کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

بھارت ایسی حکمت عملیاں وضع کر رہا ہے جو اس امر کو یقینی بنائیں گی کہ برآمدکنندگان کے مفادات کا تحفظ ہو سکے: وزیر جتن  پرساد

Posted On: 18 FEB 2025 6:05PM by PIB Delhi

حکومت ان دشواریوں، رکاوٹوں اور چنوتیوں کے بارے میں پیشگی طور پر غور وفکر کر رہی ہے جو مستقبل میں پیش آسکتی ہیں۔ اس سلسلے میں بھارت حکمت عملیاں وضع کر رہا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے برآمد کنندگان خصوصاً بھارتی شہریوں کے مفادات محفوظ رہ سکیں۔ ان خیالات کا اظہار تجارت و صنعت کے مرکزی وزیر جناب جتن پرساد نے ممالک کی تحفظ پسند تجارتی پالیسیوں سے پیداہونے والی ممکنہ چنوتیوں کا حوالہ دیتے ہوئے آج نئی دہلی میں  کیا۔

ای ای پی سی بھارت کے 54ویں قومی ایوارڈس اور چوتھی کوالٹی ایوارڈس  تقریب کے دوران اپنے خطاب میں ، وزیر موصوف نے کہا، ’’بھارت ترقی کر رہا ہے۔ ہم 1.4 بلین پر مشتمل منڈی ہیں۔ ہم ایف ٹی اے میں برابری کے حق کے ساتھ معاملات طے کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس نہ صرف تعداد ہے جس کے بارے میں لوگ اکثر باتیں کرتے تھے۔ بلکہ ہمارے پاس ایک اہم صرفے والی آبادی کی قوت بھی ہے۔ لہٰذا، ہم بھارت  اور ہماری برآمدات کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر معاہدہ کریں گے۔ ہم اب کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ ہم اب کم پر اکتفا نہیں کریں گے۔‘‘

54ویں قومی ایوارڈس  کی ای ای پی سی بھارت مشترکہ تقریب اور چوتھی کوالٹی ایوارڈس تقریب میں 33 پروڈکٹ گروپوں میں سے 106 قومی ایوارڈ یافتگان اور 4 زمروں سے 15 کوالٹی ایوارڈ یافتگان نے شرکت کی، جن میں مہارتن- بھیل، فولاد کی بڑی کمپنیاں مثلاً آرسیلیٹر متل نپن اسٹیل، جے ایس ڈبلیو، پوسکو مہاراشٹر، ای پی سی پروجیکٹ لیڈر – لارسن اینڈ ٹربو، دفاعی سازو سامان بنانے والی مشہور کمپنی- بی ای ایم ایل، آٹوموبائل  صنعت سے وابستہ بڑی کمپنیاں – ایسوزو موٹرس، ٹویوٹا کرلوسکر، مربوط توانائی حل فراہم کار – توشیبا ٹرانسمشن

ای ای پی سی انڈیا کے چیئرمین، جناب پنکج چڈھا نے کہا، ’’اس سال ہم  مالی برس 2021-22 کے لیے انجنیئرنگ برآمدات میں عمدہ کارکردگی دکھانے کے سلسلے میں 106 ایوارڈس کے لیے 106 فاتحین پر مشتمل ٹیم کو اعزاز سے نواز رہے ہیں۔ مالی برس 2021-22 بھارت کے لیے ایک اہم سنگ میل کے طور پر نمایاں ہے، اس مدت کے دوران انجینئرنگ برآمدات پہلی مرتبہ 100 بلین امریکی ڈالر کے نشان سے تجاوز کرتے ہوئے 112 بلین امریکی ڈالر کے متاثر کن نشان تک پہنچ گئیں۔ یہ حصولیابی  برآمداتی برادری کی قوت،موافقت اور اختراع کی عکاس ہے۔ مستقبل کی جانب دیکھتے ہوئے، حکومت نے 2024-25 کے مالی سال کے لیے انجینئرنگ برآمدات میں 118 بلین امریکی ڈالر کا ایک اولوالعزم ہدف مقرر کیا ہے، اور مقصد یہ ہے کہ ایک اور ریکارڈ توڑ کارکردگی کا مظاہرہ کیا جائے۔ برآمداتی برادری بہتر کارکردگی پیش کرے گی اور اس ہدف کو حقیقت میں تبدیل کرکے دکھائے گی، اور اس طرح انجینئرنگ سازوسامان کی برآمدات میں ایک عالمی قائد کے طور پر بھارت کی پوزیشن کو مستحکم کرے گی۔ ‘‘

جناب چڈھا نے برآمداتی برادری کو درپیش کچھ چنوتیوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے ایم ایس ایم ای اداروں کے لیے برآمداتی کریڈٹ کی لاگت کو کم کرنے اور انہیں اسٹیل کی بلند قیمتوں سے بچانے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا جس کے نتیجے میں اسٹیل پر 20-25فیصد  کی حد میں حفاظتی ڈیوٹی لگ سکتی ہے۔

پردیپ کے اگروال، چیئرمین (شمالی خطہ)، ای ای پی سی انڈیا نے کہا کہ انجینئرنگ سازوسامان کی برآمدات کا شعبہ  وسیع تر غیر ملکی زرمبادلہ حاصل کرنے والا شعبہ ہے اور بھارت کی سازو سامان کی برآمدات میں تقریباً 27 فیصد کے بقدر کا حصہ دار ہے۔

ای ای پی سی کے ای ڈی اور سکریٹری جناب ادھیپ متر نے  مرکزی بجٹ میں برآمدات فروغ مشن، بھارت ٹریڈ نیٹ پہل قدمی، جو کہ تجارت کے لیے ایک ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچہ ہے، قرض گارنٹی احاطے کی توسیع، جس میں برآمد کنندہ ایم ایس ایم ای اکائیوں کے لیے 20 کروڑ کے بقدر قرض کی حد بھی شامل ہے، کسٹم محصولات ریشنالائزیشن اور درآمداتی ٹیرف اصلاحات  جیسے اعلانات کے لیے حکومت ہند کی ستائش کی۔ ان اقدامات سے انجینئرنگ سے متعلق سازوسامان برآمد کرنے والوں کو ان پٹ لاگت کم کرنے میں مدد ملے گی۔

*********

 

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:7307


(Release ID: 2104475) Visitor Counter : 27


Read this release in: English , Hindi