نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
اتراکھنڈ میں 38ویں قومی کھیل 2025 شاندار تقریب کے ساتھ اختتام پذیر
ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے 38ویں قومی کھیلوں کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا
"اتراکھنڈ 38ویں قومی کھیلوں کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کے بعد اب 'کھیل زمین' ہے،" :ڈاکٹر منڈاویہ
"کھیلوں میں کوئی نہیں ہارتا- یا تو آپ جیتیں یا سیکھیں،" ڈاکٹر منڈاویہ کا ایتھلیٹس کے لیے پیغام
مرکزی وزیر داخلہ نے نوجوانوں کی کھیلوں میں شرکت پر کھیلو انڈیا اور فٹ انڈیا کے اثرات پر روشنی ڈالی، کھیلوں میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے وزیر اعظم کے وژن کی ستائش کی
میگھالیہ 2026 میں قومی کھیلوں کے 39ویں ایڈیشن کی میزبانی کرے گا
Posted On:
14 FEB 2025 8:01PM by PIB Delhi
اتراکھنڈ کے مختلف مقامات پر منعقد ہونے والے ہندوستان کے 38 ویں قومی کھیل آج ایک شاندار اختتامی تقریب کے ساتھ شاندار انداز میں اختتام پذیر ہوئے۔ 28 جنوری سے 14 فروری 2025 تک منعقد ہونے والے اس ایونٹ میں ایتھلیٹزم، لگن اور کھیل کا غیر معمولی مظاہرہ دیکھنے میں آیا۔ نوجوانوں کے امور اور کھیل، محنت اور روزگار کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے اختتامی تقریب میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے شاندار پرفارمنس اور مقابلے کے جذبے کا جشن منایا۔ اس تقریب میں کئی معزز شخصیات موجود رہیں ، جن میں امور داخلہ اور باہمی تعاون کے مرکزی وزیر، جناب امت شاہ ؛ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ،جناب پشکر سنگھ دھامی، میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ، جناب کونراڈ سنگما، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن (آئی او اے) کی صدر محترمہ پی ٹی اوشا اور دیگر سرکردہ رہنما شامل تھے۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے 38ویں قومی کھیلوں کی اتنی استعداد اور لگن کے ساتھ میزبانی کے لیے اتراکھنڈ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا، "اتراکھنڈ کو پہلے ہی 'دیو بھومی' کے نام سے جانا جاتا ہے، لیکن 38ویں نیشنل گیم کی میزبانی کے بعد، اس نے اب 'کھیل زمین' کا خطاب حاصل کیا ہے۔ انہوں نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ، جناب پشکر سنگھ دھامی کی قیادت کی بھی ستائش کی، جنہوں نے بغیر کسی رکاوٹ کے کھیلوں کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے ہر تفصیل پر توجہ دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ان کھیلوں کا ہموار اور کامیاب انعقاد اتراکھنڈ کی صلاحیتوں اور لگن کا ثبوت ہے۔"

اس تقریب کی وسیع اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کھیلوں میں ہندوستان کے مستقبل کے بارے میں اپنے وژن کا اشتراک کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا، "جب کہ آج ہم 38ویں قومی کھیلوں کو الوداع کہہ رہے ہیں، یہ ایک دلچسپ سفر کا آغاز ہے۔ ہندوستان کو عالمی کھیلوں کا مرکز بننا چاہیے، اور آج ہم نے اس کے مستقبل کی بنیاد رکھ دی ہے‘‘ ۔ انہوں نے ہندوستان میں 2036 کے اولمپک کھیلوں کی میزبانی کے ایک وژن کا خاکہ پیش کیا، جو کہ کھیلوں کے تئیں ملک کی بڑھتی ہوئی وابستگی کا اشارہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم ہندوستان کو کھیلوں میں سرفہرست ممالک میں شامل کرنا چاہتے ہیں، اور اس مقصد کی طرف سفر کا آج آغاز ہو گیا ہے"۔
