امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صارف کے تحفظ کی مرکزی  اتھارٹی(سی سی پی اے) نےآئی آئی ٹی-جے ای ای کے نتائج کے گمراہ کن دعووں کی تشہیر کرنے پر کوچنگ انسٹی ٹیوٹ پر 3 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے


مختلف کوچنگ اداروں کو اب تک 46 نوٹس جاری کیے گئے ہیں

Posted On: 14 FEB 2025 12:00PM by PIB Delhi

صارف کے تحفظ کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے) نے آئی آئی ٹیئنز پریکششن کیندر پرائیویٹ لمیٹڈ (آئی آئی ٹی پی کے) پر آئی آئی ٹی-جے ای ای امتحان کے نتائج کے حوالے سے گمراہ کن دعووں کے لیے 3 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا کہ کسی بھی سامان یا خدمات کے بارے میں ایسی غلط یا گمراہ کن اشتہارات نہ دئے جائیں جو صارف تحفظ ایکٹ، 2019 کی دفعات کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔

سی سی پی اے نے اب تک مختلف کوچنگ اداروں کو گمراہ کن اشتہارات پر 46 نوٹس جاری کیے ہیں۔ سی سی پی اے نے 24 کوچنگ اداروں پر 77 لاکھ 60 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور انہیں گمراہ کن اشتہارات بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔

صارف تحفظ ایکٹ، 2019 کی خلاف ورزی کے پیش نظر،سی سی پی اے نے چیف کمشنر محترمہ ندی کھیرے  اور کمشنر جناب انوپم مشرا  کی زیر قیادت  آئی آئی ٹی ینز پریکششن کیندر پرائیویٹ لمیٹڈ (آئی آئی ٹی پی کے) کے خلاف ایک حکم جاری کیا ہے۔

قومی سطح کے ٹاپرز کا جھوٹا تاثر:ادارے کے اشتہارات میں ’’آئی آئی ٹی ٹاپر‘‘اور’’این ای ای ٹی ٹاپر‘‘جیسے عنوانات نمایاں طور پر دکھائے گئے تھے، جن کے ساتھ امیدواروں کے ناموں اور تصاویر کے سامنے’’1‘‘اور ’’2‘‘کے نمبر بھی دکھائے گئے تھے۔ یہ غلط تشہیر اس تاثر کو پیدا کرنے کے لیے کی گئی تھی کہ یہ طلبہ ان امتحانات میں آل انڈیا رینک حاصل کرنے والے تھے۔ ادارے نے جان بوجھ کر یہ چھپایا کہ یہ طلبہ صرف ادارے کے اندر ٹاپرز تھے، قومی سطح پر نہیں۔ یہ گمراہ کن معلومات اس بات کو متاثر کر سکتی ہیں کہ طلبہ جو 7 سے 12 جماعتوں کے ہوتے ہیں (جن کی عمر 14 سے 17 سال ہوتی ہے)، وہ یہ مان لیتے ہیں کہ یہ ادارہ مسلسل قومی سطح پر ٹاپ پرفارمرز پیدا کرتا ہے، اور اس جھوٹے تاثر کی بنیاد پر وہ اس ادارے کا انتخاب کرتے ہیں۔

آئی آئی ٹی  رینک کے گمراہ کن دعوے:ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ "پچھلے 21 سالوں میں آئی آئی ٹی پی کے نے 1384 آئی آئی ٹی  رینکس حاصل کیے ہیں"، جو یہ ظاہر کرتا تھا کہ 1384 طلبہ جو اس ادارے سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں، انہوں نے نامور انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹیز) میں داخلہ حاصل کیا۔ 

یہ دعویٰ گمراہ کن تھا کیونکہ اشتہار میں یہ وضاحت نہیں دی گئی تھی کہ یہ تمام 1384 طلبہ آئی آئی ٹیز میں منتخب نہیں ہوئے تھے۔ ’’آئی آئی ٹی رینکس‘‘ کا فقرہ استعمال کرتے ہوئے ادارہ صارفین کو یہ تاثر دے رہا تھا کہ یہ طلبہ صرف  آئی آئی ٹیز میں داخلہ حاصل کرتے ہیں، جس سے اس کی کامیابی کی شرح میں مبالغہ آرائی کی گئی۔ تحقیقات کے دوران،  سی سی پی اے نے پایا کہ ادارے کی فراہم کردہ فہرست میں مختلف اداروں میں داخلہ لینے والے طلبہ شامل تھے، جن میں آئی آئی ٹیز ، آئی آئی آئی ٹیز،این آئی ٹیز ،بی آئی ٹی ایس ، منی پال یونیورسٹی، وی آئی ٹی ویلورے،پی آئی سی ٹی  پونے، ایم آئی ٹی پونے، وی آئی ٹی پونے اور دیگر تعلیمی ادارے شامل تھے۔

گمراہ کن کامیابی کے تناسب کے دعوے:بڑھا چڑھا کر اور غیر اہلیتی بیانات :ادارے نے اشتہارات میں ’’ہر سال سب سے زیادہ کامیابی کا تناسب‘‘،’’21 سالوں میں بہترین کامیابی کا تناسب‘‘، اور ’’کامیابی کا تناسب 61فیصد‘‘ جیسے بڑے بڑے دعوے کیے تھے۔ یہ دعوے بغیر کسی معاون ڈیٹا یا سیاق و سباق کے پیش کیے گئے تھے، جس سے صارفین کو یہ یقین دلایا گیا کہ ادارے کے 61فیصد طلبہ آئی آئی ٹیز میں داخلہ حاصل کرتے ہیں۔ ادارے نے ان دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی تقابلی تجزیہ یا تیسرے فریق کی تصدیق فراہم نہیں کی۔ سماعتوں کے دوران، ادارے نے کہا کہ ’’کامیابی کا تناسب‘‘ کی وضاحت ویب نارز اور ایک کے بعد ایک مشاورتی سیشنز میں کی جاتی ہے، لیکن اشتہارات میں اس قسم کی کوئی وضاحت فراہم نہیں کی گئی تھی۔ یہ حکمت عملی ممکنہ طلبہ اور والدین کو گمراہ کرتی ہے کیونکہ اہم معلومات کو فوراً سامنے نہیں رکھا گیا۔

سی سی پی اے نے پایا کہ ادارے نے وہ اہم معلومات چھپائیں جو طلبہ کو کورس یا کوچنگ ادارے/پلیٹ فارم کا انتخاب کرتے وقت باخبر فیصلہ کرنے میں مدد دیتی۔ اس لیے، سی سی پی اے  نے طلبہ کے مفاد میں اور جھوٹے یا گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کو روکنے کے لیے جرمانہ عائد کرنا ضروری سمجھا۔

حتمی آرڈر سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی کی ویب https://doca.gov.in/ccpa/orders-advisories.php?page_no=1 پر دستیاب ہے۔

***

ش ح۔ ع ح۔ع د

U-No. 7000)


(Release ID: 2103146) Visitor Counter : 47