خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اختتام سال کا جائزہ: حکومت ہند کی خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت کی2024 کی حصولیابیاں


سال2024 میں 15,728 آنگن واڑیوں کو اپ گریڈ کیا گیا اور 11,000 سے زیادہ سکشم آنگن واڑیوں کا افتتاح کیا گیا

پوشن ماہ 2024 کے دوران ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ 13 کروڑ سے زیادہ سرگرمیاں درج کی گئیں

وزارت نے -ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لیےقومی فریم ورک اور نصاب’آدھارشیلا اور نوچتنا‘جاری کیا

غیر ادارہ جاتی نگہداشت کے پروگراموں کے تحت امداد حاصل کرنے والے بچوں میں40 فیصد اضافہ، 2024-25 میں 1.7 لاکھ بچے مستفید ہوئے

انٹیگریٹڈ چائلڈ ہیلپ لائن تمام 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 669 اضلاع میں فعال ہے

785 اضلاع میں 802 ون اسٹاپ سینٹرز کام کر رہے ہیں، 10.43 لاکھ خواتین کی مدد کی گئی

ویمن ہیلپ لائن کے ذریعہ 1.99 کروڑ کالوں کا تصفیہ کیا گیا، 82.68 لاکھ خواتین کی مدد کی گئی

ای آر ایس ایس-112 اور چائلڈ ہیلپ لائن بغیر کسی رکاوٹ کے رد عمل کے لیے 35 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے جوڑی گئیں

بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی) اسکیم، پیدائش کے وقت جنس کا تناسب 15-2014میں 918 سے بڑھ کر 24-2023 میں 930 ہو گیا

ثانوی اسکول میں اندراج 75.5فیصد (15-2014) سے بڑھ کر 79.4فیصد (22-2021) ہو گیا

پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی) موبائل ایپ اور پی ایم ایم وی وائی سافٹ-ایم آئی ایس پورٹل کا آغاز

سوپوشت گرام پنچایت ابھیان کم غذائیت کو ختم کرنے اور غذائیت کے نتائج کو بہتر بنانے اور زمینی سطح پر شراکت کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا

صدر جمہوریہ ہند نے بہادری، اختراع، کھیل اور فنون میں غیر معمولی کامیابیوں کے لیے بچوں کو پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار سے نوازا

صاحبزادوں کی ہمت اور قربانی کا جشن منا کر ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ویر بال دیوس پر نوجوانوں کو بہادری اور ایثار کی اقدار کی ترغیب دی

خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت نے اقوام متحدہ کی خواتین کے تعاون سے # اب کوئی بہانہ نہیں مہم کا آغاز کیا

جنسی ہراسانی کی شکایات کے اندراج کے لیے جدید ترین الیکٹرانک باکس ’شی- باکس‘ کا آغاز

وزارت نے بچپن کی شادی کے خلاف بیداری پیدا کرنے اور بچوں کی شادی کے واقعات کی مؤثر رپورٹنگ اور روک تھام کے لیے ایک قومی مہم ’’چائلڈ میرج فری انڈیا‘‘ شروع کی

Posted On: 31 JAN 2025 4:00PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت (ایم او ڈبلیو سی ڈی) 2024 کی حصولیابیوں اور اقدامات کا اپنا جامع جائزہ پیش کرتی ہے۔ وزارت خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانے کے اپنے مشن کو جاری رکھے ہوئے ہے، جس میں جامع ترقی، حفاظت اور بہبود کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ذیل میں اس کے فلیگ شپ مشنز اور ان کے اثرات کا تفصیلی بیان کیا گیا ہے۔

مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0

مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0  کم غذائیت سے نمٹنے کے لیے ایک لائف سائیکل نقطۂ اپناتے ہوئے ، غذائی قلت، ابتدائی بچپن کی نشوونما، اور ٹیکنالوجی کے انضمام پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

اہم کامیابیاں:

1.آنگن واڑی مراکز کی اپ گریڈیشن (اے ڈبلیو سیز):

  • تخلیقی، سماجی، جذباتی اور علمی ترقی کو فروغ دینے، سکشم آنگن واڑیوں میں تبدیلی کے لیے 1.7 لاکھ اے ڈبلیو سیز  کو منظوری دی گئی۔
  • دسمبر 2024 تک 15,728 آنگن واڑیوں کو اپ گریڈ کیا گیا۔
  • 30 ستمبر 2024 کو 11,000 سے زیادہ سکشم آنگن واڑیوں کا افتتاح ہوا۔

