوافارم کی تنصیب، مچھلی پالن کے فارمس اور ہیچری کے لیے شیپ ہاری سرٹیفکیشن، سمندری پیداوار کی ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنانے کی اسکیم (ٹی یو ایس ایم پی) ویلیو ایڈیشن کے لیے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے میں تعاون  اورمچھلی کو برف میں رکھنے کے مراکز اور مچھلی کو بیماریوں سے پاک  اورپیداوار بڑھانے اور معیاری پیداوار کو یقینی بنانے میں مدد کے لیے  چھوٹے لیبس کا انتظام اور بڑے برف خانوں کی جدت طرازی کرنا شامل ہے۔

اپنی قانونی اور تجارتی پالیسیوں کے مطابق، ممالک اپنے علاقے میں رکھی گئی مصنوعات کی حفاظت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے مختلف انضباطی اقدامات نافذ کرتے ہیں۔ تقاضوں کی حد اور سختی، بشمول پیشگی رجسٹریشن، ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن ایک ملک سے دوسرے ملک میں مختلف ہو سکتے ہیں، ان کی ترقی کی حیثیت کے ساتھ ساتھ ان کے ریگولیٹری ڈھانچے کیسے تیار ہوئے ہیں۔ یہ اقدامات گھریلو مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان دونوں پر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔ تاہم، اس طرح کے اقدامات بعض اوقات مختلف وجوہات کی بناء پر مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں جیسے کہ ریگولیٹری فریم ورک میں فرق اور تجارتی شراکت داروں کے معیار کی تعمیل کی ضروریات، شفافیت کا فقدان، من مانی یا قواعد کی مختلف تشریحات، غلط عمل درآمد وغیرہ۔ ویلیو چین میں متعلقہ فریقین کے لیے تربیتی پروگرام۔ مزید برآں،برآمدات کے معائنے کی کونسل ، ایکسپورٹ انسپکشن کونسل (ای آئی سی) نے برآمد کنندگان کی کوالٹی سے متعلق یقین دہانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے لیبارٹری کی سہولیات کو بہتر اور اپ گریڈ کیا ہے۔

سمندری مصنوعات کے لیے پروسیسنگ کی صلاحیت اور ویلیو ایڈڈ انفراسٹرکچر کو بڑھانے اور برآمدی معیار کے سخت معیارات اور فوڈ سیفٹی  معیارات و پیمانوں کو  پورا کرنے کے لیے، محکمہ تجارت ( ڈی او سی) نے 12/02/2024 کو مالی سال 2022-2025-2024 کے لیے مخصوص ویلیو ایڈڈ میرین پروڈکٹس (ٹی ڈی ایس وی ایم پی) کے رہنما خطوط کی منظوری دی۔ ٹی ڈی ایس وی ایم پی رہنما خطوط کے تحت، ایم پی ای ڈی اے نے 2023-24 کے دوران 9 استفادہ کنندگان کے لیے 906.70 لاکھ روپےجاری کیے تاکہ ملک میں ویلیو ایڈڈ سمندری غذا کی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔

 

بازار

2023-2024 سال

مقدار ( میٹرک ٹن)

قیمت(کروڑ روپے میں)

امریکی ملین ڈالر میں)) قیمت

امریکہ

329192

20892.44

2549.15

چین

457215

11852.97

1445.40

یورپی یونین

192505

8461.55

1032.55

جنوب مشرقی ایشیا

378630

7907.28

964.02

جاپان

107968

3279.44

399.74

مشرق وسطیٰ

75046

2238.82

273.17

دیگر

241045

5891.40

717.85

کل

1781602

60523.89

7381.89

ضمیمہ:1

سمندری پیداوار کی برآمد:

یہ جانکاری ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

************

 

ش ح۔ش ب۔ م ذ

 (U: 7492)

 


(Release ID: 2106539)
Read this release in: English , Hindi