محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے سماجی انصاف پر پہلی بار علاقائی مکالمے کا افتتاح کیا


ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن(ای ایس آئی سی) کا 74 واں یوم تاسیس منایا گیا

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ایف- ہونگبو نے سوشل سیکورٹی کوریج کو دوگنا کرکے 49 فیصد کرنے کی بھارت کی کوششوں کی ستائش کی

Posted On: 24 FEB 2025 8:05PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج نئی دہلی میں عالمی اتحاد برائے سماجی انصاف کے تحت سماجی انصاف پر پہلے دو روزہ علاقائی ڈائیلاگ کا افتتاح کیا۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے ڈائریکٹر جنرل مسٹر گلبرٹ ایف۔ ہنگبو نے اپنی موجودگی سے تقریب کو رونق بخشی اس باوقار بین الاقوامی مکالمے میں مرکزی وزیر مملکت برائے محنت اور روزگار، محترمہ شوبھا کرندلاجے، سکریٹری (محنت اور روزگار)، محترمہ سومیتا داؤرا اور دیگر معززین بھی موجود  رہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M6ND.jpg

 

ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) کے 74 ویں یوم تاسیس کے موقع پر، اس کی تنظیموں کی کامیابیوں کو اعزاز دینے کے لیے ایک ایوارڈ تقریب کا بھی اہتمام کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Q6FC.jpg

 

2023 میں شروع کیا گیا، گلوبل کولیشن فار سوشل جسٹس مہذب کام، سماجی تحفظ، ذمہ دارانہ کاروباری طرز عمل اور منصفانہ کام کو فروغ دینے کے لیے باہمی تعاون اور عزم کا مطالبہ کرتا ہے۔ گلوبل کولیشن میں عالمی اتحاد کے تقریباً 340 ارکان ہیں جن میں حکومتیں، تعلیمی، نجی شعبے، مالیاتی ادارے وغیرہ شامل ہیں۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ایشیا پیسفک کوآرڈینیشن گروپ کے ایک قابل فخر رکن کے طور پر بھارت کے کردار پر زور دیا، جس نے پہلے علاقائی مکالمے کی قیادت کی۔ انہوں نے کلیدی اتحاد کی مداخلت کی حمایت کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا‘‘بھارت کو پائیدار اور جامع معاشروں کے لیے ذمہ دار کاروباری طرز عمل پر پہل کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔’’مرکزی وزیر نے اخلاقی اور پائیدار کاروباری طریقوں، کارکنوں کے حقوق کے احترام اور جامع اقتصادی ترقی کے تئیں بی ایم ایس اور سی آئی آئی-ای ایف آئی کے مشترکہ عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا،‘‘وزیر اعظم نریندر مودی کی متحرک قیادت میں بھارت نے اقتصادی تبدیلی کی طرف اہم اقدامات کئے ہیں۔ اگلے پانچ سال ہمارے ‘سب کا وکاس’ یعنی تمام خطوں اور برادریوں کے لیے متوازن ترقی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کا ایک منفرد موقع پیش کرتے ہیں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038Y49.jpg

 

اس موقع پر، ڈاکٹر مانڈویہ  نے ای-شرم موبائل ایپ لانچ کی، جو سرکاری فلاحی اسکیموں تک حقیقی وقت تک رسائی، ذہین بینیفٹ فلٹرنگ، صارفین کی مہارت اور مقام کے مطابق کیوریٹڈ جاب لسٹنگ، اور کثیر لسانی مدد فراہم کرکے سماجی فائدے کی فراہمی کو مضبوط بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔

 

آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل جناب گلبرٹ ایف-ہونگبو نے عالمی سماجی تحفظ کی رپورٹ(ڈبلیو ایس پی آر-2024)  میں پیش گوئی کے مطابق بھارت کے سماجی تحفظ کی کوریج کو 24.4فی صد سے بڑھا کر 48.8فی صد کرنے کی کوششوں کے لیے حکومت ہند کو مبارکباد دی۔ آئی ایل او کی قیادت میں بھارت کے اہم رول کو تسلیم کرتے ہوئے، آئی ایل او کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ سماجی تحفظ کے ساتھ ساتھ کاروباری ترقی میں بھارت کی کوششیں دنیا بھر میں سماجی تحفظ کے نظام کو متاثر کرنے اور تبدیلی کو متاثر کرنے کے لیے ایک اچھی مثال ہیں۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یہ قابل ذکر کامیابی مرکزی حکومت کی طرف سے گزشتہ چند سالوں میں سماجی تحفظ کو بڑھانے کے لیے کیے گئے فیصلہ کن اقدامات کا نتیجہ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004054W.jpg

 

محنت اور روزگار کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے اس بات پر زور دیا کہ سماجی انصاف کو ایک نقطہ نظر سے حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے زور دیا کہ سماجی انصاف بھارت کے آئینی وعدوں میں شامل ہے۔ ڈبلیو ایس پی آر میں ریکارڈ کی گئی بھارت کی قابل ذکر پیشرفت کا اعادہ کرتے ہوئے، انہوں نے روشنی ڈالی کہ سماجی تحفظ کو بہتر بنانے کی بھارت کی کوششوں کی وجہ سے عالمی سماجی تحفظ کی کوریج میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ای ایس آئی سی کو اس کے 74 ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دیتے ہوئے، انہوں نے سماجی تحفظ کو مضبوط بنانے میں اس کے کردار کو تسلیم کیا اور غیر منظم، زراعت، تعمیرات، ٹمٹم اور پلیٹ فارم کے کارکنوں تک کوریج بڑھانے کے حکومت کے منصوبوں کا اعلان کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005S3JL.jpg