2. اختراع کے ذریعے غذائیت:

  • پوشن ٹریکر: خدمات کی ترسیل کو بہتر بنانے کے لیے حقیقی وقت میں  ڈیٹا کے ساتھ 10 کروڑ سے زیادہ  مستفدین (حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی مائیں اور بچے) کی شناخت کرتا ہے۔
  • شدید غذائی قلت کا کمیونٹی پر مبنی انتظام (سی ایم اے ایم): بچوں میں کم  غذائیت کی شناخت اور ان سے نمٹنے کے لیےماڈیول متعارف کیا گیا۔
  • غذایت سے بھر پور چاول کی تقسیم: 12.87 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ مائیکرو نیوٹرینٹ کی کفایت کو بہتر بنانے کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

3.طرز عمل میں تبدیلی کے لیے جن آندولن:

  • کمیونٹی پر مبنی تقریبات، پوشن ماہ اور پوشن پکھواڑا میں غذائیت سے متعلق بیداری کو فروغ دینے کے لیے لاکھوں افراد کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔
  • 2024 میں 30 کروڑ سے زیادہ کمیونٹی حساسیت کی سرگرمیاں کی گئیں۔
  • 7ویں قومی پوشن ماہ یکم ستمبرسے 30 ستمبر 2024 تک منایا گیا، جس کا افتتاح 31 اگست 2024 کو گجرات  کے گاندھی نگر، گجرات میں خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزیر محترمہ اناپورنا دیوی نے اور گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل نے کیا۔اس پوشن ماہ کی بنیادی توجہ خون کی کمی، ترقی کی نگرانی، اضافی غذائیت،’پوشن بھی پڑھائی بھی‘ پہل، اور بہتر حکمرانی کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال پر تھی۔ مہم کے ایک حصے کے طور پر ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے، تمام آنگن واڑی مراکز پر درخت لگانے کی حوصلہ افزائی کے لیے ’ایک پیڑماں کے نام‘ پہل شروع کی گئی تھی۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے رپورٹ کردہ 130 ملین سے زیادہ سرگرمیوں کے ساتھ یہ ملک گیر مہم 30 ستمبر 2024 کوجھارکھنڈ کے  رانچی میں اختتام پذیر ہوئی۔ اس تقریب میں جھارکھنڈ کے گورنر جناب سنتوش گنگوار اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ اناپورنا دیوی نے  شرکت کی۔

4. ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای  ): ایم ڈبلیو سی ڈی نے قومی فریم ورک اور نصاب جاری کیا یعنی:

  • آدھارشیلا - ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لیے قومی نصاب
  • (3 سے 6 سال) 2024
  • نوچیتنا - ابتدائی بچپن کی تحریک کے لیے قومی فریم ورک (پیدائش سے 3 سال تک) 2024

5. پوشن بھی پڑھائی بھی کاآغاز- ایم ڈبلیو سی ڈی کے ذریعہ ایک ای سی سی ای پروگرام آدھارشیلا اور نوچیتنا کی رہنمائی میں ہے۔ ایک دو سطحی تربیتی ماڈل نافذ کیا جا رہا ہے۔

  • این آئی پی سی سی ڈی کے ذریعہ ریاستی سطح کے ماسٹر ٹرینرز (ایس ایل ایم ٹیز) کے لیے دو روزہ تربیت: اب تک 28,301 ایس ایل ایم ٹیز کو تربیت دی گئی۔
  • آنگن واڑی ورکرس (اے ڈبلیو ڈبلیوز) کے لیے  سہ روزہ تربیت: اب تک 107,349 اے ڈبلیو ڈبلیوز کو تربیت دی گئی۔

