وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مچھلی کی ڈبہ بندی کی صنعت

Posted On: 11 FEB 2025 4:32PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  میرین پروڈکٹ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کے مطابق اس وقت 646 رجسٹرڈ سمندری غذا کی ڈبہ بندی کی اکائیاں  ہیں ، جن میں سے 57 تمل ناڈو میں واقع ہیں ۔

حکومت ہند کی ماہی گیری ، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کےمحکمہ ماہی گیری نے ماہی گیری کے شعبے میں 5 سال کی مدت کے لیے 20,050 کروڑ  روپے کی اب تک کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری کے ساتھ ’’پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)‘‘ کے نام سے ایک اہم اسکیم نافذ کر رہا ہے، جو مالی سال 2020-21 سے مالی سال 2024-25 تک تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) میں نافذ ہوگی ۔ پی ایم ایم ایس وائی دیگر  اقدامات کے ساتھ ساتھ مچھلی کی ڈبہ بندی کی صلاحیت اور کارکردگی میں اضافہ کرنے کے لیے فصل کے بعد کولڈ چین کے جدید بنیادی ڈھانچے جیسے کولڈ اسٹوریج ، آئس پلانٹس ، بشمول آئس فلیکنگ اور آئس کرشنگ یونٹس اور مچھلی کی نقل و حمل کی گاڑیاں وغیرہ کی تشکیل میں مدد کرتا ہے ۔ مچھلی کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے ، پی ایم ایم ایس وائی جدید ماہی گیری بندرگاہوں اور فش لینڈنگ مراکز وغیرہ کی ترقی کے علاوہ معیاری مچھلی کی پیداوار ، نسلوں  کی تنوع ، برآمد پر مبنی انواع کے فروغ ، برانڈنگ ، معیارات اور تصدیق، تربیت اور صلاحیت سازی وغیرہ کے لیے بھی تعاون کرتا ہے ۔ حکومت ہند کے ماہی گیری کے محکمے نے  پی ایم ایم ایس وائی کے تحت کولڈ چین انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے 1825.89 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے ، جس میں 634 کولڈ اسٹوریج/آئس پلانٹس اور 27189 فصل کے بعد کی نقل و حمل کی سہولیات کی تعمیر کرنا  شامل ہیں ۔ اب تک  حکومت ہند کے محکمہ ماہی گیری نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت پچھلے چار مالی سالوں (مالی سال 2020-21 سے 2023-24) کے دوران اور رواں مالی سال (2024-25) میں 39 آئس پلانٹس/کولڈ اسٹوریجز ، 1540 فصل کے بعد کی نقل و حمل کی سہولیات ، 3 مچھلی خوردہ بازار اور مچھلی کی مارکیٹنگ کے لیے 55 مچھلی وینڈنگ کیوسک کو ریاست تمل ناڈو کو منظوری دی ہے ، جس کا مقصد ریاست میں مچھلی  کی ڈبہ بندی اور فصل کے بعد کی صنعت کی ترقی ہے ۔

حکومت ہند ، کامرس اور صنعت کی وزارت نے سمندری مصنوعات کی برآمدات کی ترقی سے متعلق اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) ایکٹ ، 1972 کے ذریعے سمندری مصنوعات کی برآمدات کی ترقی سے متعلق اتھارٹی (ایم پی ای ڈی اے) کو سمندری غذا کی برآمد کو آسان بنانے کے لیے ایک وقف ایجنسی کے طور پر قائم کیا ہے ۔ ایم پی ای ڈی اے برآمد کنندگان کا اندراج کرتا ہے ، معیارات طے کرتا ہے ، برآمدات کو فروغ دینے کے لیے درآمد کنندگان کے ساتھ رابطے کرتا ہے اور صلاحیت سازی کے پروگرام جیسے تربیت ، بیداری مہمات ، متعلقہ  شراکت داروں کے لیے ورکشاپ/ملاقاتیں منعقد کرتا ہے، تاکہ مچھلی پروسیسنگ کی صنعتوں کی صلاحیت اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے ان کی تکنیکی جانکاری کو بہتر بنایا جا سکے ۔ اس کے علاوہ ، ایم پی ای ڈی اے مختلف تجارتی میلوں اور نمائشوں میں بھی شرکت کرتا ہے  اور ورچوئل وسیلے سے  خریدار- فروخت کنندگان کے درمیان ملاقاتیں (وی بی ایس ایمز) اور چنتن شیور وغیرہ کا اہتمام کرتا ہے ۔


پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت گزشتہ چار مالی سالوں (مالی سال 2020-21 سے 2023-24) اور رواں مالی سال (2024-25) (آج تک) کے دوران منظور شدہ فصل کے بعد کی بنیادی ڈھانچے کی تجاویز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ-1 میں فراہم کی گئی ہیں ۔ گزشتہ پانچ برسوں  سے ایم پی ای ڈی اے کی طرف سے سمندری غذا پروسیسر کو دی جانے والی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے مالی امداد ضمیمہ-II میں فراہم کی گئی ہے ۔  اس کے علاوہ  آپریشن گرین کے طویل مدتی مداخلت کے جزو کے تحت ، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت نے سال 2022 میں آندھرا پردیش کے مختلف اضلاع میں جھینگوں کی ڈبہ بندی  سے متعلق 11 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔ یہ منصوبے 693.37 کروڑ روپے کی کل لاگت کی نمائندگی کرتے ہیں ، جس میں 114.62 کروڑ روپے کی مالی معاونت  مختص کی گئی ہے ۔ ان 11 پروجیکٹوں کی صورتحال کے ساتھ تفصیلات ضمیمہ III میں فراہم کی گئی ہیں ۔
ایم پی ای ڈی اے کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023-24 کے دوران ہندوستان نے 17,81,602 میٹرک ٹن سمندری غذا برآمد کی جس کی مالیت 7.38 ارب امریکی ڈالر اور 60,523.89 کروڑ روپے ہے ۔اس میں  آبی زراعت کے شعبے ن کا 62 فیصد تعاون ک رہا اور قیمت (یو ایس ڈالر) کے لحاظ سے کل برآمدات میں ماہی گیری کا 38فیصد  حصہ  رہا  ،جس سے ملک بھر کے تقریبا 1 لاکھ کسانوں اور 10 لاکھ ماہی گیروں کو فائدہ ہوا۔ اس کے علاوہ  ، مچھلی کی ڈبہ بندی  کی صنعت نے ہندوستان میں ماہی گیروں اور مچھلی کاشتکاروں کی مسلسل مانگ ، ان کی آمدنی میں اضافہ ، فصل کے بعد کے نقصانات کو کم کرنے اور بازار تک رسائی کو بڑھانے میں نمایاں مدد کی ہے ۔ اس صنعت نے پروسیسنگ ، پیکیجنگ اور تقسیم میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کیے ہیں ، جو ساحلی اور اندرون ملک ماہی گیری کی برادریوں کی مزید مدد کرتے ہیں ۔

 

ضمیمہ-I

(لاکھ روپے میں)

نمبر شمار

ریاستوں کے نام

کولڈ اسٹور/آئس پلانٹ

ریفریجریٹڈ گاڑی

موصل گاڑی

آئس باکس کے ساتھ موٹر سائیکل

آئس باکس کے ساتھ سائیکل

آئس باکس کے ساتھ تھری وہیلر

زندہ مچھلی فروخت کرنے کا مرکز

ریٹیل مارکیٹ

کیوسک


1

انڈومان و نیکوبار

480.0

230.0

198.0

145.50

0.00

123.0

0.00

0.00

370.0

2

آندھراپردیش

1200.0

0.0

4000.0

600.0

0.00

1200.0

4900.0

12000.0

14263.75

3

اروناچل پردیش

80.0

50.0

0.0

0.0

0.00

36.00

0.00

0.00

150.00

4

آسام

360.0

250.0

100.0

150.0

93.70

660.0

240.0

0.00

890.00

5

بہار

2525.0

500.0

100.0

300.0

100.00

450.0

2420.0

0.00

900.0

6

چھتیس گڑھ

460.0

250.0

0.0

337.50

0.00

105.0

2200.0

0.00

0.00

7

دمن اینڈ دیو

150.0

0.0

0.0

7.50

0.00

15.0

0.0

0.00

0.00

8

دہلی

0.0

25.0

0.0

2.25

0.50

6.00

0.0

0.00

0.00

9

گوا

280.0

150.0

960.0

25.50

0.00

159.0

20.0

400.0

190.00

10

گجرات

2450.0

500.0

580.0

187.50

0.00

9.00

380.0

0.0

 

