عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مودی حکومت پنشن یافتگان کے لئے انسان دوست نظم و نسق اور  زندگی میں آسانی کو یقینی بنا رہی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ


حکومت بزرگ شہریوں کے لیے وقار، زندگی میں آسانی اور مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے

12ویں پنشن عدالت کا آغاز، پنشن یافتگان کی بہبود کے عزم کا اعادہ

پنشن عدالتوں نے 25416 معاملات میں سے 18157 معاملات کو نمٹایا

Posted On: 13 FEB 2025 7:49PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی کے انسانی دوست  اور شہریوں پر مرتکز انتظامیہ کے وژن کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بزرگ شہریوں کے لیے وقار، زندگی میں آسانی اور مالی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔  12ویں پنشن عدالت کا آغاز کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس اقدام کے ذریعہ نہ صرف شکایات کے ازالے میں تیزی آئی ہے،  بلکہ معاشرے میں فعال شراکت داروں کے طور پر پنشن یافتگان کے تئیں حکومت کے عزم کو بھی تقویت ملی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘ وزیر اعظم مودی نے حکمرانی کو ایک زیادہ انسان دوست  اور جوابدہ نظام میں تبدیل کر دیا ہے۔ پنشن یافتگان کو اب بیوروکریٹک تاخیر سے لڑنے یا انصاف کے لیے دہائیوں تک انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت پالیسی اصلاحات اور ڈیجیٹل اقدامات کے ذریعے ان کی زندگیوں کو پریشانی سے مبرابنانے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018JT8.jpg

2017 میں پنشن عدالتوں کے آغاز کے بعد سے، 12 سیشنوں میں کل 25416 معاملات کی سماعت ہوئی، جن میں سے 18157 معاملات کو مختلف وزارتوں اور محکموں نے کامیابی کے ساتھ حل کیا ہے ۔ آج منعقدہ 12ویں پنشن عدالت میں محکمہ برائے پنشن  اور پنشن یافتگان کی بہبود (ڈی او پی پی ڈبلیو) کی جانب سے 192 معاملات کو حل کیا گیا، جبکہ 151 معاملات کو موقع پر ہی حل کیا گیا، جس سے پنشن یافتگان کو بروقت انصاف کی فراہمی میں اس اقدام کی کارکردگی کا پتا چلتا ہے ۔

وزیر موصوف نے کئی ایسے معاملات کا حوالہ دیا، جہاں پنشن یافتگان کو طویل عرصے سے بقایا پنشن کی راحت حاصل ہوئی ۔ انڈین ملٹری اکیڈمی، دہرادون کے ایک ریٹائرڈ ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر اروند کمار کو زیر التواء انتظامی کارروائی کی وجہ سے چھٹی کی رقم دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔ پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص اور فنڈز کی فوری ضرورت کے ساتھ ، انہوں  نے اپنی شکایت  سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر درج کرائی تھی۔ پنشن عدالت نے ان کا کیس لیا، اور ان کے حق میں فیصلہ سنایا گیا، جس سے  26.75 لاکھ کی فوری  ادائیگی کو یقینی بنایا گیا، اور جس سے  انہیں بروقت طبی علاج حاصل کرنے کا موقع ملا۔ اسی طرح، محترمہ انیتا کنک رانی، جنہیں جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے تنازعہ کی وجہ سے 20 سال سے ان کو فیملی پنشن سے محروم رکھا گیا تھا، ان کے کیس کو عدالت کے ذریعے  جلدی سے نمٹایا گیا، جس سے انہیں 22 لاکھ کے بقایا جات کی منظوری دی گئی،  اور  انہیں بروقت انتہائی ضروری مالی امداد فراہم کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027IRN.jpg

دیگر پنشن  یافتگان نے بھی اس اقدام سے فائدہ اٹھایا۔ محترمہ نرملا دیوی، جن کی پنشن پر 2016 سے ساتویں پے کمیشن کے مطابق نظر ثانی نہیں کی گئی تھی، آخر کار ان کی شکایت کا ازالہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں ایک نظرثانی شدہ  پی پی او اور زیر التواء بقایا جات کی ادائیگی ہوئی۔ اسی طرح، بی ایس ایف کے ایک شہید کی والدہ محترمہ گیتا دیوی 19 سال سے ایکسٹرا آرڈینری فیملی پنشن کے بجائے صرف نارمل فیملی پنشن وصول کر رہی تھیں۔ پنشن عدالت نے اصلاح کی سہولت فراہم کی، اور اس بات کو یقینی بنایا کہ انہیں جائز واجبات ملیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ پنشن اصلاحات صرف مالی تصفیے کے بارے میں نہیں ہیں، بلکہ نظام پر اعتماد بحال کرنے کے بارے میں بھی ہیں۔ انہوں نے کہا  کہ"یہ معاملات گورننس ماڈل کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں، جو نہ صرف موثر ہے ،بلکہ ہمدرد بھی ہے۔ پنشن یافتگان صرف مستفیدین  نہیں ہیں، بلکہ وہ قابل قدر شہری ہیں، جنہوں نے ملک کے لیے اپنا تعاون پیش کیا ہے،‘‘۔

انہوں نے حکومت کی جانب سے پنشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ڈیجیٹل اصلاحات پر روشنی  ڈالی ، جس میں ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس کے لیے چہرے کی تصدیق بھی شامل ہے، جس سے پنشن یافتگان  کو جسمانی طور پر دفاتر جانے کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "بڑھتی ہوئی متوقع عمر کے ساتھ، پنشن یافتگان  کو کسی  پر منحصرکے طور پر نہیں، بلکہ ملک کے اثاثے کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ حکومت معاشرے میں ان کے مسلسل کردار کو تسلیم کرتے ہوئے ان کے مالی تحفظ کو یقینی بنا رہی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PBON.jpg

ڈی او پی پی ڈبلیو کے سکریٹری جناب وی سری نواس،  اور ان کی ٹیم کی ستائش کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے طویل عرصے سے زیر التواء پنشن شکایات کی نشاندہی اور انہیں حل کرنے میں ان کی سرشار کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مختلف محکموں کو ایک پلیٹ فارم کے تحت اکٹھا کرنے میں،  ان کے کردار کو تسلیم کیا، جس سے کچھ کئی دہائیوں سے زیر التواء معاملات میں  حقیقی وقت میں ان کے حل  کو پیش کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے  اپنی  بات  ختم  کی کہ گورننس ماڈل کو فروغ دے کر حکومت کی پنشن پالیسیاں ریٹا ئرڈ ملازمین کے وقار اور مالی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے بنائی گئی ہیں،  جوکہ شفاف، موثر اور شہریوں کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہیں۔

****************

ش ح۔اک۔ق ر

U.No:7015


(Release ID: 2103262) Visitor Counter : 19


Read this release in: English , Hindi