6. پوشن اتسو: پوشن اتسو کتاب کا اجراء

  • خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت نے 29 فروری 2024 کو پوشن اتسو کا اہتمام کیا۔ اس تقریب کا مقصد اچھی غذائیت کے رویے کو فروغ دینا تھا اور غذائیت کے اچھے طریقوں کو فروغ دے کر غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی جاری کوششوں کو اجاگر کرنا تھا۔ اس وقت کی خواتین اور اطفال کی ترقیات کی وزیر اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف)کی شریک صدر نے تقریب میں شرکت کی۔
  • اس تقریب میں ’پوشن اتسو بک‘  کا اجراء کیا گیا، جس کا تصور خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت نے پیش کیا ہے جب کہ دین دیال ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ڈی آر آئی)نے  اسےتیار کیا ہے۔ کتاب قدیم غذائیت کی روایات کو زندہ کرنے، علم کے تبادلے اور بین نسلی سیکھنے کی سہولت فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ یہ ملک کے بھرپور پاک ثقافتی ورثے اور غذائی تنوع کی تعریف کے لیے ایک جامع ذخیرے کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔ اس دن 11 زبانوں میں پوشن کامک بک کا بھی اجراء کیا گیا اور جس کی ایک کاپی تمام  اے ڈبلیوسیز کو  ارسال کی گئی۔

7. ’’ایم ڈبلیو سی ڈی کیپوشن سے پڑھائی تک پہل‘‘ -  ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم (ای سی سی ای) اور وزارت کی طرف سے ای سی سی ای کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ایک پینل  مباحثہ یکم ؍مارچ 2024 کو منعقد ہوا جسے سی این بی سی ٹی وی 18 نے  نشرکیا۔

8. پوشن اٹلس:

  • مارچ 2024 میں خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت نے دی بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کے اشتراک سے اپنی نوعیت کی منفرد اور مفت ایپلی کیشن کا آغاز کیا، جسے ’پوشن اٹلس‘ کہا جاتا ہے۔ اس ایپ کے ذریعے ٹی وی چینل، ایجوکیشنل گیمز، نیوٹریشن ٹپس اور ایک نیوٹری میٹر جیسے انگلیوں کے اشارے پر چلنے والے مختلف انٹرایکٹو فیچرز دریافت کیے جا سکتے ہیں جو آپ کے کھانے کی غذائیت کی قیمت کا حساب لگانے میں مدد کرتا ہے۔ ایپ کو گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ اس کی نقاب کشائی اس وقت کی ایچ ایم ڈبلیو سی ڈی نے کی تھی۔

مشن شکتی

مشن شکتی سامرتھیہ اور سنبل کے اجزاء کوجوڑتا ہے تاکہ جدید اسکیموں اور مداخلتوں کے ذریعے خواتین کی حفاظت، سلامتی اور بااختیار بنانے کو یقینی بنائے جاسکے۔

سنبل: خواتین کی حفاظت اور مدد

1.ون اسٹاپ سینٹرز (او ایس سیز):

  • 785 اضلاع میں 802 او ایس  سیز کام کر رہے ہیں جو 10.43 لاکھ خواتین کی مدد کر رہے ہیں۔
  • عارضی پناہ گاہ اور وقف شدہ ہنگامی گاڑیوں کے انتظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔

2.خواتین کی ہیلپ لائن (ڈبلیو ایچ ایل):

  • 1.99 کروڑ کالز کا تصفیہ کیا گیا، 82.68 لاکھ خواتین کی مدد کی۔
  • ای آر ای سایس - 112 اور چائلڈ ہیلپ لائن کے ساتھ 35 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہموار ردعمل کے لیے جوڑا گیا۔

3. بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ (بی بی بی پی):

  • پیدائش کے وقت جنسی تناسب (ایس آر بی):( 918 (2014-15 سے بہتر ہوکر 930 (24-2023) تک ہوگیا۔
  • تعلیم نسواں:  ثانوی اسکول میں داخلہ 75.5فیصد (15-2014) سے بڑھ کر 79.4فیصد (22-2021) ہو گیا۔

4. ناری عدالت:

  • تجرباتی طور پر نفاذ: آسام اور جموں و کشمیر میں ہر ایک میں 50 گرام پنچایتوں (جی پیز) میں تجرباتی طور پر کامیابی کے ساتھ چلایا کیا گیا۔
  • کیس کے حل کی کامیابی:
  • آسام: مالی سال 24-2023میں 102 میں سے 76 معاملات حل ہوئے۔
  • جموں و کشمیر: 180 میں سے 144 معاملات حل ہوئے ۔
  • توسیعی منصوبے: اس پہل کو اب بہار اور کرناٹک میں 10 جی پیزمیں تجرباتی طور پر شروع کیا جا رہا ہے۔

 

سامرتھیہ: خواتین کو بااختیار بنانے کے اقدامات:

 

1. پردھان منتری ماترو وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی):