11

ہریانہ

3120.0

250.0

0.0

155.25

36.00

363.0

0.00

0.0

1660.00

12

ہماچل پردیش

1290.0

25.0

140.0

275.25

0.00

117.0

60.0

0.00

630.00

13

جموں و کشمیر

0.00

125.0

0.0

22.50

0.00

327.0

600.0

0.00

70.00

14

جھارکھنڈ

1560.0

500.0

240.0

463.50

44.70

1578.0

500.0

0.00

190.00

15

کرناٹک

7680.00

775.00

2900.00

306.75

13.40

375.00

920.00

100.00

3490.00

16

کیرالہ

1070.00

150.00

320.00

229.50

2.10

357.00

1540.00

500.00

900.00

17

لداخ

96.00

30.00

72.00

105.00

0.00

0.00

0.00

0.00

170.00

18

لکشدیپ

1472.00

0.00

100.00

135.00

13.00

90.00

0.00

0.00

86.00

19

مدھیہ پردیش

3800.0

225.00

1320.00

1446.75

30.40

894.00

240.00

100.00

2830.00

20

مہاراشٹر

7770.0

3450.00

3960.00

150.00

0.00

174.00

4840.00

100.00

380.00

21

منی پور

280.0

0.00

100.00

0.00

0.00

39.00

120.00

200.00

160.00

22

میگھالیہ

280.0

0.00

220.00

48.75

0.00

87.00

40.00

200.00

650.00

23

میزورم

480.0

0.00

220.00

3.00

0.00

0.00

40.00

0.00

150.00

24

ناگالینڈ

0.00

50.00

160.00

16.50

0.00

0.00

140.00

0.00

0.00

25

اوڈیشہ

3530.0

250.00

3500.00

525.00

0.00

810.00

100.00

2200.00

420.00

26

پڈوچیری

280.00

350.00

640.00

67.50

0.00

0.00

120.00

0.00

100.00

27

پنجاب

160.00

250.00

220.00

183.75

10.10

150.00

60.00

200.00

300.00

28

راجستھان

69.0

75.00

60.00

0.00

0.00

9.00

0.00

0.00

0.00

29

سکم

40.0

0.00

0.00

7.50

0.00

0.00

160.00

0.00

160.00

30

تمل ناڈو

4140.0

275.00

3860.00

948.00

0.00

180.00

240.00

300.00

550.00

31

تلنگانہ

0.00

0.00

400.00

0.00

0.00

825.00

400.00

0.00

1850.00

32

تریپورہ

40.00

0.00

0.00

412.50

61.80

606.00

160.00

0.00

380.00

33

اترپردیش

150.0

0.00

1320.00

0.00

368.00

432.00

3240.00

0.00

1200.00

34

اتراکھنڈ

120.0

275.00

0.00

52.50

0.00

36.00

0.00

100.00

1190.00

35

مغربی بنگال

3200.0

200.0

1900.0

767.25

167.50

1461.25

1180.0

625.44

320.0

کل میزان

48612.00

9210.00

27590.00

8077.50

941.20

11673.25

24860.00

17025.44

34599.75

 

ضمیمہ II

(لاکھ روپے میں)

نمبر شمار

ریاست

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

یونٹس

(نمبر)

پروجیکٹ کی لاگت

یونٹس

(نمبر)

پروجیکٹ کی لاگت

یونٹس

(نمبر)

پروجیکٹ کی لاگت

یونٹس

(نمبر)

پروجیکٹ کی لاگت

یونٹس

(نمبر)

پروجیکٹ کی لاگت

1

کیرالہ

3

46.19

16

113.01

12

1050.4

6

351.91

1

10.00

2

تمل ناڈو

5

101.81

4

363.87

4

19.81

2

31.00

2

25.26

3

آندھرا پردیش

20

218.59

16

341.17

8

1092.2

4

562.23

6

414.82

4

اوڈیشہ

4

163.59

9

299.2

1

1.5

1

6.00

0

0.00

5

مغربی بنگال

4

142.89

6

544.7

2

273.65

1

2.762

1

2.82

6

گجرات

7

91.91

10

164.07

4

275.74

2

215.91

4

228.1

7

مہاراشٹر

2

496.05

9

164.53

2

280.79

1

2.99

3

376.06

8

گوا

2

41.66

0

0.00

0

0.00

0

0.00

0

0.00

9

کرناٹک

4

152.71

18

119.42

3

7.1

1

500

0

0.00

10

تلنگانہ

0

0.00

0

0.00

0

0.00

0

0.00

1

8.52

 

کل

51

1455.4

88

2110

36

3001.2

18

1672.81

18

1065.6

 

ضمیمہ III

(کروڑ میں روپے)

نمبر شمار

درخواست گزار کا نام

کلسٹر/ضلع

پروجیکٹ کی کل لاگت

منظور شدہ گرانٹ

1۔

آدی وشنو میرین فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ

مشرقی گوداوری

35.00

10.00

2.

اونتی فروزن فوڈز پرائیویٹ لمیٹڈ

کاکیناڈا

64.62

10.00

3۔

دیوی فشریز لمیٹڈ

کاکیناڈا

105.50

15.00

4.

راج لکشمی میرین ایکسپورٹس

کاکیناڈا

49.25

10.00

5۔

انّم میرین ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ

گنٹور

51.00

10.00

6۔

ملیش میرین ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ

کرشنا

34.85

10.00

7۔

الفا میرین لمیٹڈ

نیلور

98.00

9.62

8.

دیوی سی فوڈز لمیٹڈ

مغربی گوداوری

75.18

10.00

9.

سندھیا میرینز لمیٹڈ

مغربی گوداوری

72.10

10.00

10۔

سمٹ میرین ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ

مغربی گوداوری

55.60

10.00

11۔

ایس ایم ایس ای اے کارپوریشن ایل ایل پی

وشاکھاپٹنم

52.27

10.00

کل

 

693.37

114.62

 

*********

 

ش ح ۔  م ش۔  ت ع

U. No.7233


(Release ID: 2104030) Visitor Counter : 14


Read this release in: English , Hindi