امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ریاستی حکومتیں اور کارپوریشنز ای -آکشن میں حصہ لیے بغیر اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (گھریلو) کے تحت 2250 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے 12 لاکھ میٹرک ٹن تک چاول خرید سکتی ہیں


ایتھنول ڈسٹلریز کو او ایم ایس ایس (ڈومیسٹک) پالیسی کے تحت ایتھنول کی پیداوار کے لیے چاول 2250 روپے فی کوئنٹل کے حساب سے 24 لاکھ میٹرک ٹن تک خریدنے کی اجازت ہے

Posted On: 11 FEB 2025 5:10PM by PIB Delhi

حکومت ہند کی خوراک اور عوامی  نظام تقسیم کی وزارت نے کھلی منڈی میں گندم اور چاول کے اضافی اسٹاک کی فروخت کے لئے مورخہ 09.07.2024کو اوپن مارکیٹ سیل اسکیم (ڈومیسٹک) [پالیسی برائے 2024-25 جاری کی ۔ او ایم ایس ایس (ڈی) پالیسی مورخہ 09.07.2024 کے التزامات ضمیمہ-I میں ہیں ۔  اس کے بعدسال  2024-25 کے لیے ، چاول کی فروخت کے لیے نظر ثانی شدہ او ایم ایس ایس (ڈی) پالیسی 07.01.2025 اور 17.01.2025 کو جاری کی گئی ۔سال  2024-25 کے لیے  17.01.2025 کوجاری موجودہ نظر ثانی شدہ او ایم ایس ایس (ڈی) پالیسی کے التزامات ضمیمہ-II میں ہیں ۔

موجودہ او ایم ایس ایس (ڈی) پالیسی کے مطابق ، ریاستی حکومتوں ، ریاستی حکومت کے کارپوریشنوں کو ای-نیلامی میں حصہ لیے بغیر ، اور کمیونٹی کچن کو چاول کی فروخت کے لیے ریزرو پرائس 2250 روپے فی کوئنٹل (پین انڈیا) مقرر کی گئی ہے ، جس کی کل مقدار 12 ایل ایم ٹی سے زیادہ نہ ہو ۔

موجودہ او ایم ایس ایس (ڈومیسٹک) پالیسی کے مطابق، ریاستی حکومتوں اور ریاستی حکومت کی کارپوریشنوں کو جو اضافی پیداوار والی ریاستوں میں  شا مل نہیں ہیں اور جنہیں اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی چاول درکار ہے، انہیں بغیر ای آکشن میں حصہ لیے 2250 روپے فی کوئنٹل کی قیمت پر چاول خریدنے کی اجازت ہے۔

موجودہ او ایم ایس ایس (ڈومیسٹک) پالیسی کے مطابق ایتھنول ڈسٹلریز کے لیے چاول کی فراہمی 2250 روپے فی کوئنٹل (پین انڈیا) کی قیمت پر کی جائے گی اور اس کی مقدار 24 لاکھ میٹرک ٹن تک ہو سکتی ہے۔ ایف سی آئی چاول کی سپلائی سال بھر کمی اور اضافی   یعنی دونوں طرح کی  ریاستوں میں ایتھنول ڈسٹلریوں کو کی جا سکتی ہے ۔

اگر ایس وائی 2024-25 میں مکئی یا دیگر ذرائع سے ایتھنول کی فراہمی میں کمی ہو تو اس کمی کو ایف سی آئی چاول سے پیدا شدہ ایتھنول سے پورا کیا جا سکتا ہے۔


ضمیمہ۔I

اے :گندم

  1. :- گندم کی ریزرو قیمت

 

نمبرشمار

زمرہ

(ریزروقیمت  * روپئے/کوئنٹل)

(یعنی 01.08.2024 تا 31.03.2025)

1

تمام فصلی سالوں کی گندم بشمول آر ایم ایس 2024-25 کی ای نیلامی کے ذریعے نجی فریقوں کو فروخت

2325/- (ایف اے کیو)

2300/- (یو آر ایس)

2

مرکزی کوآپریٹو تنظیموں کو گندم کی فروخت، جیسے نیفڈ/این سی سی ایف/ کیندریہ بھنڈار (خوردہ فروخت) 'بھارت' برانڈ کے تحت فروخت کے لیے اپنے اسٹورز/موبائل وین اور/یا ای کامرس/بڑے چین خوردہ فروشوں کے ذریعے۔

 

2300/-

3

کمیونٹی کچن میں گندم کی فروخت

2300/-

*نقل وحمل چھوڑ کر

 