  • ایک موبائل ایپ اور پی ایم ایم وی وائی سافٹ ایم آئی ایس پورٹل لانچ کیا، جس سے درخواست کے عمل کو مکمل طور پر پیپر لیس بنایا گیا۔
  • مالی اعانت: دسمبر 2024 تک 3.69 کروڑ مستفیدین کو 16,418.12 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

2. شکتی سدن:

  • اسمگلنگ کا شکار خواتین سمیت مصیبت میں گھری خواتین کے لیے مربوط راحت اور بحالی اسکیم۔
  • اثرات: 404 فعال شکتی سدن گھروں سے 11,196 خواتین مستفید ہوئیں۔

3.سخی نواس:

  • ورکنگ ویمن ہاسٹل بچوں کے لیے محفوظ رہائش اور ڈے کیئر کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
  • صورت حال: 523 ہاسٹل کام کر رہے ہیں، جن سے 26,306 خواتین مستفید ہو رہی ہیں۔

4. آنگن واڑی-کم-کریچ (پالنا):

  • بچوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرتا ہے، غذائیت اور علمی نشوونما کو یقینی بناتا ہے۔
  • صورت حال: 19 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 1,241فعال آنگن واڑی-کم-کریچ، 20,991 بچوں کو فائدہ پہنچا رہے ہیں۔

5. سنکلپ –ایچ ای ڈبلیو (صحت، تعلیم اور افرادی قوت کو بااختیار بنانا):

  • تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، مالیاتی شمولیت صنعت کاری اور ڈیجیٹل خواندگی کے لیے خواتین کو ادارہ جاتی مدد فراہم کرنے کے نظام سے جوڑنے کا مقصد۔
  • صورت حال: 35 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 742 اضلاع میں فعال۔

مشن واتسلیہ: بچوں کی بہبود اور تحفظ

غیر ادارہ جاتی نگہداشت: غیر ادارہ جاتی نگہداشت کے پروگراموں کے تحت تعاون یافتہ بچوں میں 40 فیصد اضافہ، 25-2024 میں 1.7 لاکھ بچے مستفید ہوئے۔

چائلڈ ہیلپ لائن انٹیگریشن: 669 اضلاع میں خودکار خدمات کے ساتھ، تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام میں فعال۔

خصوصی مہمات اور اقدامات

1.سوپوشت گرام پنچایت ابھیان:

  • غذائی قلت کو ختم کرنے اور غذائیت کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے زمینی سطح پر شراکت کو فروغ دینے کے لیے26 دسمبر 2024 کو شروع کیا گیا۔

2. پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار (پی ایم آر بی پی):

  • 26 دسمبر 2024 کو صدر جمہوریہ ہند نے 17 بچوں کو بہادری، اختراع، کھیل اور فنون میں غیر معمولی کامیابیوں کے لیے اعزاز سے نوازا۔

3. ویر بال دیوس (26 دسمبر 2024):

  • وزیر اعظم نریندر مودی نے صاحبزادوں کی ہمت اور قربانی کا جشن منانے کے لیے نوجوانوں کو بہادری اوراستحکام کی اقدار کی ترغیب دی۔

4. یوم آزادی 2024: ناری شکتی کو سلام

  • 78ویں یوم آزادی کی تقریبات کے دوران لال قلعہ پر ملک بھر سے فیلڈ ہیروز کو بطور مہمان خصوصی تہنیت  پی شکی گئی۔

5. وزیراعظم کا خطاب:

  • فضائیہ، سائنس اوصنعت کاری جیسے شعبوں میں خواتین کی افضیلت کواعتراف کیا۔
  • تبدیلی کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی جیسے زچگی کی چھٹیوں کو 26 ہفتوں تک توسیع دی گئی  اور اپنی مدد آپ گروپس کے ذریعے 10 کروڑ خواتین کو مالی آزادی فراہم کی گئی۔

6. وکست بھارت کے لیے خواتین کو بااختیار بنانا:

  • خواتین اور بچوں کی ترقیات کی مرکزی وزیر محترمہ اناپورنا دیوی نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزارت کے عزم کو تقویت دی اور انھیں ہندوستان کی ترقی کے ستون کے طور پر تسلیم کیا۔

7. وزارت محنت اور روزگار کے ساتھ مل کر30 جنوری 2024 کو وکست بھارت کے لیےافرادی قوت میں خواتین’’سکشم ناری سشکت بھارت‘‘کے نام سے ایک مشترکہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

