وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ایرو انڈیا 2025 میں ڈی آر ڈی او سیمینار کے دوران رکشا راجیہ منتری نے کہاکہ ٹیکنالوجی نے جنگ کی نوعیت بدل دی ہے ؛ ہندوستان کو نئی تبدیلی کو برقرار رکھنا چاہیے


تقریب کے دوران 32 صنعتوں کو 19 جدید ٹیکنالوجیز کے لیے 35 لائسنسنگ معاہدے ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے سونپے گئے

Posted On: 11 FEB 2025 6:22PM by PIB Delhi

رکشا راجیہ منتری جناب سنجے سیٹھ نے 11 فروری 2025 کو بنگلورو میں ڈی آر ڈی او سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، ’’چونکہ ٹیکنالوجی نے جنگ کی نوعیت کو روایتی سے غیر روایتی اور غیر متناسب میں تبدیل کر دیا ہے ، ہندوستان کو نئی تبدیلی کو برقرار رکھنا چاہیے۔‘‘ رکشا راجیہ منتری نے ملک کو دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود کفیل بنانے میں ڈی آر ڈی او ، ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپس سمیت صنعت اور تعلیمی اداروں کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ مزید جدید اختراعات کے ساتھ آئیں اور 2047 تک ترقی یافتہ ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے میں اپنا تعاون دیں ۔

15 ویں ایرو انڈیا کے موقع پر ’وکست بھارت کی جانب ڈی آر ڈی او-صنعت کی ہم آہنگی: میک ان انڈیا ، میک فار دی ورلڈ‘ کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب کے دوران دفاعی شعبے میں مقامی ٹیکنالوجی کو فروغ دینے اور ہندوستان اور بیرون ملک ممکنہ صارفین کے درمیان بیداری پیدا کرنے کے لیے ڈی آر ڈی او کی 16 لیبارٹریوں کی 19 مخصوص ٹیکنالوجیز کے لیے 35 لائسنسنگ معاہدے (ایل اے ٹی او ٹی) 32 صنعتوں کو سونپے گئے ۔

رکشا راجیہ منتری نے ڈی آر ڈی او کی ترمیم شدہ پالیسی برائے ٹیکنالوجی کی منتقلی (ٹی او ٹی) بھی جاری کی ۔ اس پالیسی کا مقصد ڈی آر ڈی او سے صنعتوں کو ٹیکنالوجی کی منتقلی کے عمل کو مزید ہموار کرنا ہے ، جس سے انہیں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور ڈی آر ڈی او کی مہارت تک آسان رسائی کے ساتھ ساتھ دفاعی تحقیق و ترقی میں ایس ایم ایز کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی ہو۔ انہوں نے ’ڈی آر ڈی او پروڈکٹس فار ایکسپورٹ‘ کے عنوان سے تازہ ترین مجموعہ بھی جاری کیا ، جس میں 200 سے زیادہ مصنوعات/نظام شامل ہیں جو دوست ممالک کو ہندوستان کی جدید ترین دفاعی صلاحیتوں کی نمائش کرتے ہیں ۔

تقریب کے دوران ایک ایئر ورتھنیس پالیسی فریم ورک-آئی ایم اے پی-23 بھی جاری کیا گیا ۔ یہ دستاویز ہندوستانی صنعت کی ابھرتی ہوئی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فوجی ہوا بازی کے شعبے کے تصدیق کے عمل میں ایک مثالی تبدیلی فراہم کرتی ہے ۔ ایک ہوا بازی کی اہلیت کی سرٹیفیکیشن کٹ بھی جاری کی گئی ۔ یہ پالیسی دستاویزات اور ٹیمپلیٹس کا ایک جامع مجموعہ ہے تاکہ صنعتوں کے ذریعے تصدیق کی ضروریات کو آسانی سے سمجھا جا سکے ۔

تقریب کے دوران سینٹر فار ملٹری ایئر ورتھنیس اینڈ سرٹیفیکیشن، ڈیفنس انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی اور ایروناٹیکل سوسائٹی آف انڈیا کے درمیان نامزد انجینئر نمائندہ نفاذ پر سہ فریقی مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا گیا۔ اس مفاہمت نامے سے سرٹیفیکیشن کے کاموں کو انجام دینے کے لیے انجینئروں کی تربیت میں آسانی ہوگی ۔

سیمینار میں دفاعی صنعت کے نمائندوں ، سرکاری ایجنسیوں ، دوست بیرونی ممالک کے وفود اور دفاعی معاونین نے شرکت کی ۔ اس میں ہندوستان سے دفاعی مصنوعات کی برآمدات پر سائنسدانوں اور سرکردہ ماہرین کی پیشکشیں شامل تھیں ۔ اس تقریب میں ’دفاعی برآمدات میں صنعتوں کے لیے مواقع‘ کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن بھی منعقد کیا گیا ۔

*********************

UR-7231

(ش ح۔ ش ت۔ش ہ ب)


(Release ID: 2103971) Visitor Counter : 11


Read this release in: English , Hindi