مرکزی وزیر نے جیتنے والی ٹیموں اور تمام کھلاڑیوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کھیلوں میں کوئی بھی حقیقی معنوں میں نہیں ہارتا- یا تو آپ جیتتے ہیں، یا آپ سیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں تمام فاتحین اور چیمپئن کو ان کی شاندار کامیابیوں پر مبارکباد دیتا ہوں۔ انہوں نے ایتھلیٹ بالخصوص نوجوانوں کو ایشین گیم، کامن ویلتھ گیم اور اولمپکس جیسے بین الاقوامی مقابلوں میں ان کی مستقبل کی کوششوں کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے مزید کہا، "جب آپ بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرتے ہیں، تو ہمیشہ اپنے اعتماد اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھنا یاد رکھیں۔ جب کوئی تیرانداز نشانہ لگائے تو یاد رکھیں کہ ہمارا تعلق ارجن کی قوم سے ہے‘‘ ۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے کھیلوں کے ذریعہ پیدا ہونے والے اتحاد پر بھی زور دیا، یہ کہتے ہوئے کہ جب ایک کھلاڑی جیتتا ہے تو پوری قوم جشن مناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں میں ایک کھلاڑی کی جیت پورے ملک کی جیت ہوتی ہے۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے روشنی ڈالی کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، ہندوستان کھیلوں کی ترقی کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا، "نئےبھارت میں، کھیلوں نے ایک اہم قدم آگے بڑھایا ہے، اور ملک کا کھیلوں کا بنیادی ڈھانچہ اور کھلاڑیوں کے لیے تعاون مضبوط ہو رہا ہے" ۔ مرکزی وزیر نے 38ویں قومی کھیلوں کی کامیاب میزبانی کے لیے اتراکھنڈ کو مبارکباد دیتے ہوئے تقریب کا اختتام کیا اور تمام کھلاڑیوں، عہدیداروں اور تماشائیوں کا ان کی شرکت کے لیے شکریہ ادا کیا۔
امور داخلہ اورباہمی تعاون کے مرکزی وزیر، جناب امت شاہ نے بھی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں شروع کیے گئے کھیلو انڈیا اور فٹ انڈیا جیسے اقدامات نوجوانوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کے اس وژن کو یاد کیا جس نے نوجوانوں کو کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دی ہے، بہت سے لوگ اب وزیر اعظم کو "کھیل دوست" کہتے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کھیلوں کی ترقی کے لیے حکومت کی بڑھتی ہوئی عزم کو ظاہر کرتے ہوئے، گزشتہ ایک دہائی کے دوران کھیلوں کے بجٹ میں نمایاں اضافہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پچھلے 10 سالوں میں اولمپکس اور پیرا اولمپکس جیسے بین الاقوامی مقابلوں میں ہندوستان کے تمغوں کی تعداد میں نمایاں بہتری کی طرف بھی اشارہ کیا، جو کہ ملک کی ترقی پذیر کھیلوں کی ثقافت کا ثبوت ہے۔
38ویں قومی کھیلوں کی اختتامی تقریب کا اختتام ہریانہ کے دوسرے رنر اپ کے طور پر ہوا، جس نے 48 طلائی، 47 چاندی اور 58 کانسے کے تمغے حاصل کیے۔ مہاراشٹرا نے 54 طلائی، 71 چاندی اور 76 کانسے کے تمغوں کے ساتھ پہلی رنر اپ پوزیشن حاصل کی۔ مجموعی طور پر چیمپئن سروسز اسپورٹس کنٹرول بورڈ تھے جنہوں نے 68 طلائی، 26 چاندی اور 27 کانسے کے تمغوں کے ساتھ ایونٹ میں غلبہ حاصل کیا۔ ایونٹ کا اختتام فاتحانہ انداز میں ہوا، اور جیسے ہی مستقبل کی طرف توجہ مرکوز کی گئی، میگھالیہ کو 2026 میں 39 ویں قومی کھیلوں کی میزبانی کا اعزاز دیا گیا، جس نے اس باوقار مقابلے کے لیے ایک دلچسپ نئے باب کا آغاز کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض۔ ن م (
7217
(Release ID: 2103916)
Visitor Counter : 15