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزارت محنت اور روزگار کی سکریٹری محترمہ سمیتا داؤرا نے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے آئی ایل او کے عالمی اتحاد برائے سماجی انصاف کی تعریف کی۔ 2047 تک وکست بھارت کے وژن کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی بڑی معیشت کے طور پر بھارت کا خاکہ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے سماجی انصاف کے اصولوں، 35 سال سے کم عمر کی 65 فیصد آبادی کے ساتھ مضبوط آبادیاتی منافع، اور روزگار کی تخلیق، مساوات اور فلاح و بہبود کے عزم پر ملک کی بنیاد پر زور دیا۔ انہوں نے 2047 تک معاشی سرگرمیوں میں 70فی صد خواتین کو شامل کرنے کے بھارت کے ہدف کو دہرایا اور نوجوانوں کی مہارتوں کی نشوونما، تعلیم اور خواتین افرادی قوت کی شرکت سمیت ذمہ دار کاروباری طریقوں کو اپنانے کے لیے صنعت کے رہنماؤں کی تعریف کی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0069R29.jpg

 

اس موقع پر بھارت کی سب سے بڑی مزدور تنظیم بھارتیہ مزدور سنگھ(بی ایم ایس) نے گلوبل کولیشن فار سوشل جسٹس میں حصہ لیا۔ بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری-ایمپلائرز فیڈریشن آف انڈیا (سی آئی آئی-ای ایف آئی) کی طرف سے پیش کردہ ذمہ دارانہ کاروباری طرز عمل پر ایک مشترکہ بیان کے ذریعے، ان تنظیموں نے اس ایجنڈے سے اپنی وابستگی ظاہر کی۔

 

مزید برآں، کئی کلیدی اشاعتوں کی رسم اجرا ء بھی عمل میں آئی ، جن میں بھارت میں ذمہ دار کاروباری طرز عمل پر بہترین طرز عمل، ڈیٹا پولنگ کے ذریعے بھارت  کے سماجی تحفظ کے منظر نامے کو تبدیل کرنے پر پوزیشن پیپر، بھارت میں سماجی تحفظ کا مجموعہ، غیر رسمی کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ:آئی ایس ایس اے-ای ایس آئی سی بین الاقوامی سمینار2025 اور شرم اسمرتھ: اے  جرنی ٹو ایکسلینس شامل ہیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007EO8C.jpg

 

اس تقریب کے دوران ایک نمائش میں مزدوروں کی بہبود، سماجی تحفظ، طبی نگہداشت، عملے کے انتظام، صنعتی تحفظ اور بہت کچھ میں ٹیکنالوجی کے جدید استعمال کی نمائش کی گئی۔ شرکاء نے یہ ظاہر کیا کہ ٹیکنالوجی کس طرح ماحولیاتی نظام میں مثبت تبدیلی لا رہی ہے، خدمات کو بڑھا رہی ہے اور کارکنوں کے لیے رسائی کو بڑھا رہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00838L5.jpg

 

نوجوانوں کو بااختیار بنانے، سماجی انصاف اور شمولیت پر بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے عالمی ماہرین، پالیسی سازوں اور صنعت کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے والے بصیرت انگیز تکنیکی سیشنز کا ایک سلسلہ۔ ان سیشنوں میں تعلیم سے روزگار کے فرق کو پر کرنے، غیر رسمی کارکنوں کے لیے سماجی تحفظ کو بڑھانے اور افرادی قوت میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے حکمت عملیوں کی کھوج کی گئی۔ ہندوستان، فلپائن، نامیبیا، جرمنی، آسٹریلیا، برازیل، اور بین الاقوامی تنظیموں جیسے کہ  آئی ایل او اور یو این وویمن کے کلیدی شرا کت داروں نے ڈیجیٹل مہارتوں کے پلیٹ فارم، سماجی تحفظ کے فریم ورک، اور صنفی حساس کام کی جگہ کی پالیسیوں سمیت بہترین طریقوں کا اشتراک کیا۔ تعاون اور اختراع پر زور دیتے ہوئے، بات چیت نے جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور سب کے لیے یکساں مواقع کو یقینی بنانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت کو تقویت دی۔

 

آج کی تقریب اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بھارت نے عالمی سطح پر کیا پیش رفت کی ہے۔ بھارت کا سماجی انصاف کی ترقی کا سفر جس میں 3.2فی صد بے روزگاری کی شرح، جدید لیبر کوڈ، 48.8فی صد سوشل سیکورٹی کوریج، اجرت کے تعین میں  آئی ایل او  کے ساتھ شراکت داری، ذمہ دار کاروباری طرز عمل کی تعمیر، کامیاب کاروباری کیس اسٹڈیز کی نمائش، ایشیا پیسفک میں علاقائی ایجنڈے کی قیادت کرنا، بھارت کے اعتماد اور اہم مقام کی علامت ہے۔

 

بھارت کے سماجی تحفظ کی کوریج کو مزید مضبوط کرنے کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ نقطہ نظر اختیار کرتے ہوئے، پیشہ کی جی20 بین الاقوامی حوالہ درجہ بندی کو تیار کرنے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے، اور زندہ اجرت، مصنوعی ذہانت اور کام کے مستقبل اور عالمی قدر کی زنجیروں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ڈیسنٹ ورک کنٹری پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے، دو روزہ سمٹ ایک اہم پہل اور مضبوط تعاون کے لیے عالمی تحریک ثابت ہوگی۔

***

ش ح۔ م ح۔ ج ا

 (U:7533)


(Release ID: 2106051) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Gujarati