زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے کاروبار کے پروگراموں کی موجودہ حالت
Posted On:
03 DEC 2024 5:39PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت (ایم او اے اینڈ ایف ڈبلیو) ملک میں زراعت کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے مختلف پروگراموں کو نافذ کر رہی ہے۔
(i) ‘‘جدت طرازی اور زرعی کاروباری ترقی’’ پروگرام کو 2018-19 کے بعد سے راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی) کے تحت لاگو کیا گیا ہے جس کا مقصد ملک میں مالی مدد فراہم کرکے اور انکیوبیشن ایکو سسٹم کی پرورش کے ذریعہ اختراعات اور زرعی صنعت کاری کو فروغ دینا ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے اس پروگرام کے تحت عمل درآمد میں مدد اور اسٹارٹ اپس کے انکیوبیشن کے لیے ملک بھر میں پانچ نالج پارٹنرز (کے پی ز) اور 24 آر کے وی وائی انکیوبیٹر) کا تقرر کیا ہے۔
(ii) زرعی کلینکس اور ایگری بزنس سینٹرز اسکیم (اے سی اینڈ اے بی سی) کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچرل ایکسٹینشن مینجمنٹ (مینیج)، حیدرآباد اور نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ (نبارڈ) کے ذریعے اپریل 2002 سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد گریجویٹوں کو زراعت میں تربیت دینا ہے اور اس سے متعلقہ کسانوں کو ان کی اپنی زرعی خدمات کی پیشکش کرنا شروع کرنا ہے۔ مینیج، حیدرآباد ملک بھر میں پھیلے اپنے 87 نوڈل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آئی) کے ذریعے اہل امیدواروں کو تربیت فراہم کرنے والی نوڈل ایجنسی ہے۔
(i) "انوویشن اینڈ ایگری-انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ" پروگرام کے تحت، زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے صنعت کاروں کو اپنے اسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لیے مالی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے لیے، طالب علم کو آئیڈیا کو کاروبار میں تبدیل کرنے کے لیے 4 لاکھ روپے کی زیادہ سے زیادہ مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، پروگرام کے تحت آئیڈیا/پری سیڈ اسٹیج پر 5.00 لاکھ روپے اور سیڈ اسٹیج پر 25 لاکھ روپے گرانٹ ان ایڈ کے طور پر فراہم کیے جاتے ہیں۔ا سٹارٹ اپس کو اپنی مصنوعات، خدمات، کاروباری پلیٹ فارمز وغیرہ کو مارکیٹ میں لانے کے لیے تربیت، تکنیکی اور مالی مدد فراہم کی جاتی ہے اور انہیں اپنی مصنوعات اور آپریشنز کو بڑھانے کے لیے سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ مالی سال 2019-20 سے 2023-24 کے دوران اس پروگرام کے تحت مقرر کردہ کے پی اور آر –اے بی آئی کے ذریعے 4800 سے زیادہ ایگری اسٹارٹ اپس کو تربیت دی گئی ہے۔ مالی سال 2019-20 سے 2024-20 کے دوران 1708 ایگری اسٹارٹ اپس کو اس پروگرام کے تحت تکنیکی اور مالی معاونت کے ساتھ سپورٹ کیا گیا ہے۔
(ii) ایگری کلینکس اور ایگری بزنس سینٹرز اسکیم کے تحت، 18 سے 60 سال کی عمر کے منتخب امیدوار زراعت اور متعلقہ مضامین میں گریجویشن کرنے والے ملک بھر کے مختلف نوڈل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آئی) سے 45 دن کی مفت رہائشی تربیت حاصل کر سکتے ہیں جس میں ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ اور قرض کی سہولت کے لیے قرض کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ سبسڈی کا تعلق تاجروں کی طرف سے کسانوں کو فراہم کی جانے والی توسیعی خدمات سے ہے اور یہ خواتین، ایس سی/ایس ٹی اور شمال مشرقی اور پہاڑی ریاستوں کے تمام زمروں کے امیدواروں کے لیے پروجیکٹ لاگت کا 44فیصد اور جنرل زمرے کے لیے پروجیکٹ لاگت کا 36فیصد ہوگا۔ ایگری کلینکس اور ایگری بزنس سینٹرز (اے سی اینڈ اے بی سی ) اسکیم کے آغاز سے، کل 90,540 امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے اور 40,285 نے ملک میں اپنے زرعی منصوبے قائم کیے ہیں۔
زراعت میں نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے، حکومت نے ’زراعت میں نوجوانوں کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے (اے آر وائی اے )’پر ایک پروجیکٹ شروع کیا ہے، جو 100 کرشی وگیان مراکز (کے وی کے ) میں کام کر رہا ہے۔ 2023-24 کے دوران مشروم کی پیداوار، پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ یونٹس، باغبانی کی نرسری، محفوظ کاشت، مچھلی کاشت، پولٹری، بکری فارمنگ، سور، بطخ کی فارمنگ، شہد کی مکھیوں کی پالنا اور ورمی کمپوسٹنگ یونٹس سے متعلق 4036 کاروباری یونٹس قائم کیے گئے جس سے 69 نوجوانوں کو فائدہ ہوا۔ کے وی کے نے 815 تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں جن سے 19870 نوجوانوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
حکومت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایگریکلچر ایکسٹینشن منیجمنٹ (مینیج )، آئی سے اے آر –این اے آر ایم اور ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ذریعے زراعت کے کاروبار سے متعلق مناسب انتظامی کورسز فراہم کر رہی ہے۔ مینیج ایک سالہ کورس، پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ ان ایگریکلچرل ایکسٹینشن مینجمنٹ (پی جی ڈی اے ای ایم ) اور دو سالہ پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ ان مینجمنٹ (ایگری بزنس مینجمنٹ) (پی جی ڈی ایم –اے بی ایم) سال 1996 سے زرعی گریجویٹوں کو زرعی کاروبار کے شعبے کے لیے ٹیکنو مینیجرز میں تبدیل کرنے کے لیے پیش کرتا ہے۔
آئی سی آر آر- نیشنل اکیڈمی آف ایگریکلچرل ریسرچ مینجمنٹ (این اے اے آر ایم )، حیدرآباد 2009 سے پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ ان مینجمنٹ (ایگری بزنس مینجمنٹ) (پی جی ڈی ایم –اے بی ایم ) کو دو سالہ کل وقتی رہائشی پروگرام کے طور پر پیش کر رہا ہے۔
اس وقت 24 زرعی اور اس سے منسلک سائنس یونیورسٹیاں ایم ایس سی کے پروگرام چلا رہی ہیں۔ ایگری -بزنس مینجمنٹ پروگرام اور 08 زرعی یونیورسٹیاں پی ایچ ڈی کے پروگرام چلا رہی ہیں۔ زراعت کے شعبے میں کیریئر بنانے کے لیے نوجوانوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ملک میں ایگری بزنس مینجمنٹ پروگرام۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ ام ۔ ت ع
(U:7175
(Release ID: 2103815)