  1. ٹرانسپورٹیشن کی لاگت، جیسا کہ لاگو ہو، ریزرو قیمت میں شامل کی جائے گی۔
  2. خرید کے دوران خریداری کے علاقوں میں کسی بھی قسم کی فروخت نہیں کی جائے گی۔
  3. گندم کی فروخت مرکزی کوآپریٹیو تنظیموں جیسے نیفیڈ،  این سی سی ایف، اور کیندریہ بھنڈار کو خرید کے دوران خریداری والے علاقوں اور صارفین کے علاقوں میں اجازت دی جائے گی۔
  4. او ایم ایس ایس (ڈومیسٹک) کے تحت ریاستی حکومتوں کی کارپوریشنوں/کوآپریٹیوز/فیڈریشنوں کو گندم کی فروخت کی اجازت نہیں ہے۔ مزید برآں، 'بھارت' برانڈ کی گندم کو نجی ملرز کے ذریعے فروخت کرنا بھی ممنوع ہے۔
  5. اسٹاک کی مقدار جو نکالی جائے گی اور اس کا وقت، اس وقت کے متعلقہ اسٹاک ہولڈنگز کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایف سی آئی ڈپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن (ڈی ایف پی ڈی) کے ساتھ مشاورت کے بعد طے کرے گا، اور یہ پی ڈی ایس کی ضروریات، بفر نارمز اور اضافی 20 لاکھ میٹرک ٹن کی مقدار جو کسی ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کی جا سکتی ہے، کو بھی مدنظر رکھے گا۔

 

 

بی -چاول

  1. : - چاول کی ریزرو قیمت

نمبرشمار

زمرہ

(ریزروقیمت  * روپئے/کوئنٹل)

(یعنی 01.08.2024 تا 31.03.2025)

1

ای- نیلامی کے ذریعے نجی پارٹیوں کو چاول کی فروخت

2800/-

2

ایف سی آئی ڈپو سے چھوٹے پرائیویٹ تاجروں/ کاروباریوں/ افراد کو چاول کی فروخت

 

2800/-

3

ای -نیلامی میں حصہ لیے بغیر ریاستی حکومتوں کو فروخت

2800/-

4

مرکزی کوآپریٹو تنظیموں کو چاول کی فروخت، جیسے نیفیڈ/این سی سی ایف/ کیندریہ بھنڈار (خوردہ فروخت) 'بھارت' برانڈ کے تحت اپنے اسٹورز/موبائل وین اور/یا ای کامرس/بڑے چین خوردہ فروشوں کے ذریعے فروخت کے لیے۔

2400/-$

5

کمیونٹی کچن میں چاول کی فروخت

2400/-

*نقل وحمل چھوڑ کر

 

یکم جولائی 2024 سے 31 مارچ 2025 تک

  1. ٹرانسپورٹیشن کی لاگت، جیسا کہ لاگو ہو، ریزرو قیمت میں شامل کی جائے گی۔
  2. نمبرشمار نمبر (1)-(3) کے تحت آئٹمز کے لیے پی ایس ایف سے اضافی سبسڈی فراہم نہیں کی جانی چاہیے۔
  3. ای-آکشن/راست فروخت، جیسا کہ نمبرشمار (1) اور (2) کے تحت ہے، صرف کمی والے علاقوں میں اور صرف غیر پروکیورمنٹ مدت کے دوران کی جائے گی۔
  4. گندم کی فروخت مرکزی کوآپریٹیو تنظیموں جیسے نیفیڈ، این سی سی ایف اور کیندریہ بھنڈار کو پروکیورمنٹ کے دوران پروکیورنگ والے علاقوں اور صارفین کے علاقوں میں اجازت دی جائے گی۔
  5. او ایم ایس ایس (ڈومیسٹک) کے تحت ریاستی حکومتوں کی کارپوریشنوں/کوآپریٹیوز/فیڈریشنز کو گندم کی فروخت کی اجازت نہیں ہے۔ مزید برآں، 'بھارت' برانڈ کی گندم کو نجی ملرز کے ذریعے فروخت کرنا بھی ممنوع ہے۔
  6. ریاستی حکومتوں کو او ایم ایس ایس (ڈ) کے تحت چاول کی فروخت صرف غیر اضافی ریاستوں تک محدود ہے جنہیں اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی چاول درکار ہے۔
  7. اسٹاک کی مقدار جو نکالی جائے گی اور اس کا وقت، اس وقت کے متعلقہ اسٹاک ہولڈنگز کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایف سی آئی ڈپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن (ڈی ایف پی ڈی) کے ساتھ مشاورت کے بعد طے کرے گااور یہ پی ڈی ایس کی ضروریات، بفر نارمز اور اضافی 30 لاکھ میٹرک ٹن کی مقدار جو کسی ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کی جا سکتی ہے، کو بھی مدنظر رکھے گا۔