  • اس کا مقصد خواتین کی لیبر فورس کی شرکت کو فروغ دینے میں ان کے فعال کردار کے لیے سی آئی آئی ، فکی ، ایسوچیم اور پی ایچ ڈی سی سی آئی جیسے انڈسٹری چیمبرز کے ساتھ مل کر کام کرنا تھا۔
  • کریچز کے لیے  قومی کم از کم معیارات اور پروٹوکول (آپریشن اینڈ مینجمنٹ)  کا اجراء کیا گیا۔ اس کے علاوہ3 رہنما خطوط جاری کیے گئے۔ یعنی: ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ  سی پی ڈبلیو ڈی / این بی سی سی کی افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے رہنماخطوط، سڑک کی تعمیر اور شاہراہوں کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ ہائی وے کی تعمیر میں افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے رہنما خطوط ، وزارت محنت اور روزگار کی طرف سے آجر کے ذریعہ  افرادی قوت  میں خواتین کی   شراکت داری (جنسی مساوات اور خواتین کی اقتصادی بااختیاریت کو فروغ دینا) کے لیے رہنما خطوط شامل ہیں۔

8. 100 روزہ مہم:

  • 21 جون 2024 سے 4 اکتوبر 2024 تک شروع کی گئی 100 روزہ خصوصی مہم کے دوران، خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے  (ایچ ای ڈبلیو) ایچ یو بی کے ذریعے 7.8 لاکھ سے زیادہ خواتین کی مدد کی گئی۔

9.خواتین کی زیر قیادت ترقی سے متعلق بجٹ کا اعلان:

  • 23 جولائی 2024 کو پیش کردہ مرکزی بجٹ میں حکومت نے کئی تبدیلی  لانے والے اقدامات کا اعلان کیا جن کا مقصد افرادی قوت میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کو فروغ دینا ہے۔
  • اس تناظر میں خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت نے 26 جولائی 2024 کو بجٹ  کے بعد ایک ویبینار کی میزبانی کی، جہاں وزیر موصوف نے خواتین کی قیادت میں پیش رفت کے لیے وزارت کے عزم کا اعادہ کیا۔

10. #اب کوئی بہانہ نہیں مہم

  • ایم ڈبلیو سی ڈی نے اقوام متحدہ خواتین کے اشتراک سے 25 نومبر 2024 کو#اب کوئی بہانہ نہیں مہم کا آغاز کیا جو صنف پر مبنی تشدد کے خاتمے کے لیے وزارت کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے، یہ’’نئی چیتنا‘‘ کے ساتھ مطابقت رکھتی ہے، جو کہ صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف کمیونٹی کی قیادت میں ایک مہم جسے وزارت دیہی ترقی (ایم او آرڈی )نے دسمبر 2024 سے 22 نومبر 2024 تک منعقد کی تھی۔

11. جنسی ہراسانی کو روکنے کے لیے ا الیکٹرانک باکس ’شی – باکس‘ پورٹل:

  • خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزیر نے 29 اگست 2024 کو دہلی سے ملک گیر ویب کاسٹ کے ذریعے از سر نو سے تیار کردہ  ’شی – باکس‘  کا آغاز کیا۔
  • نئے پورٹل میں داخلی کمیٹیوں اور مقامی کمیٹیوں کے مرکزی ڈیٹا بیس جیسی خصوصیات شامل ہیں، پورٹل پر درج کی گئی شکایات کو براہ راست مرکزی وزارتوں/محکموں، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور نجی شعبے میں متعلقہ کام کی جگہوں کی اندرونی کمیٹی/مقامی کمیٹی کو بھیجا جائے گا۔

12.’’بال ویواہ مکت بھارت‘‘ مہم اور پورٹل کا آغاز:

  • خواتین اوربچوں کی ترقیات کی وزارت نے 27 نومبر 2024 کو ایک قومی مہم ’’بال ویواہ مکت بھارت‘‘  کا  ملک گیر  پیمانے  پرآغاز کیا جہاں ایک پورٹل 'https://stopchildmarriage.wcd.gov.in' بھی شروع کیا گیا تاکہ بچپن کی شادی کے خلاف بیداری پیدا کرنے اور بچوں کی شادی کے واقعات کی مؤثر رپورٹنگ اور روک تھام کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی مدد کی جا سکے۔

***

ش ح۔ م ش ۔اش ق

 (U: 7362)


(Release ID: 2104895)
Read this release in: English , Hindi