 

  1. موٹے اناج

 

  1. :- موٹے اناج کی ریزروقیمت

 

نمبرشمار

کٹیگری

(ریزروقیمت  * روپئے/کوئنٹل)

(یعنی 01.08.2024 تا 31.03.2025)

1

باجرے کی ای- نیلامی کے ذریعے نجی پارٹیوں کو فروخت

2500/-

2

ای -نیلامی کے ذریعے نجی پارٹیوں کو راگی کی فروخت

3846/-

3

ای -نیلامی کے ذریعے نجی پارٹیوں کو جوار کی فروخت

3180/-

4

ای۔ نیلامی کے ذریعے نجی فریقوں کو مکئی کی فروخت

2090/-

*نقل وحمل چھوڑ کر

 

  1. ٹرانسپورٹیشن کی لاگت، جیسا کہ لاگو ہو، ریزرو قیمت میں شامل کی جائے گی۔


ضمیمہ - II

 

  1. چاول کی محفوظ قیمت: -

 

نمبرشمار

زمرہ

ریزروقیمت (روپئے/کوئنٹل)(پین انڈیا)*

1

ای- نیلامی کے ذریعے نجی فریقوں اور کوآپریٹیو/کوآپریٹو فیڈریشنوں کو چاول کی فروخت

2800/-

 

2

ایف سی آئی ڈپو سے چھوٹے پرائیویٹ تاجروں/ کاروباریوں/ افراد کو چاول کی فروخت

2800/-

3

ای-نیلامی میں حصہ لیے بغیر ریاستی حکومتوں اور ریاستی حکومتوں کے کارپوریشنوں کو چاول کی فروخت

2250/-

4

مرکزی کوآپریٹو تنظیموں جیسے نیفیڈ/این سی سی ایف/ کیندریہ بھنڈار (خوردہ فروخت) کو چاول کی فروخت، 'بھارت' برانڈ کے تحت اپنے اسٹورز/موبائل وین اور/یا ای کامرس/بڑے چین خوردہ فروشوں کے ذریعے فروخت کے لیے۔

2400/-

5

کمیونٹی کچن میں چاول کی فروخت

2250/-

6

ایتھنول کی تیاری کے لیے ایتھنول ڈسٹلریز کو چاول کی فروخت

2250/- (Fixed)

* یعنی کوئی اضافی نقل و حمل کی قیمت شامل نہیں کی جائے گی۔

  1. پی ایس ایف سے اضافی سبسڈی آئٹمز کے لیے نمبرشمار (1)-(3) کے تحت فراہم نہیں کی جانی چاہیے۔
  2. ای-آکشن/راست فروخت جیسا کہ نمبرشمار (1) اور (2) کے تحت ہے، صرف کمی والے علاقوں میں اور خریداری اور غیر خریداری، دونوں ادوار کے دوران کی جا سکتی ہے۔ پروکیورمنٹ کے دوران کمی والے علاقوں میں، ایف سی آئی کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ پروکیورمنٹ ادوار میں گندم کی فروخت ان اقسام تک محدود ہو جو ریاست میں پروکیورمنٹ کے دوران حاصل نہیں کی جا رہی ہیں۔
  3. گندم کی فروخت مرکزی کوآپریٹیو تنظیموں جیسے نیفیڈ، این سی سی ایف، اور کیندریہ بھنڈار کو پروکیورمنٹ کے دوران پروکیورنگ علاقوں اور صارفین کے علاقوں میں اجازت دی جائے گی۔
  4. 'بھارت' برانڈ کے چاول کی فروخت ادارہ جاتی خریداروں جیسے ہاسٹلز، مذہبی اداروں، خیراتی تنظیموں، اسپتالوں کو کی جا سکتی ہے۔
  5. 'بھارت' برانڈ کے چاول کو نجی ملرز کے ذریعے فروخت کرنا ممنوع ہے۔
  6. او ایم ایس ایس (ڈ) کے تحت ریاستی حکومتوں کو چاول کی فروخت صرف غیر اضافی ریاستوں تک محدود ہے جنہیں اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اضافی گندم درکار ہے۔
  7. اسٹاک کی مقدار جو نکالی جائے گی اور اس کا وقت، اس وقت کے متعلقہ اسٹاک ہولڈنگز کو مدنظر رکھتے ہوئے، ایف سی آئی ڈپارٹمنٹ آف فوڈ اینڈ پبلک ڈسٹری بیوشن (ڈی ایف پی ڈی) کے ساتھ مشاورت کے بعد طے کرے گا، اور یہ پی ڈی ایس کی ضروریات، بفر نارمز اور اضافی 30 لاکھ میٹرک ٹن کی مقدار جو کسی ایمرجنسی کی صورت میں استعمال کی جا سکتی ہے، کو بھی مدنظر رکھے گا۔
  8. ایف سی آئی چاول کی فراہمی ایتھنول ڈسٹلریز کو کمی اور اضافی والی، دونوں ریاستوں میں سال بھر کی جا سکتی ہے۔ مزید برآں، ایتھنول پیداوار کے لیے ایف سی آئی چاول کی فراہمی کے حوالے سے درج ذیل طریقہ کار اپنائے جائیں گے:

اے. ایتھنول پیداوار کے لیے ایف سی آئی چاول کی فروخت صرف ان ڈسٹلریز کو کی جائے گی جو او ایم سیز کے ساتھ ایتھنول کے سپلائرز کے طور پر رجسٹرڈ ہوں۔

بی. ڈسٹلریز اپنے او ایم سیز کے ساتھ ایتھنول کی فراہمی کے معاہدے کی دستخط شدہ کاپی کے ساتھ ایف سی آئی کے ڈپو سے رابطہ کر سکتی ہیں۔

سی. ایف سی آئی، ڈسٹلریز کے معاہدے میں ایتھنول کی مقدار کے مطابق چاول مختص کرے گا۔

ڈی. ڈسٹلریز اوایم سیز سے ایتھنول کی فراہمی کے حوالے سے جاری سرٹیفکیٹ کی کاپی فراہم کریں گی۔

ای. او ایم سیز ہر ماہ اپنے متعلقہ ڈپو پر ایف سی آئی چاول سے تیار کردہ ایتھنول کی مقدار کی تفصیلات فراہم کریں گے۔

ایف سی آئی چاول کی ایتھانول پیداوار کے لیے فروخت کی قیمت:

  1. اے) ایتھنول ڈسٹلریز کو چاول کی فروخت کی ریزرو قیمت نمبرشمار نمبر 6 کے مطابق مقرر کی گئی ہے، جو کہ کل مقدار 24 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ نہیں ہوگی۔ اس مقصد کے لیے، جتنا ممکن ہو سکے، پرانا چاول استعمال کیا جائے گا۔

بی) ای ایس وائی  2024-25 کے دوران تقریباً 110 کروڑ لیٹر ایتھنول کی فراہمی کے لیے سائیکل 3 (سی3) کے تحت ٹینڈر صرف ایف سی آئی چاول سے تیار کردہ ایتھنول پر محدود ہوگا۔

سی) اگر مکئی یا دوسرے فیڈ اسٹاک کی قسم سے پیدا ہونے والے ایتھنول کی فراہمی میں کمی ہو تو، اس کمی کو ایف سی آئی چاول سے تیار کردہ ایتھنول سے پورا کیا جا سکتا ہے۔

  1. ریاستی حکومتوں اور ریاستی حکومت کی کارپوریشنوں کے لیے چاول کی فروخت:

 

ریاستی حکومتوں اور ریاستی حکومت کی کارپوریشنوں کو ای -نیلامی میں حصہ لیے بغیر چاول کی فروخت کی ریزرو قیمت نمبرشمار  نمبر 3 کے مطابق مقرر کی گئی ہے، اور کمیونٹی کچن کو نمبرشمار نمبر 5 کے مطابق فروخت کی جائے گی، جس کی مقدار 12 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ نہیں ہوگی۔

او ایم ایس ایس (ڈ) پالیسی 2024-25، جو 9 جولائی 2024، 7 جنوری 2025، اور 17 جنوری 2025 کو جاری کی گئی تھی، 30 جون 2025 تک مؤثر رہے گی۔

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں صارفین امور، خوراک اور عوامی  نظام تقسیم کی وزارت میں وزیر مملکت، محترمہ نموبین جینتی بھائی بمبھانیہ نے تحریری جواب میں دی۔

 

***

ش ح۔م م ۔ف ر

Urdu No. 7229


(Release ID: 2104020) Visitor Counter : 8


Read this release in: English , Hindi